فیس بک پر لڑکے کے ساتھ تصویر کے معاملے پر بھائیوں کے ہاتھوں بہن قتل
پولیس ملزمان کو گرفتار اور نہ ہی لڑکی کی لاش برآمد کرسکی
گھوٹکی کے نواحی گاؤں میں فیس بک پر ایک لڑکے کے ساتھ تصویر کے معاملے پر بھائیوں نے 19 سالہ بہن کو گولی مار کر قتل کر دیا۔
پولیس نے بتایا کہ تینوں بھائیوں نے اپنی بہن کو اس وقت قتل کیا جب گزشتہ ہفتے فیس بک پر ایک شخص کے ساتھ اس کی تصویر دیکھی گئی۔
تفصیلات کے مطابق پولیس مبینہ قاتلوں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے بعد گزشتہ دو روز سے لاش کی تلاش کر رہی ہے۔ ایف آئی آر کے مطابق تین بھائیوں، غلام رسول، شوبن شر اور صاحب دینو شر نے اپنے ساتھی غلام الدین کے ساتھ مل کر نواحی گاؤں نور محمد شر میں صفوران کو قتل کیا۔
گھوٹکی شہر سے تقریباً 30 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع یہ گاؤں کچے کا علاقہ سمجھا جاتا ہے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے وہاں پہنچنا مشکل ہے۔
پولیس اہلکار علی گل نے تصدیق کی کہ ہم نے ابھی تک کسی قاتل کا سراغ نہیں لگایا ہے لیکن ملزمان کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی ٹیم کو اطلاع ملی کہ ایک نوجوان لڑکی کو گولی مار کر قتل کر کے اس کی لاش دریائے سندھ میں پھینک دی گئی ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ پولیس ٹیم فوری طور پر موقع پر پہنچی اور معلومات اکٹھی کرنے کے بعد قتل کا مقدمہ درج کرلیا۔ انہون نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ لڑکی کو اس وقت گولی مار دی گئی جب اس کے بھائیوں نے سوشل میڈیا سائٹ فیس بک پر ایک لڑکے کے ساتھ اس کی تصویر دیکھی۔ انہوں نے مزید کہا یہ غیرت کے نام پر قتل کا معاملہ لگتا ہے۔
یہ واقعہ 4 اپریل کی شام غروب آفتاب کے قریب پیش آیا۔ پولیس نے کہا کہ ان کے لیے لاش تلاش کرنا مشکل تھا۔ گھوٹکی کے صحافی اسد پتافی نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا یہ ایک دیہی علاقہ ہے اور سوشل میڈیا پر تصاویر شئیر کرنا شرمناک ہے۔