اسٹیٹ بینک فنانشل مارکیٹ میں 337 ٹریلین روپے شامل
روپے کی کمی پر قابو پانے کیلیے گزشتہ7دنوں کے دوران ریکارڈ رقم شامل کی گئی، بینکرز
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے فنانشیل مارکیٹ میں روپے کی کمی پر قابو پانے کیلیے گزشتہ 7 دنوں کے دوران 3.37 ٹریلین روپے شامل کردیے ہیں۔
بینکرز نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ اس وقت حکومت کی جانب سے فنانسنگ کی طلب بہت زیادہ ہے، اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اپنے اوپن مارکیٹ آپریشنز (او ایم اوز) کے ذریعے گزشتہ تین ہفتوں میں دوسری مرتبہ سات دنوں کے لیے 3 ٹریلین روپے سے زائد کی ریکارڈ رقم شامل کی ہے۔
24 مارچ 2008ء سے دستیاب مرکزی بینک کے اعداد و شمار کے مطابق 3 ٹریلین روپے اس وقت بینکوں میں موجود کل ڈپازٹس کے 15 فیصد کے برابر ہیں۔
ایک بینکر نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ مرکزی بینک بالواسطہ طور پر کمرشل بینکوں کے ذریعے حکومت کو قرض دے رہا ہے،آئی ایم ایف کے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی شرائط اور اسٹیٹ بینک کے قوانین میں کی گئی حالیہ ترامیم کے بعد حکومت براہ راست سٹیٹ بینک سے قرض نہیں لے سکتی،اس لیے سٹیٹ بینک کمرشل بینکوں کے ذریعے حکومت کو قرض دے رہا ہے اور کمرشل بینک حکومت کو مطلوبہ فنانسنگ فراہم کر رہے ہیں۔
ایک نجی بینک کے سینئر وائس پریذیڈنٹ احمد علی صدیقی نے کہا کہ یہ دوسری بار ہے کہ سٹیٹ بینک نے اسلامی بینکوں میں فنڈز شامل کیے ہیں،حالانکہ یہ سروس دسمبر 2021 سے اسلامی بینکوں کیلئے دستیاب ہے۔
بینکرز نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ اس وقت حکومت کی جانب سے فنانسنگ کی طلب بہت زیادہ ہے، اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اپنے اوپن مارکیٹ آپریشنز (او ایم اوز) کے ذریعے گزشتہ تین ہفتوں میں دوسری مرتبہ سات دنوں کے لیے 3 ٹریلین روپے سے زائد کی ریکارڈ رقم شامل کی ہے۔
24 مارچ 2008ء سے دستیاب مرکزی بینک کے اعداد و شمار کے مطابق 3 ٹریلین روپے اس وقت بینکوں میں موجود کل ڈپازٹس کے 15 فیصد کے برابر ہیں۔
ایک بینکر نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ مرکزی بینک بالواسطہ طور پر کمرشل بینکوں کے ذریعے حکومت کو قرض دے رہا ہے،آئی ایم ایف کے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی شرائط اور اسٹیٹ بینک کے قوانین میں کی گئی حالیہ ترامیم کے بعد حکومت براہ راست سٹیٹ بینک سے قرض نہیں لے سکتی،اس لیے سٹیٹ بینک کمرشل بینکوں کے ذریعے حکومت کو قرض دے رہا ہے اور کمرشل بینک حکومت کو مطلوبہ فنانسنگ فراہم کر رہے ہیں۔
ایک نجی بینک کے سینئر وائس پریذیڈنٹ احمد علی صدیقی نے کہا کہ یہ دوسری بار ہے کہ سٹیٹ بینک نے اسلامی بینکوں میں فنڈز شامل کیے ہیں،حالانکہ یہ سروس دسمبر 2021 سے اسلامی بینکوں کیلئے دستیاب ہے۔