حصص مارکیٹسرمایہ کار محتاطمزید59پوائنٹس گرگئے

انڈیکس25500 پوائنٹس پربند،382میںسے 250کمپنیوں کی قیمتوں میں کمی

1ارب64 کروڑکانقصان،کاروباری حجم22فیصدکم،17کروڑ60 لاکھ حصص کے سودے فوٹو: آن لائن/ فائل

قومی اداروں کی نجکاری پر اپوزیشن کی پہیہ جام ہڑتال کی دھمکی اور سرمایہ کاروں کے محتاط طرز عمل کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں بدھ کو بھی اتارچڑھاؤ کے بعد مندی کے اثرات غالب رہے ۔


جس سے65.44 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے مزید 1ارب64 کروڑ50 لاکھ45 ہزار169روپے ڈوب گئے۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ داخلی وخارجہ سطح پر کوئی مثبت خبر نہ ہونے اورغیرملکیوں سمیت دیگر شعبوں کی جانب سے سرمائے کے انخلا کو دیکھتے ہوئے ریٹیل انویسٹرز بھی سائیڈ لائن پر رہے جس سے مارکیٹ تنزلی کا شکار رہی، ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں، بینکوں ومالیاتی اداروں اور میوچل فنڈز کی جانب سے مجموعی طور پر39 لاکھ36 ہزار457 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کے نتیجے میں ایک موقع پر92.80 پوائنٹس کی تیزی بھی رونما ہوئی لیکن اس دوران غیرملکیوں کی جانب سے7 لاکھ20 ہزار367 ڈالر، این بی ایف سیز کی جانب سے 6لاکھ22 ہزار86 ڈالر، انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے23 لاکھ76 ہزار 109 ڈالراور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے2 لاکھ17 ہزار895 ڈالر مالیت کے سرمائے کے انخلا سے تیزی مندی میں تبدیل ہوگئی ۔

جس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس59.11 پوائنٹس کی کمی سے 25500.50 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس49.45 پوائنٹس کی کمی سے18596.31 اور کے ایم آئی30 انڈیکس113.78 پوائنٹس کی کمی سے 42388.30 ہوگیا، کاروباری حجم منگل کی نسبت 22.34 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر17 کروڑ60 لاکھ4 ہزار750 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار382 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 120 کے بھاؤ میں اضافہ، 250 کے داموں میں کمی اور12 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
Load Next Story