گہری نیند لانے والا طبی ہیڈ بینڈ
سلیپ لوپ سسٹم خاص طرح کی آوازیں خارج کرکے دماغ کو سکون پہنچا کر گہری نیند لاتا ہے
اسے سلیپ لوپ کا نام دیا گیا ہے جو ابتدائی تجربات میں بہت کامیاب ثابت ہوا ہے۔ یہ پہناوا خاص فری کوئنسی کی آواز خارج کرکے دماغ کی ان امواج کو دباتا ہے جو نیند میں خلل ڈالتی ہیں۔ یوں دھیرے دھیرے آپ گہری نیند کی آغوش میں چلے جاتے ہیں۔
یہ ان لوگوں کےلیے بطورِ خاص بنایا گیا ہے جن کی نیند بہت متاثرہو ہوتی ہے اور بالخصوص عمر کے ساتھ ساتھ کچی نیند معمول کا حصہ بن جاتی ہے۔ طبی سائنس کےمطابق گہری نیند پورے بدن کے لئے ضروری ہوتی ہے اور وہ دماغ سےفاسد مواد بھی خارج کرتی ہے ۔ اس کے علاوہ دماغی خلیات کی ٹوٹ پھوٹ دور کرنے میں گہری نیند بہت ضروری ہوتی ہے۔
ای ٹی ایچ زیورخ میں واقع اعصابی تجربہ گاہ کی سائنسداں ڈاکٹر کیرولین لسن برگر کہتی ہیں کہ ہمارے دماغ میں دھیمی امواج (سلو ویوز) ہیڈفون کی مخصوص آوازوں سے مزید بہتر بنائی جاسکتی ہے۔ تجربہ گاہ میں مریضوں پر اس کے اچھے نتائج برآمد ہوئے اور لوگوں نے گہری نیند کا اعتراف کیا تاہم اب اسے گھروں میں آزمانا باقی ہے۔
اسے سلیپ لوپ کا نام دیا گیا ہے جو ایک قسم کا ہینڈ بینڈ ہے جسے رات بھر پہننے سے گہری نیند لائی جاسکے گی۔ اس میں ہیڈ بینڈ میں الیکٹروڈ اور مائیکروچپ نصب ہے جو دماغی سرگرمی نوٹ کرتے رہتے ہیں۔ رئیل ٹائم میں دماغ کی لہروں کو بھی نوٹ کیا جاتا رہے گا۔
جسے ہی دماغ سست امواج کے تحت گہری نیند میں داخل ہوتاہے سلیپ لوپ خاص قسم کی قابلِ سماعت آوازیں خارج کرتا ہے تو نیند لانے والے دماغی خلیات سے ہم آہنگ ہوتے ہوئے سست دماغی لہروں کو بڑھاتی ہیں۔ اس طرح سونے کی کوشش کرنے والا شخص لاشعوری طور پر گہری نیند میں چلا جاتا ہے۔
پہلے مرحلے میں 60 سے 80 سال تک کے افراد کوسلیپ لوپ پہنا کر تجربہ گاہی مشاہدات میں شامل کیا گیا۔ اسے گھر میں بھی آسانی سے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ تمام شرکا نے پہننے کے بعد گہری نیند کا اعتراف کیا۔ انہوں نے کہا کہ آلے کو پہننا اور چلانا بھی ایک آسان عمل ہے۔
چار ہفتوں تک شرکا نے اس آلے کو استعمال کیا۔ دو ہفتے تک آلے نے کام نہیں کیا اور دو ہفتے تک وہ کام کرتا رہا۔ اس کی خبر نہ پہننے والے کو تھی اور نہ ہی سائنسدانوں کو اس کا علم تھا۔ تاہم صرف ڈیٹا ہی اس کی تصدیق کررہا تھا۔ لیکن جب جب نیند کی بہتری کی بات ہوئی عین اسی رات سلیپ لوپ کام کررہا تھا۔
معلوم ہوا کہ سننے والی آواز سے نیند کی لہروں کو فروغ دینا ممکن ہے۔ لیکن بعض شرکا نے دوسروں کے مقابلے میں اسے بہتر قرار دیا ہے۔ اس کا ایک مطلب تو یہ ہے کہ اب ماہرین کو ہر شخص کے لحاظ سے سلیپ لوپ کو بہتربنانا ہوگا۔ ای ٹی ایچ کے ماہرین نے اسے بازار کی مصنوعات کے بجائے ایک طبی آلہ قرار دیا ہے جس میں بہتری کی گنجائش رہے گی۔
تاہم اگلے مرحلے میں اسے مزید بہتر بنایا جائے گا۔
یہ ان لوگوں کےلیے بطورِ خاص بنایا گیا ہے جن کی نیند بہت متاثرہو ہوتی ہے اور بالخصوص عمر کے ساتھ ساتھ کچی نیند معمول کا حصہ بن جاتی ہے۔ طبی سائنس کےمطابق گہری نیند پورے بدن کے لئے ضروری ہوتی ہے اور وہ دماغ سےفاسد مواد بھی خارج کرتی ہے ۔ اس کے علاوہ دماغی خلیات کی ٹوٹ پھوٹ دور کرنے میں گہری نیند بہت ضروری ہوتی ہے۔
ای ٹی ایچ زیورخ میں واقع اعصابی تجربہ گاہ کی سائنسداں ڈاکٹر کیرولین لسن برگر کہتی ہیں کہ ہمارے دماغ میں دھیمی امواج (سلو ویوز) ہیڈفون کی مخصوص آوازوں سے مزید بہتر بنائی جاسکتی ہے۔ تجربہ گاہ میں مریضوں پر اس کے اچھے نتائج برآمد ہوئے اور لوگوں نے گہری نیند کا اعتراف کیا تاہم اب اسے گھروں میں آزمانا باقی ہے۔
اسے سلیپ لوپ کا نام دیا گیا ہے جو ایک قسم کا ہینڈ بینڈ ہے جسے رات بھر پہننے سے گہری نیند لائی جاسکے گی۔ اس میں ہیڈ بینڈ میں الیکٹروڈ اور مائیکروچپ نصب ہے جو دماغی سرگرمی نوٹ کرتے رہتے ہیں۔ رئیل ٹائم میں دماغ کی لہروں کو بھی نوٹ کیا جاتا رہے گا۔
جسے ہی دماغ سست امواج کے تحت گہری نیند میں داخل ہوتاہے سلیپ لوپ خاص قسم کی قابلِ سماعت آوازیں خارج کرتا ہے تو نیند لانے والے دماغی خلیات سے ہم آہنگ ہوتے ہوئے سست دماغی لہروں کو بڑھاتی ہیں۔ اس طرح سونے کی کوشش کرنے والا شخص لاشعوری طور پر گہری نیند میں چلا جاتا ہے۔
پہلے مرحلے میں 60 سے 80 سال تک کے افراد کوسلیپ لوپ پہنا کر تجربہ گاہی مشاہدات میں شامل کیا گیا۔ اسے گھر میں بھی آسانی سے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ تمام شرکا نے پہننے کے بعد گہری نیند کا اعتراف کیا۔ انہوں نے کہا کہ آلے کو پہننا اور چلانا بھی ایک آسان عمل ہے۔
چار ہفتوں تک شرکا نے اس آلے کو استعمال کیا۔ دو ہفتے تک آلے نے کام نہیں کیا اور دو ہفتے تک وہ کام کرتا رہا۔ اس کی خبر نہ پہننے والے کو تھی اور نہ ہی سائنسدانوں کو اس کا علم تھا۔ تاہم صرف ڈیٹا ہی اس کی تصدیق کررہا تھا۔ لیکن جب جب نیند کی بہتری کی بات ہوئی عین اسی رات سلیپ لوپ کام کررہا تھا۔
معلوم ہوا کہ سننے والی آواز سے نیند کی لہروں کو فروغ دینا ممکن ہے۔ لیکن بعض شرکا نے دوسروں کے مقابلے میں اسے بہتر قرار دیا ہے۔ اس کا ایک مطلب تو یہ ہے کہ اب ماہرین کو ہر شخص کے لحاظ سے سلیپ لوپ کو بہتربنانا ہوگا۔ ای ٹی ایچ کے ماہرین نے اسے بازار کی مصنوعات کے بجائے ایک طبی آلہ قرار دیا ہے جس میں بہتری کی گنجائش رہے گی۔
تاہم اگلے مرحلے میں اسے مزید بہتر بنایا جائے گا۔