سرکاری گرلز اسکولوں میں چھٹی سے آٹھویں جماعت کا الگ امتحانی نظام قائم

بورڈ کی طرز پر امتحانات کا مرکزی نظام ڈی او ایجوکیشن سیکنڈری خواتین نے اعلیٰ حکام کی اجازت کے بغیربنایا ہے

نظام سے اخراجات بڑھے، پرنسپل، چھٹی جماعت سائنس کے مضمون کا پرچہ آؤٹ، ایک دن قبل طالبات کے پاس پہنچ گیا۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

محکمہ تعلیم کے اکیڈمک معاملات میں بڑھتی عدم دلچسپی کے سبب افسران کی من مانی جاری ہے، کراچی کی طالبات کے تمام سیکنڈری سرکاری اسکولوں میں امتحانی بورڈکی طرزپرامتحانات کامرکزی نظام قائم کردیا گیا ہے۔


امتحانات کا یہ مرکزی نظام محکمہ تعلیم کی ڈی او ایجوکیشن سیکنڈری اینڈ ہائرسیکنڈری خواتین نیلوفرعلی نے قائم کیاہے جس کی کسی اتھارٹی سے اجازت نہیں لی گئی ، میٹرک و انٹربورڈکی طرز پر سرکاری گرلزاسکولوں میں چھٹی ،ساتویں اورآٹھویں جماعتوں کے امتحانات بیک وقت مرکزی سطح پر لیے جارہے ہیں جس سے محکمہ تعلیم کے حکام لاعلم ہیں،نئے نظام کے تحت کراچی کے سرکاری سیکنڈری گرلز اسکولوں میں ہرمضمون کاایک پرچہ بنایا جارہاہے جبکہ تمام متعلقہ اسکولوں کے صدرمعلمات کوہدایت کی گئی ہے کہ وہ طالبات کی جوابی امتحانی کاپیاں امتحان کے بعد ڈی اوکے دفتر پہنچادیں جوابی کاپیاں ڈی اوکے دفترمیں جانچی جائیں گی ،اس نظام کے ابتدا میں ہی منگل کی شام چھٹی جماعت کے سائنس کے مضمون کاپرچہ آئوٹ ہوگیاچھٹی جماعت سائنس کا پرچہ آج بدھ کوہوناہے تاہم یہ پرچہ منگل کی شام ہی درجنوں طالبات کے پاس موجود تھا، کئی سرکاری اسکولوں کی صدر معلمات نے بتایا کہ پہلے متعلقہ اسکولوں سے کوئی انتظامی اہلکار بنایا گیا پرچہ لینے ڈی اوکے دفترجاتاہے امتحان لیاجاتاہے اور بعد ازاں امتحانی کاپیاں ڈی اوکے دفتر پہنچانا پڑتی ہیں، روزانہ کرائے کی مد میں خرچ کی گئی رقم اسکولوں کو ادا نہیں کی جاتی۔

صوبائی محکمہ تعلیم کی جانب سے اس سلسلے میں کوئی تحریری حکم نامہ جاری نہیں ہواصرف ڈی اوسیکنڈری خواتین کی جانب سے زبانی حکم دیاگیاہے جس پرتمام صدر معلمات عمل کرنے پرمجبورہیں،ڈی او سیکنڈری اینڈ ہائر سیکنڈری خواتین نیلوفرعلی نے رابطے پر میٹرک وانٹربورڈکی طرزپرقائم اس مرکزی نظام کی تصدیق کرتے ہوئے بتایاکہ انھوں نے یہ نظام بہتر اور اعلیٰ معیارتعلیم کے لیے قائم کیاہے تاکہ طالبات کو اس بات کا اندازہ ہوسکے کہ میٹرک میں کس طرح امتحانات دیے جاتے ہیں انھوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ اس فیصلے کامحکمے کے اعلیٰ حکام کی جانب سے کوئی حکم موجود نہیں ہے امتحانی کی جوابی کاپیاں ڈی اوکے دفتر پہنچانے کے معاملے پران کا کہنا تھاکہ وہ اس بارے میں ابھی غورکررہی ہیں جبکہ پرچے آئوٹ ہونے کے سوال پر انھوں نے کہاکہ امتحانی پرچہ ایک روزقبل پرنسپل کوفراہم کردیاجاتاہے ممکن ہے کہ کسی پرنسپل کی جانب سے یہ پرچہ آئوٹ کردیاگیاہو۔
Load Next Story