سابق وزیراعظم عمران خان کا سراج الحق سے رابطہ
حکومت کو ایک باضابطہ سازش کے تحت ہٹایا گیا، چیئرمین پی ٹی آئی
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان اور امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کا ٹیلیفون پر رابطہ ہوا ہے جس میں ملکی سیاسی صورتحال، دوطرفہ معاملات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تفصیلی بات چیت کی گئی ہے۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے ٹیلیفونک بات چیت کے دوران کہا کہ حکومت کو ایک باضابطہ سازش کے تحت ہٹایا گیا، قومی رجحانات کی حامل محب وطن قوتوں کو باہم ملکر اس سازش کو ناکام بنانا ہوگا۔
اس موقع پر امیر جماعتِ اسلامی سراج الحق کی جانب سے چیئرمین تحریک انصاف کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا ہے۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کے دورِ اقتدار میں دونوں جماعتوں میں اختلافات پیدا ہوگئے تھے جبکہ چیئرمین تحریک انصاف کی ہدایت و منظوری سے پرویز خٹک اور اسد قیصر جماعت اسلامی سے روابط آگے بڑھانے کا فریضہ سرانجام دیا جارہا ہے۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کا ردعمل
سراج الحق کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے تقریبا 5 سال بعد جماعت اسلامی سے رابطہ کیا، ہم ڈائیلاگ اور مزاکرات پر یقین رکھتے ہیں۔ چیئرمین پی ٹی آئی کے فون کے بعد آئندہ ایجنڈا ہماری شوریٰ فیصلہ کرے گی، مرکز میں ہم تحریک عدم اعتماد اور اپوزیشن کا حصہ نہیں بنے۔
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ حکومت گرانا جماعت اسلامی کا مقصد نہیں ہے اس سے بھی عظیم مقصد ہے، ہم نے پی ٹی آئی کی حکومت کو ابتدائی 6 ماہ کچھ نہیں کہا لیکن جب اعلانات اور وعدے ان کی کامیابی کے ساتھ ختم ہوگئے تو پھر ہم نے مخالفت کی، قوم کے مسائل پر ہمیشہ بہادری کے ساتھ آواز اٹھائی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فلسطین کی صورتحال پر جمعہ کو پورے ملک کی سطح پر یوم فلسطین منائیں گے، رمضان کے مہینے میں ہمارے مسلم حکمران نے ابھی تک کوئی آواز بلند نہیں کی۔ حکومت کو عوام کی ترجمانی کرنی چاہیئے، کشمیر ہماری زندگی موت کا مسئلہ ہے۔