حکومت دہشتگردی کیخلاف ٹھوس لائحہ عمل نہیں دے سکی رابطہ کمیٹی

ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی پاکستان اور لندن کا مشترکہ اجلاس، قومی سلامتی پالیسی پر غور

ملک بھر کے دانشوروں سے وزیراعظم کو قومی سلامتی کے بارے میں مشورے دینے کی اپیل۔ فوٹو: فائل

متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی پاکستان اور لندن کے اراکین کا مشترکہ اجلاس ہوا جس میں قومی اسمبلی کے ایوان میں وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار کی جانب سے پیش کی گئی قومی سلامتی پالیسی پر تفصیلی غوروخوض اور بحث ومباحثہ کیا گیا۔


اجلاس میں کہاگیا کہ ستمبر2013 کو وزیراعظم نوازشریف کی صدارت میں آل پارٹیز کانفرنس منعقد ہوئی تھی اس کے بعد سے آج کے دن تک حکومت، ملک میں جاری دہشت گردی سے نمٹنے کیلیے کسی بھی حتمی فیصلہ پر پہنچنے سے قاصر رہی ہے۔

اجلاس میں کہا گیا کہ پوری قوم اس امید کے ساتھ قومی اسمبلی کے اجلاس پرنظریں لگائے بیٹھی تھی کہ آج حکومت کی جانب سے دہشت گردی کے خاتمے کیلیے کسی ٹھوس حکمت عملی کا اعلان کیاجائے گا لیکن وفاقی وزیرداخلہ نے قومی اسمبلی میں اپنی تقریرکے دوران قومی سلامتی پالیسی کے حوالے سے جو 3 نکاتی ایجنڈا پیش کیا ہے اسے پڑھنے اور باربار بحث ومباحثے کے بعد رابطہ کمیٹی اس نتیجے پر پہنچی کہ وفاقی حکومت کی جانب سے ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہ کرنے کے سبب ایسا لگتا ہے کہ حکومت،کنفیوژ ڈاٹ کام (Cofuse.com)کے مرض میں شدت کے ساتھ مبتلا ہے ۔ رابطہ کمیٹی نے ملک بھر کے دانشوروں سے اپیل کی کہ وہ ذرائع ابلاغ کے ذریعے وزیراعظم کو قومی سلامتی کے بارے میں صائب مشورے دے کر حکومت کی مدد کریں۔
Load Next Story