ٹریفک پولیس نے کراچی کے 8 مقامات کو ’’بلیک اسپاٹ ‘‘ قرار دے دیا

ڈی آئی جی نے ان آٹھ مقامات کا جائزہ لینے کے لیے تمام متعلقہ ایس پیز کو باقاعدہ طور پر حکم نامہ جاری کردیا گیا ہے


Staff Reporter April 10, 2022
شہر میں ٹریفک کے بڑھتے ہوئے حادثات کے پیش نظر ان مقامات کو بلیک اسپاٹ قرار دیا گیا ہے (فوٹو، فائل)

ٹریفک پولیس نے بڑھتے ہوئے حادثات کے پیش نظر شہر قائد کے 8 مقامات کو '' بلیک اسپاٹ '' قرار دے دیا، ان مقامات پر گزشتہ چند ماہ کے دوران کم از کم تین مرتبہ ایسے حادثات ہوئے جن میں شہریوں کی قیمتی جانیں ضایع ہوئیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی کے ان آٹھ مقامات پر حادثات کی روک تھام کے لیے خصوصی اقدامات کا آغاز کردیا گیا، ڈی آئی جی ٹریفک احمد نواز کا کہنا ہے کہ میں نے اپنی تعیناتی کے بعد شہر کے مختلف مقامات پر ہونے والے ٹریفک حادثات کا جائزہ لیا تو معلوم ہوا کہ شہر میں 8 مقامات ایسے ہیں جہاں گزشتہ چند ماہ کے دوران کم از کم تین مرتبہ ایسے ٹریفک حادثات رونما ہوئے جوکہ جان لیوا ثابت ہوئے جبکہ کئی مرتبہ حادثے کے بعد ہنگامہ آرائی بھی ہوئی۔

انہوں نے بتایا کہ ان میں ضلع شرقی میں تین، ضلع غربی میں چار جبکہ ضلع ملیر میں ایک مقام شامل ہے، ضلع شرقی میں شارع فیصل پر ناتھا خان بس اسٹاپ، یونیورسٹی روڈ پر وفاقی اردو یونیورسٹی گلشن اقبال کیمپس اور شہید ملت روڈ پر بلوچ کالونی فلائی اوور کے قریب کا مقام شامل ہے، ضلع غربی میں بلدیہ ٹائون حب ریور روڈ پر علی انٹرپرائزز گارمنٹس فیکٹری، منگھوپیر روڈ پر نورس چورنگی، سائٹ ایریا میں ہی اسٹیٹ ایونیو نزد میزان بینک اور ماڑی پور روڈ پر دعا ہوٹل کے قریب کا مقام اور ضلع ملیر میں قائد آباد پر قاسم ٹیکسٹائل مل کے قریب کا مقام شامل ہے۔

ڈی آئی جی کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں تمام تر متعلقہ ایس پیز کو باقاعدہ طور پر حکم نامہ جاری کردیا گیا ہے کہ وہ خصوصی طور پر ان مقامات پر توجہ دیں اور ان عوامل کا پتہ لگائیں جن کی وجہ سے یہاں حادثات معمول بن گئے ہیں، ٹریفک انجینئرنگ بیورو ، کے ایم سی ، کنٹونمنٹ بورڈز ، کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ اور دیگر متعلقہ اداروں کے ساتھ فوری طور پر میٹنگ کی جائیں اور ان مقامات پر سڑکوں کی ٹوٹ پھوٹ ، سیوریج کے پانی کی نکاسی کا انتظام ، ناقص انجینئرنگ و دیگر خرابیوں اور ناکامیوں پر فوری طور قابو پایا جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں