علما کونسل کا امن سیمینار حکومت اور طالبان سے اللہ کے واسطے جنگ بندی کی اپیل
طالبان سمیت مسلح گروپ دھماکے بند،وزیراعظم بات چیت کے خواہاں گروپوں سے مذاکرات کی کامیابی کیلیے کردار ادا کریں
پاکستان علماکونسل کے امن سیمیناراور علما کنونشن میں 28 سے زائد مذہبی، سیاسی جماعتوں اور اقلیتی نمائندوں نے مشترکہ اعلامیے میں طالبان سمیت تمام مسلح گروپوں سے خودکش اوربم دھماکے بند کرنے کی اپیل اور وزیراعظم سے بات چیت کے خواہاں طالبان گروپوں سے مذاکرات کی کامیابی کیلیے کردارادا کیاجائے اور ایف سی اہلکاروں کی شہادت پر افغان حکومت سے شدید احتجاج اور لاشیں حوالے کرنے کا سفارتی سطح پر مطالبہ کیا جائے، حکومت اورطالبان کو اللہ کا واسطہ دیتے ہیں وہ فوری جنگ بندی کر کے ملک میں امن کو یقینی بنائیں۔
چیئرمین علماکونسل حافظ طاہراشرفی کی زیر صدارت امن کانفرنس میں چیئرمین مرکزی سنی اتحادکونسل سیدمحفوظ مشہدی ایم پی اے،مولانازاہد قاسمی، ڈاکٹر عبدالغفور راشد، سردار شام سنگھ، فادر جیمز جنن، بشپ منور، پادری سیموئل کھوکھر، پادری سلیم، مولانا عاصم مخدوم، مولانا مجیب الرحمن انقلابی، علامہ ایوب صفدر، علامہ تنویر قمی، علامہ طلحہ عابد، مولانا زبیر، حافظ امجد، مولانا عبدالقیوم ودیگر شریک ہوئے۔ مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ قیام پاکستان کیلیے تمام مسالک اور مذاہب کے لوگوں نے جدوجہد کی اور یہ لوگ اب قیام امن کیلیے بھی مل کر کوشش کرنے کو تیار ہیں،چترال میں غیر مسلم پاکستانیوں کودھمکیاں افسوسناک ہیں حکومت انھیں مکمل تحفظ فراہم کرے،حکومت شورش کے اصل محرکات پروجہ دے۔
چیئرمین علماکونسل حافظ طاہراشرفی کی زیر صدارت امن کانفرنس میں چیئرمین مرکزی سنی اتحادکونسل سیدمحفوظ مشہدی ایم پی اے،مولانازاہد قاسمی، ڈاکٹر عبدالغفور راشد، سردار شام سنگھ، فادر جیمز جنن، بشپ منور، پادری سیموئل کھوکھر، پادری سلیم، مولانا عاصم مخدوم، مولانا مجیب الرحمن انقلابی، علامہ ایوب صفدر، علامہ تنویر قمی، علامہ طلحہ عابد، مولانا زبیر، حافظ امجد، مولانا عبدالقیوم ودیگر شریک ہوئے۔ مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ قیام پاکستان کیلیے تمام مسالک اور مذاہب کے لوگوں نے جدوجہد کی اور یہ لوگ اب قیام امن کیلیے بھی مل کر کوشش کرنے کو تیار ہیں،چترال میں غیر مسلم پاکستانیوں کودھمکیاں افسوسناک ہیں حکومت انھیں مکمل تحفظ فراہم کرے،حکومت شورش کے اصل محرکات پروجہ دے۔