رمیز راجہ کی حمایت میں بھی آوازیں بلند ہونے لگیں
ذمہ داری سے فرائض انجام دے رہے تو کام جاری رکھنا چاہیے، سعید اجمل
PARIS:
رمیز راجہ کی حمایت میں بھی آوازیں بلند ہونے لگیں، سابق اسپنر سعید اجمل کہتے ہیں کہ چیئرمین بورڈ ذمہ داری سے فرائض انجام دے رہیں تو انھیں کام جاری رکھنا چاہیے۔
عمران خان کی حکومت ختم ہونے کے بعد اس وقت چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ سے بھی 'اخلاقی' طور پر مستعفی ہونے کا مطالبہ بڑھنے لگا ہے تاہم ایسے میں ان کے حق میں بھی آوازیں بلند ہورہی ہیں، سابق اسپنر سعید اجمل بھی رمیز راجہ کو بطور چیئرمین کام جاری رکھتا ہوا دیکھنا چاہتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ رمیز راجہ نے بہت اچھا کام کیا ہے، انھوں نے کئی اچھے کام کیے ہیں، ان کی سوچ کافی اچھی ہے، ابھی تک وہ ہیں، اگر وہ ذمہ داری سے کام کررہے ہیں تو انھیں کام جاری رکھنا چاہیے، اگر حکومت تبدیل ہو بھی گئی ہے تب بھی اس کا اثر بورڈ پر نہیں پڑنا چاہیے۔
اسکول لیول پر کھیلوں کی سرگرمیاں بڑھانے کے حوالے سے سعید اجمل کا کہنا تھا کہ بچے 10 برس کی عمر میں کھیلنا شروع کرنا چاہیے، ہمارے ملک میں اسکول لیول پر کھیلوں کا سلسلہ ختم ہوتا جارہا ہے، ہم اس حوالے سے بچوں کو دوبارہ کھیلوں کو متحرک رکھیں۔
آسٹریلوی ٹیم کے حالیہ دورہ پاکستان کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا جیسی بڑی ٹیموں کی آمد سے پاکستان میں کرکٹ سرگرمیوں کو فروغ ملے گا، ہار جیت کھیل کا حصہ ہے مگر اچھی بات یہ ہے کہ آسٹریلیا ایک کامیاب دورہ کرکے واپس لوٹی ہے۔
ہوم سیریز میں وکٹوں پر ہونے والی تنقید کے سوال پر سعید اجمل نے کہا کہ ہر ملک کو اپنے لیے موافق پچز تیار کرنے کا حق حاصل ہے تاہم ہمیں کوئی درمیانی راستہ نکالنا چاہیے جس سے ہمارے پلیئرز کی ڈویلپمنٹ بھی ہو اور ہم میچ بھی جیت سکیں۔
رمیز راجہ کی حمایت میں بھی آوازیں بلند ہونے لگیں، سابق اسپنر سعید اجمل کہتے ہیں کہ چیئرمین بورڈ ذمہ داری سے فرائض انجام دے رہیں تو انھیں کام جاری رکھنا چاہیے۔
عمران خان کی حکومت ختم ہونے کے بعد اس وقت چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ سے بھی 'اخلاقی' طور پر مستعفی ہونے کا مطالبہ بڑھنے لگا ہے تاہم ایسے میں ان کے حق میں بھی آوازیں بلند ہورہی ہیں، سابق اسپنر سعید اجمل بھی رمیز راجہ کو بطور چیئرمین کام جاری رکھتا ہوا دیکھنا چاہتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ رمیز راجہ نے بہت اچھا کام کیا ہے، انھوں نے کئی اچھے کام کیے ہیں، ان کی سوچ کافی اچھی ہے، ابھی تک وہ ہیں، اگر وہ ذمہ داری سے کام کررہے ہیں تو انھیں کام جاری رکھنا چاہیے، اگر حکومت تبدیل ہو بھی گئی ہے تب بھی اس کا اثر بورڈ پر نہیں پڑنا چاہیے۔
اسکول لیول پر کھیلوں کی سرگرمیاں بڑھانے کے حوالے سے سعید اجمل کا کہنا تھا کہ بچے 10 برس کی عمر میں کھیلنا شروع کرنا چاہیے، ہمارے ملک میں اسکول لیول پر کھیلوں کا سلسلہ ختم ہوتا جارہا ہے، ہم اس حوالے سے بچوں کو دوبارہ کھیلوں کو متحرک رکھیں۔
آسٹریلوی ٹیم کے حالیہ دورہ پاکستان کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا جیسی بڑی ٹیموں کی آمد سے پاکستان میں کرکٹ سرگرمیوں کو فروغ ملے گا، ہار جیت کھیل کا حصہ ہے مگر اچھی بات یہ ہے کہ آسٹریلیا ایک کامیاب دورہ کرکے واپس لوٹی ہے۔
ہوم سیریز میں وکٹوں پر ہونے والی تنقید کے سوال پر سعید اجمل نے کہا کہ ہر ملک کو اپنے لیے موافق پچز تیار کرنے کا حق حاصل ہے تاہم ہمیں کوئی درمیانی راستہ نکالنا چاہیے جس سے ہمارے پلیئرز کی ڈویلپمنٹ بھی ہو اور ہم میچ بھی جیت سکیں۔