طالبان کوغیرمشروط جنگ بندی کرنا ہوگی وفاقی کابینہ نے قومی سلامتی پالیسی کی منظوری دیدی

امن کی خواہش کو حکومت کی کمزوری تصورنہ کیاجائے ریاست کی عملداری ہر صورت قائم کریں گے، وزیراعظم

کابینہ اجلاس میں وفاقی وزیرداخلہ نے ملک میں امن و امان کی مجموعی صورت حال پر تفصیلی بریفنگ دی۔ فوٹو: فائل

وفاقی کابینہ کے اجلاس میں قومی سلامتی پالیسی کی منظوری دے دی گئی جس کے مطابق طالبان کو غیر مشروط طور پر جنگ بندی کرنا ہوگی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر اعظم ہاؤس میں ہونے والے کابینہ اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے ملک میں امن و امان کی مجموعی صورت حال پر تفصیلی بریفنگ دی، اجلاس میں قومی سلامتی پالیسی کا مسودہ منظوری کے لئے پیش کیا گیا، کابینہ کے اراکین نے اس پر بھی اتفاق کیا کہ طالبان کو غیر مشروط طور پر جنگ بندی کا اعلان کرنا ہوگا، عسکریت پسند جہاں بھی حملہ کریں گے ان کے خلاف جوابی کارروائی کی جائے گی جب کہ اگر کسی جگہ دہشت گردی کے منصوبہ بندی کے شواہد ملے تو وہاں بھی کارروائی کی جائے گی۔


اجلاس کے دوران وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ حکومت نےپوری نیک نیتی اورخلوص کیساتھ مذاکراتی عمل کا آغاز کیا، طالبان کاموقف سننے کیلیے ان کی نامزد کمیٹی کو وزیرستان بھجوایا لیکن انہوں نے فورسز اورمعصوم افرادکونشانہ بناکرمذاکراتی عمل بے معنی بنادیا، ان کا مزید کہنا تھا کہ امن کی خواہش کو حکومت کی کمزوری تصورنہ کیاجائے، ریاست کی رٹ ہر صورت قائم کریں گے۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس میں منظور ہونے والی قومی سلامتی پالیسی کے نکات کل وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان قومی اسمبلی میں پیش کریں گے، قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیراعظم نواز شریف بھی شرکت کریں گے۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں جمیعت علمائے اسلام (ف) سے تعلق رکھنے والے وزرا اکرم درانی اور مولانا عبدالغفور حیدری شریک نہیں ہوئے۔
Load Next Story