یو اے ای کا اقامتی ویزے اور پاسپورٹ اسٹیکرز سے متعلق بڑا فیصلہ
نئے شناختی کارڈ میں ویزا، پاسپورٹ اسٹیکرز پر پہلے درج تمام معلومات شامل ہوں گی
متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے اقامتی ویزے پاسپورٹ میں کاغذی اسٹیکرز کے بجائے 11 اپریل سے اماراتی شناختی کارڈز (ای آئی ڈی) کے ذریعے جاری کرنے کا اعلان کردیا۔
گلف نیوز کی رپورٹ کے مطابق وفاقی اتھارٹی برائے شناخت، قومیت، کسٹمز اور پورٹ سکیورٹی حکام نے تبدیلی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اس نئے نظام کے تحت ویزا کی درخواست دینے کا عمل آسان ہوجائے گا۔
نئے شناختی کارڈ میں ویزا پاسپورٹ اسٹیکرز پر پہلے درج تمام معلومات شامل ہوں گی، جو الیکٹرانک طریقے سے پڑھی جاسکتی ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اقامت اور خارجہ امورکے قائم مقام ڈائریکٹر جنرل، میجر جنرل سعید راکن الرشیدی نے کہا کہ نئے شناختی کارڈ ویزے سرکاری خدمات کو بہتر بنانے کے لیے تبدیلیوں کے وسیع تر عمل کا حصہ ہیں۔
اس تبدیلی کا اطلاق 11 اپریل کے بعد جاری ہونے والے ویزوں پر ہوگا تاہم پرانے ویزوں سے معلومات شہریت اتھارٹی کی اسمارٹ ایپلی کیشن کے ذریعے بھی دستیاب ہوں گی۔
امارات کے شناختی کارڈ کو غیر ملکی سفارت کاروں کے علاوہ تمام شہریوں کے لیے 2011ء میں قانونی طور پر لازمی قرار دے دیا گیا تھا۔ ان کارڈوں کے متعدد استعمال ہیں۔ ان میں سرکاری خدمات تک رسائی، ہاؤسنگ، ڈاکٹری نسخے، بینک کاری اور قانونی کارروائی شامل ہیں۔
گلف نیوز کی رپورٹ کے مطابق وفاقی اتھارٹی برائے شناخت، قومیت، کسٹمز اور پورٹ سکیورٹی حکام نے تبدیلی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اس نئے نظام کے تحت ویزا کی درخواست دینے کا عمل آسان ہوجائے گا۔
نئے شناختی کارڈ میں ویزا پاسپورٹ اسٹیکرز پر پہلے درج تمام معلومات شامل ہوں گی، جو الیکٹرانک طریقے سے پڑھی جاسکتی ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اقامت اور خارجہ امورکے قائم مقام ڈائریکٹر جنرل، میجر جنرل سعید راکن الرشیدی نے کہا کہ نئے شناختی کارڈ ویزے سرکاری خدمات کو بہتر بنانے کے لیے تبدیلیوں کے وسیع تر عمل کا حصہ ہیں۔
اس تبدیلی کا اطلاق 11 اپریل کے بعد جاری ہونے والے ویزوں پر ہوگا تاہم پرانے ویزوں سے معلومات شہریت اتھارٹی کی اسمارٹ ایپلی کیشن کے ذریعے بھی دستیاب ہوں گی۔
امارات کے شناختی کارڈ کو غیر ملکی سفارت کاروں کے علاوہ تمام شہریوں کے لیے 2011ء میں قانونی طور پر لازمی قرار دے دیا گیا تھا۔ ان کارڈوں کے متعدد استعمال ہیں۔ ان میں سرکاری خدمات تک رسائی، ہاؤسنگ، ڈاکٹری نسخے، بینک کاری اور قانونی کارروائی شامل ہیں۔