پی ٹی آئی کے منحرف ارکان قومی اسمبلی کے خلاف ریفرنس غیر مؤثر ہونے کا امکان

ڈیفیکشن کلاز کا اطلاق پارٹی پالیسی کے خلاف ووٹ دینے پر ہوتا ہے جس کا ارتکاب منحرف ممبران نے نہیں کیا


ویب ڈیسک April 10, 2022
(فوٹو : فائل)

QUETTA: تحریک انصاف نے تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ میں حصہ نہ لے کر منحرف ارکان اسمبلی کو محفوظ راستہ فراہم کردیا جس کے بعد اب 20 منحرف ارکان کے خلاف ریفرنس غیر موثر ہونے کا امکان ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق عمران خان کے خلاف اپوزیشن کی جانب سے تحریک عدم اعتماد پیش ہونے کے بعد منظرعام پر آنے والے تحریک انصاف کے 20 منحرف ممبران قومی اسمبلی کے خلاف پی ٹی آئی کی جانب سے گزشتہ روز ریفرنس دائر کیا گیا تھا، آئین کے آرٹیکل 63 اے کے تحت ریفرنس اسپیکر اسد قیصر کے حوالے کیا گیا تھا، تاہم اب وہ ریفرنس غیر موثر ہونے کا امکان ہے۔

گزشتہ رات عمران خان کے خلاف قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد پر ہونے والی ووٹنگ میں پی ٹی آئی نے حصہ نہ لے کر 20 منحرف اراکین کو بھی محفوظ راستہ فراہم کردیا، اپوزیشن کی تعداد پوری ہونے پرایوان میں عدم اعتماد کے خلاف ووٹنگ میں منحرفین کے ووٹ کی ضرورت ہی نہ پڑی، اور گزشتہ رات بھی منحرفین نے بھی کسی کو ووٹ نہیں دیا۔

سابق ڈپٹی اٹارنی جنرل راجہ خالد خان کا کہنا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 63 اے کا اطلاق 20 منحرف ممبران پر نہیں ہوسکتا، پارٹی پالیسی سے اختلاف پر ڈیفیکشن کلاز نہیں لگتی، ڈیفیکشن کلاز کا اطلاق پارٹی پالیسی کے خلاف ووٹ دینے پرہوتا ہے، جس کا ارتکاب منحرف ممبران نے نہیں کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں