سپریم کورٹ میں مونال ریسٹورنٹ کی بحالی کا حکم امتناع واپس لینے کی استدعا مسترد

حکم امتناع کی واپسی چاہتے ہیں تو باضابطہ درخواست دائر کریں، جسٹس اعجاز الحسن کے ریمارکس

عدالت نے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔ فوٹو : فائل

سپریم کورٹ نے اسلام آباد میں واقع مونال ریسٹورنٹ کی بحالی کا حکم امتناع واپس لینے کی استدعا مسترد کر دی۔

مونال ریسٹورنٹ سیل کرنے کے خلاف اپیل پر سماعت کے دوران جسٹس اعجاز الحسن نے ریمارکس دیے کہ حکم امتناع کی واپسی چاہتے ہیں تو باضابطہ درخواست دائر کریں۔

وکیل وائلڈ لائف بورڈ نے کہا کہ حکم امتناع کے حکم پر نظرثانی دائر کرنی پڑے گی، جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ جو آپ کو مناسب لگتا ہے وہ کریں۔


وکیل وائلڈ لائف بورڈ نے عدالت کو بتایا کہ مونال کا سارا سیوریج اسلام آباد میں پھیل رہا ہے، جس پر وکیل مونال مخدوم علی خان نے کہا کہ عدالت میں غلط بیانی سے کام لیا جا رہا ہے، وکیل وائلڈ لائف بورڈ نے کہا کہ مونال انتظامیہ بتا دے سیوریج کہاں جاتا ہے۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا کہ کیا ہائیکورٹ کا تفصیلی فیصلہ آ چکا ہے؟ مخدوم علی خان نے کہاکہ تفصیلی فیصلہ نہیں آیا، انٹرا کورٹ اپیل بھی اسی وجہ سے زیر التواء ہے۔

عدالت نے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔
Load Next Story