موجودہ حکومت بھی نئے اسپتال بنانے کا پروگرام نہیں رکھتی

نئے بجٹ میں بھی کسی اسپتال منصوبے کے لیے رقم مختص نہ کرنے کی تجویز پیش

ملک بھر کی طرح جڑواں شہروں کے عوام بھی پرانے اسپتالوں پر ہی اکتفا کرنے پر مجبور ۔ فوٹو: فائل

پیپلزپارٹی کے 5 سالہ دورحکومت کے بعد ن لیگ کی موجودہ حکومت بھی ملک کے اندرکسی جگہ نیا اسپتال تعمیرکرنے کا کوئی پروگرام نہیں رکھتی۔


اس سلسلے میں وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز کی طرف سے پارلیمنٹ کو بھی ایک دستاویز میں آگاہ کردیا گیاہے۔ذرائع کے مطابق نئے مالی سال کے بجٹ میں بھی وزارت نیشنل ہیلتھ نے کسی نئے اسپتال کی تعمیر کے حوالے سے کوئی رقم مختص نہ کرنے کی تجویزدی ہے۔ ملک میں ایک دہائی سے زائدعرصہ گزرنے کے باوجود تاحال نئی مردم شماری نہیں کرائی گئی، اعدادو شمار کے مطابق پاکستان کی آبادی 20 کروڑسے تجاوز کرچکی ہے اس کے باوجود لوگوں کوصحت جیسی بنیادی سہولت کی فراہمی کے لیے ملک کے کسی حصے میں نئے اسپتال کی تعمیرنہیں کی جا رہی اور نہ ہی صحت کے بجٹ میں کوئی خاطرخواہ اضافہ کیاجارہا ہے۔

ذرائع کے مطابق جڑواں شہروں راولپنڈی، اسلام آبادکی آبادی بھی 40 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ اس ساری آبادی کو علاج معالجے کے سلسلے میں دارالحکومت کے اندر صرف 2 سرکاری اسپتالوں پر ہی اکتفا کرنا پڑرہاہے۔ ذرائع کے مطابق پولی کلینک اسپتال کے دوائوں کے بجٹ میں بھی 30 فیصد کٹوتی کر دی گئی ہے جبکہ صحت کے حوالے سے کئی پرانے منصوبے بند کیے جا رہے ہیں اورکوئی نیا پروگرام بھی شروع نہیں کیا جا رہاہے۔
Load Next Story