قائد آباد تک ملیر ایکسپریس وے کا حصہ 8 ماہ میں مکمل کرنے کا حکم

کورنگی کریک ایونیو سے سپر ہائی وے (M-9) تک سفر کا دورانیہ صرف 25 منٹ ہوجائے گا،وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کااجلاس سے خطاب

زمینی معاملات حل کرنے کی ضرورت ہے، اراضی کے کچھ حصے پرائیویٹ لوگوں کے ہیں اور کچھ حصے ایئر فورس کے ہیں،وزیراعلیٰ کو بریفننگ۔ فوٹو : فائل

کراچی:
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے قائد آباد تک ملیر ایکسپریس وے کا حصہ 8 ماہ میں مکمل کرنے کا حکم دیدیا۔

وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کی زیر صدارت وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہونے والے اجلاس میں انکشاف ہوا ہے کہ ملیر ایکسپریس وے پر اب تک جام صادق پل تا قائد آباد 15 کلومیٹر زمینی کام مکمل ہو چکا لیکن کچھ زمینی معاملات ہیں جنھیں حل کرنے کی ضرورت ہے۔

اجلاس میں وزیر بلدیات ناصر شاہ، ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب،چیف سیکریٹری سہیل راجپوت، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکریٹری فیاض جتوئی، سیکریٹری لوکل گورنمنٹ نجم شاہ ، پی ڈی ملیر ایکسپریس وے نیاز سومرو،ایڈیشنل سیکریٹری خزانہ اسد ضامن اور دیگر نے شرکت کی۔

وزیراعلیٰ کو اجلاس میں بتایا گیا کہ نیشنل ہائی وے اور سپر ہائی وے کے ذریعے اپ کنٹری کی طرف کراچی بندرگاہ،کورنگی انڈسٹریل ایریا، لانڈھی انڈسٹریل ایریا، اسٹیل ملز، پورٹ قاسم اور اس طرح کے دیگر علاقوں کے ہزاروں مسافروں اور بھاری ٹریفک کی سہولت کے لیے ملیر ندی پر ایکسپریس وے کی تعمیر کا منصوبہ بنایا گیا۔


اس منصوبے میں 38.75 کلومیٹر 3X3 لائن ایکسپریس وے کی کنٹرول رسائی کے ساتھ تعمیر شامل ہے جو کہ ملیر ندی کے ساتھ کورنگی کریک ایونیو سے کاٹھور کے نزدیک موجودہ لنک روڈ پر کراچی حیدرآباد موٹروے (M-9) پر اختتام پذیر ہوگا۔

مجوزہ ایکسپریس وے روٹ کے ساتھ ساتھ مرکزی ہاؤسنگ اسکیموں تک تیزی سے رسائی فراہم کرے گا جس سے کورنگی کریک ایونیو سے سپر ہائی وے (M-9) تک سفر کا دورانیہ صرف 25 منٹ ہوجائے گا، ایکسپریس وے میں 6 انٹر چینج ہوں گے۔

تعمیراتی سرگرمیوں سے متعلق پیش رفت بشمول مین الائنمنٹ پر صفائی اور گربنگ اور ریور بیڈ تک تعمیراتی سامان کی نقل و حرکت کے لیے عارضی سروس سڑکوں کی تعمیر کا کام تیز رفتاری سے کیا جارہا ہے۔

وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ اراضی کے کچھ مسائل ہیں، اراضی کے کچھ حصے پرائیویٹ لوگوں کے ہیں اور کچھ حصے ایئر فورس کے ہیں، وزیراعلیٰ نے چیف سیکریٹری کو ہدایت کی کہ وہ متعلقہ حکام سے بات کریں تاکہ منصوبے پر کام بلا رکاوٹ جاری رہے۔

مراد علی شاہ نے ایڈیشنل آئی جی کراچی کو ہدایت کی کہ ملیر ایکسپریس وے کے مقام پر مزدوروں اور مشینری کی حفاظت کے لیے پولیس چوکی قائم کی جائے۔
Load Next Story