امریکی عدالت نے گوگل کو اسلام مخالف توہین آمیز فلم یوٹیوب سے ہٹانے کا حکم دے دیا

گوگل پر موجود اسلام مخالف فلم کیخلاف امریکی عدالت میں اداکارہ سنڈی لی گارشیا کی جانب سے درخواست دائر کی گئی تھی۔

گوگل پر موجود اسلام مخالف فلم کیخلاف امریکی عدالت میں اداکارہ سنڈی لی گارسیا کی جانب سے درخواست دائر کی گئی تھی. فوٹو: فائل

امریکی عدالت نے گوگل کو یوٹیوب سے اسلام مخالف توہین آمیز فلم ہٹانے کا حکم دے دیا ہے۔

غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق گوگل پر موجود اسلام مخالف فلم کیخلاف امریکی عدالت میں اداکارہ سنڈی لی گارسیا کی جانب سے درخواست دائر کی گئی تھی، گارشیا نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ فلم میں شامل کلپ انہوں نے کسی اور فلم کے لیے بنایا تھا اور اس میں ان کی آواز کو تبدیل کیا گیا جس کی وجہ سے انہیں جان کا خطرہ لاحق ہے۔ امریکی سرکٹ کورٹ نے سماعت کےدوران گوگل کی جانب سے متنازعہ مواد کو ہٹانے کی مخالفت کی گئی اور کہا گیا کہ مواد ہٹانے سے آزادی اظہار رائے کی نفی ہو گئی جو کہ امریکی آئین کی خلاف ورزی ہوگی تاہم کی سماعت کرنے والے تین میں سے 2 ججز نے کمپنی کے موقف کو خارج کرتے ہوئے اسے اسلام مخالف فلم ہٹانے کا حکم جاری کردیا۔


گارسیا کی وکیل سرس آرمنتا نے عدالت کے فیصلے پر خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ عدالت کی جانب سے متنازعہ مود کو ہٹانے کاحکم ایک درست فیصلہ ہے ۔

واضح رہے کہ اسلام مخالف فلم 'انوسینس آف مسلم' میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کی گئی تھی جس کے بعد پاکستان سمیت دنیا بھرمیں کروڑوں مسلمان سراپا احتجاج بنے، پرتشدد احتجاجی مظاہروں میں مشتعل افراد کی جانب سے امریکی اور یورپی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا، فلم کی یوٹیوب پر موجودگی اور کمپنی کی جانب سے اسے نہ ہٹائے جانے پر پاکستان، بنگلہ دیش، افغانستان اور سوڈان کی جانب سے پابندی بھی عائد کی گئی جو کہ اب تک برقرار ہے۔
Load Next Story