پی سی بی کا پہلی مرتبہ کلب اسکروٹنی کا عمل آؤٹ سورس کرنے کا فیصلہ
پی سی بی نے خواہش مند فرموں سے 15 اپریل تک بڈ مانگ لی
پاکستان کرکٹ بورڈ نے ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ کلب اسکروٹنی کا عمل آؤٹ سورس کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
پی سی بی نے خواہش مند فرموں سے 15 اپریل تک بڈ مانگ لی۔ پی سی بی نے کلب اسکروٹنی کی بڈ کے لیے باقاعدہ اشتہار بھی جاری کردیا ہے۔
ملک بھر میں کسی فرم کو کسی کھیل میں کلب اسکروٹنی کا تجربہ نہیں ہے۔اسکروٹنی کا ٹینڈر حاصل کرنے والی فرم کا کام کلبز کے دستاویزات کی جانچ کرناہوگا۔ذرائع کے مطابق پی سی بی شعبہ ڈومیسٹک کرکٹ کے اہلکار مذکورہ فرم کو معاونت فراہم کریں گے۔فرم ملک بھر میں کلبز کی دستاویزی اور عملی اسکروٹنی کے لیے اقدامات کرے گی ۔
پی سی بی کا کلب رجسٹریشن کا عمل شروع ہوئے ایک سال سے زائد کا عرصہ ہوچکا ہے ۔کلب آرگنائزرز بورڈ کو مرحلہ وار تمام دستاویزات فراہم کرچکے ہیں۔بورڈ کی سکروٹنی کمیٹی ملک بھر میں کلب اسکروٹنی کا عمل انجام دیتی ہے ۔پی سی بی سکروٹنی کمیٹی کے زیادہ تر اراکین اعزازی طور پر کام کرتے ہیں۔کمیٹی اراکین کو دوسرے شہروں میں اسکروٹنی کے بورڈ صرف رہائش اور ٹرانسپورٹ کا خرچہ ادا کرتا ہے۔ اسکروٹنی کا عمل آؤٹ سورس کرنے سے پی سی بی پر مالی بوجھ پڑے گا۔
دوسری جانب پی سی بی حکام کا موقف ہے کہ کلب اسکروٹنی کا عمل آزادانہ کرنے کے لیے آؤٹ سورس کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ فرموں سے کلب اسکروٹنی نہیں، آڈٹ کا تجربہ مانگا ہے ۔
پی سی بی حکام کے مطابق کلب دستاویزات بورڈ کے پاس ہیں جو فرم ٹینڈر حاصل کرے گی وہ آڈٹ کی طرز پر اسکروٹنی کرے گی ۔یہ عمل عید کے بعد شروع ہونے کا امکان ہے۔
پی سی بی نے خواہش مند فرموں سے 15 اپریل تک بڈ مانگ لی۔ پی سی بی نے کلب اسکروٹنی کی بڈ کے لیے باقاعدہ اشتہار بھی جاری کردیا ہے۔
ملک بھر میں کسی فرم کو کسی کھیل میں کلب اسکروٹنی کا تجربہ نہیں ہے۔اسکروٹنی کا ٹینڈر حاصل کرنے والی فرم کا کام کلبز کے دستاویزات کی جانچ کرناہوگا۔ذرائع کے مطابق پی سی بی شعبہ ڈومیسٹک کرکٹ کے اہلکار مذکورہ فرم کو معاونت فراہم کریں گے۔فرم ملک بھر میں کلبز کی دستاویزی اور عملی اسکروٹنی کے لیے اقدامات کرے گی ۔
پی سی بی کا کلب رجسٹریشن کا عمل شروع ہوئے ایک سال سے زائد کا عرصہ ہوچکا ہے ۔کلب آرگنائزرز بورڈ کو مرحلہ وار تمام دستاویزات فراہم کرچکے ہیں۔بورڈ کی سکروٹنی کمیٹی ملک بھر میں کلب اسکروٹنی کا عمل انجام دیتی ہے ۔پی سی بی سکروٹنی کمیٹی کے زیادہ تر اراکین اعزازی طور پر کام کرتے ہیں۔کمیٹی اراکین کو دوسرے شہروں میں اسکروٹنی کے بورڈ صرف رہائش اور ٹرانسپورٹ کا خرچہ ادا کرتا ہے۔ اسکروٹنی کا عمل آؤٹ سورس کرنے سے پی سی بی پر مالی بوجھ پڑے گا۔
دوسری جانب پی سی بی حکام کا موقف ہے کہ کلب اسکروٹنی کا عمل آزادانہ کرنے کے لیے آؤٹ سورس کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ فرموں سے کلب اسکروٹنی نہیں، آڈٹ کا تجربہ مانگا ہے ۔
پی سی بی حکام کے مطابق کلب دستاویزات بورڈ کے پاس ہیں جو فرم ٹینڈر حاصل کرے گی وہ آڈٹ کی طرز پر اسکروٹنی کرے گی ۔یہ عمل عید کے بعد شروع ہونے کا امکان ہے۔