عمران خان حکومت میں شامل وزراء کو سرکاری گاڑیاں واپس کرنے کی ہدایت
اسمبلی مدت پورے کرے تو وزراء کو 15 روز تک گاڑیاں استعمال کرنے کی اجازت ہوتی ہے
کراچی:
کابینہ ڈویژن نے پی ٹی آئی حکومت میں شامل سابق اراکین کو سرکاری گاڑیاں واپس کرنے کی ہدایت کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کابینہ ڈویژن نے ارکان کو سرکاری گاڑیاں واپس کرنے کا ہدایت نامہ جاری کیا جس میں لکھا گیا ہے کہ تمام سابق وفاقی وزراء، وزیر مملکت، معاونین خصوصی اور مشیران اپنے زیر استعمال سرکاری گاڑیاں فوری واپس کردیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بیشتر سابق کابینہ ارکان نے سرکاری گاڑیاں واپس کردی ہیں جبکہ بعض وزراء نے وزیراعظم سے سرکاری گاڑیوں کا استعمال جاری رکھنے کی درخواست کی ہے۔
یاد رہے کہ اسمبلی مدت پوری ہونے کے بعد 15 روز تک کابینہ اراکین کو سرکاری گاڑیاں استعمال کرنے کی اجازت ہوتی ہے۔
واضح رہے کہ اتوار تیرہ اپریل کو صدر مملکت کی جانب سے اسمبلی تحلیل کردینے کے بعد کابینہ ڈویژن نے نوٹی فکیشن جاری کیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ عمران خان وزیراعظم نہیں رہے البتہ آئین کے آرٹیکل 94 کے تحت صدر مملکت نے وزیراعظم کو کام جاری رکھنے کی ہدایت کردی ہے، جس کی روشنی میں نگران وزیراعظم کی تقرری تک عمران خان بطور وزیراعظم کام کریں گے۔
مزید پڑھیں: عمران خان وزیراعظم نہیں رہے؛ نوٹی فکیشن جاری
کابینہ ڈویژن نے 52 وفاقی کابینہ تحلیل کرنے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کیا تھا، کابینہ ڈویژن نے 25 وفاقی وزرا، 4 وزرائے مملکت کو ڈی نوٹیفائی کردیا تھا۔
علاوہ ازیں کابینہ ڈویژن نے وزیراعظم کے 4 مشیران اور 19 معاونین خصوصی کو بھی ڈی نوٹیفائی کیا تھا۔
کابینہ ڈویژن نے پی ٹی آئی حکومت میں شامل سابق اراکین کو سرکاری گاڑیاں واپس کرنے کی ہدایت کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کابینہ ڈویژن نے ارکان کو سرکاری گاڑیاں واپس کرنے کا ہدایت نامہ جاری کیا جس میں لکھا گیا ہے کہ تمام سابق وفاقی وزراء، وزیر مملکت، معاونین خصوصی اور مشیران اپنے زیر استعمال سرکاری گاڑیاں فوری واپس کردیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بیشتر سابق کابینہ ارکان نے سرکاری گاڑیاں واپس کردی ہیں جبکہ بعض وزراء نے وزیراعظم سے سرکاری گاڑیوں کا استعمال جاری رکھنے کی درخواست کی ہے۔
یاد رہے کہ اسمبلی مدت پوری ہونے کے بعد 15 روز تک کابینہ اراکین کو سرکاری گاڑیاں استعمال کرنے کی اجازت ہوتی ہے۔
واضح رہے کہ اتوار تیرہ اپریل کو صدر مملکت کی جانب سے اسمبلی تحلیل کردینے کے بعد کابینہ ڈویژن نے نوٹی فکیشن جاری کیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ عمران خان وزیراعظم نہیں رہے البتہ آئین کے آرٹیکل 94 کے تحت صدر مملکت نے وزیراعظم کو کام جاری رکھنے کی ہدایت کردی ہے، جس کی روشنی میں نگران وزیراعظم کی تقرری تک عمران خان بطور وزیراعظم کام کریں گے۔
مزید پڑھیں: عمران خان وزیراعظم نہیں رہے؛ نوٹی فکیشن جاری
کابینہ ڈویژن نے 52 وفاقی کابینہ تحلیل کرنے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کیا تھا، کابینہ ڈویژن نے 25 وفاقی وزرا، 4 وزرائے مملکت کو ڈی نوٹیفائی کردیا تھا۔
علاوہ ازیں کابینہ ڈویژن نے وزیراعظم کے 4 مشیران اور 19 معاونین خصوصی کو بھی ڈی نوٹیفائی کیا تھا۔