سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں سابق ڈی سی لاہور کیپٹن ریٹائرڈ عثمان بری
کیپٹن ریٹائرڈ عثمان سانحہ ماڈل ٹاؤن کے وقت ڈی سی لاہور تھے
لاہور:
انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس میں اہم پیش رفت ہوگئی۔
عدالت نے کیپٹن ریٹائرڈ عثمان کی بریت کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس سے بری کر دیا۔ کیپٹن ریٹائرڈ عثمان نے بریت کی درخواست دائر کرتے ہوئے کہا تھا میرا سانحہ ماڈل ٹاؤن سے کوئی تعلق نہیں ہے بد نیتی کی بنیاد پر استغاثہ میں نام شامل کیا گیا، میرا قصور یہ تھا کہ سانحے کے وقت لاہور میں تعینات تھا، مجھے سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ سے بری کیا جائے۔
انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج اعجاز احمد بٹر نے فیصلہ سنایا۔ کیپٹن ریٹائرڈ عثمان سانحہ ماڈل ٹاؤن کے وقت ڈی سی لاہور تھے۔ ان کی بطور ڈی سی لاہور تعیناتی کے دوسرے دن سانحہ ماڈل ٹاؤن ہوا تھا۔
انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس میں اہم پیش رفت ہوگئی۔
عدالت نے کیپٹن ریٹائرڈ عثمان کی بریت کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس سے بری کر دیا۔ کیپٹن ریٹائرڈ عثمان نے بریت کی درخواست دائر کرتے ہوئے کہا تھا میرا سانحہ ماڈل ٹاؤن سے کوئی تعلق نہیں ہے بد نیتی کی بنیاد پر استغاثہ میں نام شامل کیا گیا، میرا قصور یہ تھا کہ سانحے کے وقت لاہور میں تعینات تھا، مجھے سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ سے بری کیا جائے۔
انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج اعجاز احمد بٹر نے فیصلہ سنایا۔ کیپٹن ریٹائرڈ عثمان سانحہ ماڈل ٹاؤن کے وقت ڈی سی لاہور تھے۔ ان کی بطور ڈی سی لاہور تعیناتی کے دوسرے دن سانحہ ماڈل ٹاؤن ہوا تھا۔