رمضان المبارک میں مسجد الحرام میں کتنے مرد و خواتین رضاکار فرائض سرانجام دیتے ہیں
انتظامیہ کے رضاکار 24 گھنٹے حرم میں فرائض نبھائیں گے
حرمین شریفین کے امور کی انتظامیہ نے رمضان المبارک کے مہینے کے لیے مرد و خواتین پر مشتمل 1500 رضاکار کارکن مقرر کردیئے ہیں۔
العربیہ نیوز کی رپورٹ کے مطابق انتظامیہ کا کہنا ہے کہ 1500 مرد و خواتین رضاکار مجموری طور پر 1.8 لاکھ گھنٹے کام کریں گے۔ ان کے علاوہ حرمین شریفین کے امور کی جنرل پریذیڈنسی کے زیر انتظام 500 رضا کار بھی اپنے فرائض ادا کریں گے۔
حکام کا کہنا ہے کہ رمضان المبارک میں اللہ کے مہمانوں کی خدمت اعلیٰ ترین انسانی اور سماجی عمل ہے۔ جس کے لیے رضا کار (24) گھنٹے مسجد الحرام میں اپنی ذمہ داریاں سرانجام دے رہے ہیں۔
رضاکار انتظامی، سماجی، آگاہی سمیت صحت اور زبان سے متعلق امور میں زائرین کو معاونت کریںگے۔
دوسری جانب سعودی وزارت حج وعمرہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق رواں سال 10 لاکھ عازمین حج ادا کر سکیں گے۔کورونا وبا کے باعث گزشتہ 2 برسوں میں عازمین کی تعداد کم کردی گئی تھی۔
مزید پڑھیں: سعودی عرب کا رواں سال 10لاکھ عازمین کوحج کرنےکی اجازت دینے کااعلان
واضح رہے کہ رواں سال 65 برس سے کم عمر افراد کوحج کرنے کی اجازت ہوگی جبکہ عازمین کے لئے سعودی حکومت کی منظورشدہ کورونا ویکسین لگوانا لازمی ہوگا۔
العربیہ نیوز کی رپورٹ کے مطابق انتظامیہ کا کہنا ہے کہ 1500 مرد و خواتین رضاکار مجموری طور پر 1.8 لاکھ گھنٹے کام کریں گے۔ ان کے علاوہ حرمین شریفین کے امور کی جنرل پریذیڈنسی کے زیر انتظام 500 رضا کار بھی اپنے فرائض ادا کریں گے۔
حکام کا کہنا ہے کہ رمضان المبارک میں اللہ کے مہمانوں کی خدمت اعلیٰ ترین انسانی اور سماجی عمل ہے۔ جس کے لیے رضا کار (24) گھنٹے مسجد الحرام میں اپنی ذمہ داریاں سرانجام دے رہے ہیں۔
رضاکار انتظامی، سماجی، آگاہی سمیت صحت اور زبان سے متعلق امور میں زائرین کو معاونت کریںگے۔
دوسری جانب سعودی وزارت حج وعمرہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق رواں سال 10 لاکھ عازمین حج ادا کر سکیں گے۔کورونا وبا کے باعث گزشتہ 2 برسوں میں عازمین کی تعداد کم کردی گئی تھی۔
مزید پڑھیں: سعودی عرب کا رواں سال 10لاکھ عازمین کوحج کرنےکی اجازت دینے کااعلان
واضح رہے کہ رواں سال 65 برس سے کم عمر افراد کوحج کرنے کی اجازت ہوگی جبکہ عازمین کے لئے سعودی حکومت کی منظورشدہ کورونا ویکسین لگوانا لازمی ہوگا۔