انتخابات میں ووٹ بلے کو پڑے لیکن 35 پنکچر کی وجہ سے شیر جیت گیا عمران خان
پاکستان کا نظام ایسا ہے کہ ملک لوٹنے والے ڈاکوؤں کو صدر اور دیگر اعلیٰ عہدوں پر فائز کردیا جاتا ہے،عمران خان
پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ 11 مئی کو عام انتخابات میں عوام نے بلے کو ووٹ دیا لیکن 35 پنکچر کی وجہ سے شیر جیت گیا۔
جھنگ میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ 11 مئی کو عجیت و غریب واقعہ ہوا، عوام گھروں سے پاکستان تحریک انصاف کو ووٹ ڈالنے نکلے لیکن مسلم لیگ (ن) جیت گئی۔ انہوں نے کہا کہ اس دوران میں اسپتال میں زیر علاج تھا جس کے باعث شکست کی سمجھ نہیں آئی لیکن بعد میں پتا چلا کہ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے جیتنے کےلئے پنکچر لگائے گئے ہیں اور ملکی تاریخ کی سب سے بڑی دھاندلی کی گئی۔
عمران خان نے کہاکہ ہم نے 4 حلقوں میں ووٹوں کی تصدیق کا مطالبہ کیا لیکن نہ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے ہماری بات سنی اور الیکشن کمیشن نے اس حوالے سے تو کچھ کرنا ہی نہیں تھا، اگر میری حکومت ہوتی اور کوئی دھاندلی کا بولتا تو ڈبے کھول کر ان کے سامنے رکھ دیتا، حکومت الیکشن جیت گئی تھی تو ڈرنا کیسا۔ انہوں نے کہا کہ 3 مارچ کو ووٹ ڈالنے والے یہ یاد رکھیں کہ یہ دو نظریوں کی جنگ ہے، ایک طرف وہی پرانہ نظام جس میں تھانہ اور پٹواریوں کو استعمال کیا جاتا ہے اور دوسری طرف تبدیلی۔
عمران خان نے کہا کہ حکمران لوگوں کو کہتے ہیں کہ اپنا پیسہ پاکستان لے کر آؤ اور دوسری جانب ان کا اپنا سارا پیسہ بیرون ممالک میں ہے۔ پاکستان میں چوری کرنے والے کو توسزامل جاتی ہے لیکن وہ ڈاکو جو ملک لوٹتے ہیں انہیں صدر اور اعلیٰ عہدے پر فائز کردیا جاتا ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ سے متعلق عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان امریکا کی جنگ لڑ رہا ہے جس کے باعث ملک میں تباہی پھیلی۔
جھنگ میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ 11 مئی کو عجیت و غریب واقعہ ہوا، عوام گھروں سے پاکستان تحریک انصاف کو ووٹ ڈالنے نکلے لیکن مسلم لیگ (ن) جیت گئی۔ انہوں نے کہا کہ اس دوران میں اسپتال میں زیر علاج تھا جس کے باعث شکست کی سمجھ نہیں آئی لیکن بعد میں پتا چلا کہ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے جیتنے کےلئے پنکچر لگائے گئے ہیں اور ملکی تاریخ کی سب سے بڑی دھاندلی کی گئی۔
عمران خان نے کہاکہ ہم نے 4 حلقوں میں ووٹوں کی تصدیق کا مطالبہ کیا لیکن نہ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے ہماری بات سنی اور الیکشن کمیشن نے اس حوالے سے تو کچھ کرنا ہی نہیں تھا، اگر میری حکومت ہوتی اور کوئی دھاندلی کا بولتا تو ڈبے کھول کر ان کے سامنے رکھ دیتا، حکومت الیکشن جیت گئی تھی تو ڈرنا کیسا۔ انہوں نے کہا کہ 3 مارچ کو ووٹ ڈالنے والے یہ یاد رکھیں کہ یہ دو نظریوں کی جنگ ہے، ایک طرف وہی پرانہ نظام جس میں تھانہ اور پٹواریوں کو استعمال کیا جاتا ہے اور دوسری طرف تبدیلی۔
عمران خان نے کہا کہ حکمران لوگوں کو کہتے ہیں کہ اپنا پیسہ پاکستان لے کر آؤ اور دوسری جانب ان کا اپنا سارا پیسہ بیرون ممالک میں ہے۔ پاکستان میں چوری کرنے والے کو توسزامل جاتی ہے لیکن وہ ڈاکو جو ملک لوٹتے ہیں انہیں صدر اور اعلیٰ عہدے پر فائز کردیا جاتا ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ سے متعلق عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان امریکا کی جنگ لڑ رہا ہے جس کے باعث ملک میں تباہی پھیلی۔