ڈوپنگ سے کھلاڑی کی موت بھی ہوسکتی ہے پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن
ڈوپنگ کا استعمال ثابت ہونے پر 4سالہ پابندی لگ سکتی ہے، ڈاکٹر اسد عباس
ISLAMABAD:
پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے سیکریٹری میڈیکل کمیشن ڈاکٹر اسد عباس نے خبردار کیا ہے کہ ایسے سپلیمنٹس بھی مارکیٹ میں دستیاب ہیں جن کے کھانے سے باڈی بلڈرز موت کے منہ میں بھی جا چکے ہیں۔
اپنے بیان میں ڈاکٹر اسد عباس نے کہا کہ کھلاڑی آگے بڑھنے کے لیے ناجائز حربے استعمال نہ کریں، ڈوپنگ کا استعمال ثابت ہونے پر چار سالہ پابندی لگ سکتی ہے، ویٹ لیفٹر طلحہ طالب کا معاملہ ابھی تک ہمارے پاس نہیں پہنچا۔
سیکریٹری میڈیکل کمیشن نے کہا کہ کبڈی کھلاڑیوں کی ڈوپ انکوائری اگلے ہفتے سے شرو ع ہوجائے گی، کامن ویلیتھ گیمز سے پہلے پہلے کھلاڑیوں کو ڈوپنگ کے نقصانات اور اس سے بچنے کے لیے آگاہی مہم ایک بار پھر شروع کر دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہر کھلاڑی کو یہ باور کرانا چاہتے ہیں کہ کون سی ایسی ادویات جن کا استعمال بین الاقوامی سطح پر ممنوع ہے، قوت بخش ممنوعہ ادویات سے نہ صرف کے کھیل بلکہ جسمانی طور پر بھی کافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔
سیکریٹری میڈیکل کمیشن ڈاکٹر اسد عباس نے کہا کہ پاکستان میں پہلے ہی کھیلوں کی زیادہ سہولیات نہیں، ایسے میں کھلاڑیوں کو سخت محنت بڑی احتیاط کے ساتھ بین الاقوامی سطح پر خود کو منوانے کی ضرورت ہے۔ ڈوپنگ میں پکڑے جانے سے نہ کھلاڑی کا کیریئر ختم ہوسکتا ہے بلکہ پاکستان کی عزت پر بھی حرف آتا ہے۔
پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے سیکریٹری میڈیکل کمیشن ڈاکٹر اسد عباس نے خبردار کیا ہے کہ ایسے سپلیمنٹس بھی مارکیٹ میں دستیاب ہیں جن کے کھانے سے باڈی بلڈرز موت کے منہ میں بھی جا چکے ہیں۔
اپنے بیان میں ڈاکٹر اسد عباس نے کہا کہ کھلاڑی آگے بڑھنے کے لیے ناجائز حربے استعمال نہ کریں، ڈوپنگ کا استعمال ثابت ہونے پر چار سالہ پابندی لگ سکتی ہے، ویٹ لیفٹر طلحہ طالب کا معاملہ ابھی تک ہمارے پاس نہیں پہنچا۔
سیکریٹری میڈیکل کمیشن نے کہا کہ کبڈی کھلاڑیوں کی ڈوپ انکوائری اگلے ہفتے سے شرو ع ہوجائے گی، کامن ویلیتھ گیمز سے پہلے پہلے کھلاڑیوں کو ڈوپنگ کے نقصانات اور اس سے بچنے کے لیے آگاہی مہم ایک بار پھر شروع کر دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہر کھلاڑی کو یہ باور کرانا چاہتے ہیں کہ کون سی ایسی ادویات جن کا استعمال بین الاقوامی سطح پر ممنوع ہے، قوت بخش ممنوعہ ادویات سے نہ صرف کے کھیل بلکہ جسمانی طور پر بھی کافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔
سیکریٹری میڈیکل کمیشن ڈاکٹر اسد عباس نے کہا کہ پاکستان میں پہلے ہی کھیلوں کی زیادہ سہولیات نہیں، ایسے میں کھلاڑیوں کو سخت محنت بڑی احتیاط کے ساتھ بین الاقوامی سطح پر خود کو منوانے کی ضرورت ہے۔ ڈوپنگ میں پکڑے جانے سے نہ کھلاڑی کا کیریئر ختم ہوسکتا ہے بلکہ پاکستان کی عزت پر بھی حرف آتا ہے۔