پورے کراچی کو گوٹھ بنا دیا گیا ہے سندھ ہائیکورٹ

ایڈوکیٹ جنرل، مختیار کار گوٹھ آباد اسکیم اور ایس ایچ او گلشن معمار کو نوٹس جاری

گلشن معمار میں احمد گوٹھ اراضی پر تنازعے سے متعلق کیس کی سندھ ہائیکورٹ میں سماعت۔ (فوٹو : فائل)

گلشن معمار میں احمد گوٹھ اراضی پر تنازعے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس سید حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیے کہ پورا کراچی گوٹھ بنا دیا گیا ہے۔

جسٹس سید حسن اظہر رضوی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو گلشن معمار میں احمد گوٹھ اراضی پر تنازعے سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔

سندھ ہائیکورٹ نے گلشن معمار میں احمد گوٹھ اراضی پر تنازعے سے متعلق درخواست پر ایڈوکیٹ جنرل، مختیار کار گوٹھ آباد اسکیم اور ایس ایچ او گلشن معمار کو نوٹس جاری کر دیے۔


دوران سماعت جسٹس سید حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیے کہ پورا کراچی گوٹھ بنا دیا گیا، 1987 کے بعد کراچی میں کوئی گوٹھ نہیں بن سکتا۔

درخواست گزار کے وکیل نے موقف دیا کہ میرے موکل کی اراضی پر گلشن معمار کے پولیس والوں نے قبضہ کرلیا۔

جسٹس سید حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیے کہ یہ گوٹھ کب الاٹ ہوا؟ کیا گوٹھ کی سند مختیار کار نے باقاعدہ جاری کی، 260 اسکوائر یارڈ کیا گوٹھ آباد ایکٹ میں الاٹ ہو سکتا ہے؟ اگر گوٹھ کی زمین ہے تو کے ڈی اے کیسے تصدیق کرے گا؟ آپ کی درخواست کیسے قابل سماعت ہے؟ آپ پہلے زمین کے قانونی ہونے پر دلائل دیں۔

عدالت نے ایڈوکیٹ جنرل سندھ، مختیار کار گوٹھ آباد اسکیم اور ایس ایچ او تھانہ گلشن معمار کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔
Load Next Story