پی آئی اے کو بحران سے نکالنے کیلیے پالپا کردار ادا کریگی عامر ہاشمی

پائلٹ کی ریٹائرمنٹ کی عمر65 سال ہونی چاہیے، انتظامیہ سے بہتر تعلق استوار کرینگے، عامر ہاشمی


Tufail Ahmed February 26, 2014
مزید طیارے ڈارئی لیز پرحاصل کیے جائیں تو آمدنی میں اضافہ ہوسکتا ہے، صدر پالپا کا انٹرویو۔ فوٹو: فائل

پاکستان ایئرلائن پائلٹس ایسوسی ایشن(پالپا)کے نئے صدر سینئرکیپٹن عامر اختر ہاشمی نے کہا ہے کہ پی آئی اے کو بحران سے نکالنے کیلیے پالپا اپنا کردار اداکریگی۔

موجودہ انتظامیہ سے اچھی ورکنگ ریلیشن قائم کریں گے تاکہ ادارے کو بحران سے نکالاجاسکے، قومی ادارے میں مزید طیارے ڈارئی لیز پرحاصل کرلیے جائیں تو آمدنی میں اضافہ ہوسکتا ہے، پی آئی اے میں ایک پائلٹ کی ریٹائرڈمنٹ کی عمر60 سال رکھی گئی جبکہ دیگر بین الاقوامی ائیرلائنوں میں پائلٹ کی ریٹائرڈمنٹ کی عمر65 سال مقرر ہے، انھوں نے کہاکہ ایک پائلٹ کی تیاری میں5سال درکار ہوتے ہیں جبکہ حکومت کے لاکھوں روپے اخراجات بھی آتے ہیں، پائلٹ کی ریٹائرمنٹ کی عمر65سال ہونی چاہیے اس کیلیے ہم انتظامیہ سے بات کریںگے،قومی ادارے میں سینئر پائلٹ کی شدید کمی ہے، پالپاکے نئے صدراورقومی ائیرلاین پی آئی اے کے 777 بوئنگ کے سینئرپائلٹ کیپٹن عامر اختر ہاشمی نے انٹرویو میں قومی ادارے کی نجکاری کے حوالے سے کہاہے کہ ایوی ایشن ایڈوائز شجاعت عظیم نے کسی بھی ملازم کو نہ نکلنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

انھوں نے بتایا کہ قومی ادارے کے فضائی بیٹرے میں 45 میں سے صرف 24 طیارے اڑان بھر رہے ہیں باقی طیارے پرانے اورناکارہ ہوگئے ہیں، ادارے میں سینئر پائلٹوں کی تعداد کم جبکہ جونیئرپائلٹوں کی تعداد بہت زیادہ ہے، پی آئی اے شدید مالی بحران کا شکارہے، اس کے باوجود ادارے میں 16 ڈائریکٹران،44 جنرل مینجرزاور92 ڈپٹی جنرل منیجرزتعینات ہیں، ویٹ لیز پرحاصل کیے جانے والے 4 جہازوںکی وجہ سے ادارے مزید مالی بوجھ کاشکارہورہا ہے،کوئی بھی ائیرلائن ویٹ لیز پرجہازاس وقت حاصل کرتی ہے جس ائیرلائن کے پاس انفراسٹرکچرموجود نہ ہو، قومی ادارے کے پاس اپنا انفراسٹرکچر موجود ہے۔

کیپٹں عامر اختر ہاشمی نے کہاکہ پیپلزپارٹی کے سابقہ دورمیں 6 ہزار افراد کو ادارے میں بھرتی کرایاگیا، ان میں بیشتر وہ ملازمین بھی شامل تھے جنھیں ادارے سے نکالا گیا اور ان ملازمین نے اپنے لاکھوں روپے کے واجبات ادارے سے لیے اور پھر یہی افراد پارٹی کے دور میں دوبارہ بھرتی کرائے گئے، انھوں نے کہا کہ پی آئی اے کے طیارے دنیا بھر میں80مختلف روٹس پر اڑان بھرتے تھے جو اب کم ہوکر50روٹس رہ گئے ہیں، اس کیلیے ادارے میں کوئی منصوبہ بندی بھی نہیںکی گئی، ہمیں اپنے روٹس میں اضافہ اور فضائی آپریشن کو بہتر بنانے کیلیے مزید طیارے حاصل کرنا ہوںگے،2سال کے دوران20 سینئرپائلٹس نے ملازمتیں چھوڑکر بیرون ممالک کی ایئرلائنز میں شمولیت اختیارکرلی، 55 پائلٹس ریٹائرڈ ہوچکے ہیں، ریٹائرڈ ہونے والے پائلٹس بھی دیگر نجی ایئرلائنوں میں ملازمتیں کررہے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں