لندن امارات میں طلبا کیساتھ بدفعلی پر برطانوی ٹیچر کو 10سال قید
ملازمت سے برخاست کے بعد ملزم برطانیہ منتقل ہوگیا تاکہ قانونی چارہ جوئی سے بچ سکے
برطانوی عدالت نے متحدہ عرب امارات میں 6 طالب علموں کے ساتھ بدفعلی کرنے پر ٹیچر پال شن کو 10 سال قید کی سزا سنائی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق متحدہ عرب امارات کے ایک برطانوی اسکول میں 49 سالہ ٹیچر پال شن نے 8 اور 9 سالہ دو طلبا کو زیادتی کا نشانہ بنایا جس پر 2019 میں انھیں ملازمت سے برخاست کردیا گیا تھا۔
ٹیچر پر الزام تھا کہ انھوں نے طلبا کو تحائف اور گھومنے پھرنے کی لالچ دیکر نہ صرف زیادتی کا نشانہ بنایا بلکہ ان کی نازیبا تصاویر بھی بنائیں اور بارہا بچوں کو برہنہ ہونے کا کہا۔
ملازمت سے برطرف ہونے کے بعد برطانوی ٹیچر لندن پہنچا تاکہ قانونی چارہ جوئی سے بچ سکے تاہم ایک سال بعد ہی پولیس نے ٹیچر کو حراست میں لے لیا اور جنوری 2020 میں ایک جیوری نے 6 بچوں سے زیادتی پر فرد جرم عائد کی۔
برطانیہ میں ٹیچر پال شن کے خلاف مقدمہ جنسی جرائم ایکٹ کے سیکشن 72 کے تحت چلایا گیا جو برطانوی شہریوں کے بیرون ملک کیے گئے جنسی جرائم کا مقدمہ برطانیہ میں چلانے کی اجازت دیتا ہے۔
عدالت نے گواہوں اور اعترافی بیان کی روشنی میں ملزم کو 10 سال قید کی سزا سنا دی۔ کورونا پابندیوں کے باعث فیصلے میں دو سال کی تاخیر ہوئی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق متحدہ عرب امارات کے ایک برطانوی اسکول میں 49 سالہ ٹیچر پال شن نے 8 اور 9 سالہ دو طلبا کو زیادتی کا نشانہ بنایا جس پر 2019 میں انھیں ملازمت سے برخاست کردیا گیا تھا۔
ٹیچر پر الزام تھا کہ انھوں نے طلبا کو تحائف اور گھومنے پھرنے کی لالچ دیکر نہ صرف زیادتی کا نشانہ بنایا بلکہ ان کی نازیبا تصاویر بھی بنائیں اور بارہا بچوں کو برہنہ ہونے کا کہا۔
ملازمت سے برطرف ہونے کے بعد برطانوی ٹیچر لندن پہنچا تاکہ قانونی چارہ جوئی سے بچ سکے تاہم ایک سال بعد ہی پولیس نے ٹیچر کو حراست میں لے لیا اور جنوری 2020 میں ایک جیوری نے 6 بچوں سے زیادتی پر فرد جرم عائد کی۔
برطانیہ میں ٹیچر پال شن کے خلاف مقدمہ جنسی جرائم ایکٹ کے سیکشن 72 کے تحت چلایا گیا جو برطانوی شہریوں کے بیرون ملک کیے گئے جنسی جرائم کا مقدمہ برطانیہ میں چلانے کی اجازت دیتا ہے۔
عدالت نے گواہوں اور اعترافی بیان کی روشنی میں ملزم کو 10 سال قید کی سزا سنا دی۔ کورونا پابندیوں کے باعث فیصلے میں دو سال کی تاخیر ہوئی۔