وفاقی کابینہ آج حلف اٹھائے گی وزرا کے نام سامنے آگئے

ن لیگ کو 13 ، پاکستان پیپلز پارٹی 10، جے یو آئی تین ، ایم کیو ایم کو 2 وزارتیں ملنے کا امکان


ویب ڈیسک April 16, 2022
ن لیگ کو 13 ، پاکستان پیپلز پارٹی 10، جے یو آئی تین ، ایم کیو ایم کو 2 وزارتیں ملنے کا امکان فوٹو:فائل

KATHMANDU: وزیر اعظم شہباز شریف 30 رکنی وفاقی کابینہ کا اعلان جلد کردیں گے جس میں ن لیگ کے 13، پاکستان پیپلز پارٹی کے 10 اور جے یو آئی کے تین وزرا شامل ہوں گے، وفاقی کابینہ آج شام حلف اٹھائے گی۔

بلاول بھٹو زرداری کو وزیر خارجہ کی پیشکش کی گئی ہے. شہباز شریف سمیت پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر حلقوں کا موقف ہے کہ ذوالفقار علی بھٹو کی طرح بلاول عملی سیاست کا آغاز وزارت خارجہ سے کریں تاہم بعض رہنماؤں کا موقف ہے کہ بلاول کو پارٹی چلانی چاہیے، بلاول حتمی فیصلہ آج کریں گے۔

مسلم لیگ ن کی جانب سے شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال، خواجہ سعد رفیق، خواجہ محمد آصف، مفتاح اسماعیل، رانا ثناء اللہ، ایاز صادق، خرم دستگیر، مرتضی جاوید عباسی، مریم اورنگزیب کابینہ میں شامل ہوں گے۔ امیر مقام کو مشیر بنانے جانے کا امکان ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے بلاول بھٹو زرداری ، سید خورشید شاہ ، نوید قمر ، شازیہ مری ، شیری رحمان ، حنا ربانی کھر ، رضا ربانی ، نفیسہ شاہ ، مصطفے کھوکھر وزیر ہوں گے اور قمر زمان کائرہ مشیر ہوں گے۔

جے یو آئی کے تین وزیر ہوں گے جن میں مولانا اسد الرحمان ، سینیٹر مرتضیٰ شامل ہیں۔ اہم کیو ایم اور جے یو آئی کو ڈپٹی اسپیکر کا عہدہ دینے کی تجویز ہے۔

ایم کیو ایم کے دو وزیر خالد مقبول صدیقی ، فروغ نسیم ہوں گے جبکہ محسن داوڑ اور شاہ زین بگٹی بھی وفاقی کابینہ کا حصہ ہوں گے۔

جے یو آئی کو گورنر کے پی کے اور باپ پارٹی یا بی این پی مینگل کو گورنر بلوچستان کا عہدہ دینے کا فیصلہ ہوا ہے۔

ذرائع کے مطابق وزارت دفاع وزیر اعظم اپنے پاس رکھیں گے۔ خرم دستگیر وزیر تجارت ہوں گے۔ مریم اورنگزیب وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات ہوں گی۔ احسن اقبال وزیر پلاننگ اینڈ ڈویپلمنٹ ہوں گے.

وزارت مذہبی امور جے یو آئی کے حصے میں آئے گی۔ گورنر کے پی کے بھی جے یو آئی سے ہوگا۔ جے یو آئی سے خاتون رکن شاہدہ پروین کو ڈپٹی اسپیکر بنائے جانے کا امکان ہے۔

آزاد رکن محسن داوڑ ریاستی و سرحدی امور (سیفرون) کے وزیر ہوں گے۔ میر حیدر خان ہوتی وزارت مواصلات کے وزیر ہوں گے۔ یوسف رضا گیلانی چیرمین سینیٹ ہوں گے۔ گورنر سندھ ایم کیو ایم اور مینگل گروپ کو گورنر بلوچستان ملےگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔