محکمہ تعلیم کے حکم ناموں کو بارکوڈ اسٹیکر سے مشروط کردیا گیا

مختلف سیکشنزمیں نکالے گئے نوٹیفیکیشن پر بارکوڈ لگانے کیلیے افسران رقم بٹورتے رہے


Safdar Rizvi February 27, 2014
مختلف سیکشنزمیں نکالے گئے نوٹیفیکیشن پر بارکوڈ لگانے کیلیے افسران رقم بٹورتے رہے۔ فوٹو: فائل

صوبائی محکمہ تعلیم میں ''بارکوڈاسٹیکر''کے نام پرکرپشن کانیاباب کھل گیاہے اورمحکمہ تعلیم نے جاری ہونے والے بیشتر حکم ناموں کو بار کوڈ اسٹیکر سے مشروط کردیا جسے کئی ہزارروپے کے عوض نوٹیفکیشن پر لگایا جاتاہے۔

گزشتہ روزبھی یہ سلسلہ جاری رہا اور ایک جانب سرکاری کالجوں کے اساتذہ محکمہ تعلیم میں کرپشن کے خلاف احتجاج کرتے رہے جبکہ دوسری جانب محکمہ میں مختلف سیکشنوں میں نکالے گئے نوٹیفکیشن پربارکوڈ چسپاں کرنے کے لیے متعلقہ سیکشنوںافسررقم بٹورتے رہے، ''ایکسپریس'' کومحکمہ تعلیم کے ذرائع نے بتایاکہ کچھ عرصے قبل صوبائی محکمہ تعلیم نے جعلی نوٹیفیکیشن کے سدباب کے طور پر بار کوڈ اسٹیکرمتعارف کرائے تھے اورکہاگیاتھاکہ جن حکم ناموں پر بار کوڈ اسٹیکر چسپاں ہونگے صرف وہی نوٹیفیکیشنز درست شمارکیے جائیں گے،یہ اسٹیکرزمحکمہ تعلیم کے مختلف ونگزکے سیکشنزمیں اساتذہ کی چھٹی ،ریٹائرمنٹ، تبادلوں، تقرریوں، ڈیٹیلمنٹ اورموڈیفی کیشن سمیت دیگرحکم ناموں پرلگائے جارہے ہیں، اساتذہ وافسران کوکہاجاتاہے کہ وہ جاری نوٹیفکیشن پر بار کوڈ اسٹیکرلازمی چسپاں کرائیں تاہم جب متعلقہ استادیاافسراس اسٹیکرکے لیے سیکشن کارخ کرتاہے توان سے بارکوڈاسٹیکرکے لیے رقم طلب کی جاتی ہے، صوبائی محکمہ تعلیم میں یہ سلسلہ کئی ہفتوں سے جاری ہے جس سے تعلیمی اداروں کے اساتذہ ،ملازمین وافسران تنگ آچکے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں