کراچی میں فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ میں شدت علامہ تقی ہادی نقوی سمیت 5 افراد جاں بحق

سچل گوٹھ میں فائرنگ سے مدرسے کے مہتم اور ان کے بیٹے جبکہ نیو کراچی میں ایک دکان کےباہر کھڑے شخص کو قتل کردیا گیا۔

حب ندی سے ایک نوجوان کی تشدد زدہ لاش برآمد ہوئی ہے، مقتول کا تعلق اورنگی ٹاؤن سے بتایا گیا ہے. فوٹو: فائل

KARACHI:
شہر میں فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ میں ایک بار پھر شدت آگئی، آج مختلف علاقوں میں فائرنگ اور پرتشدد واقعات میں مدرسہ مطمع العلوم کے مہتمم، ان کے بیٹے اور علامہ تقی ہادی نقوی سمیت 5 افراد جاں بحق ہوگئے۔


ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد میں بورڈ آفس چورنگی کے قریب مسلح افراد کی فائرنگ کے نتیجےمیں رکشے میں سوار پروفیسر علامہ تقی ہادی نقوی شدید زخمی ہوگئے جنہیں عباسی شہید اسپتال منتقل کیا جارہا تھا کہ وہ راستے میں ہی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔ اس سے قبل سچل گوٹھ میں 2 موٹر سائیکلوں پر سوار 4 نامعلوم افراد نے اندھا دھند فائرنگ کر کے مدرسہ مطمع العلوم کے مہتمم قاری علی حسن اور ان کے بیٹے قاری منظور کو جاں بحق اور مدرسے کا باورچی عجب گل زخمی ہو گیا جسے قریبی نجی اسپتال میں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔ فائرنگ کے واقعے کے بعد علاقے میں کشیدگی پھیل گئی جبکہ مشتعل مظاہرین نے علاقے میں دکانیں اور کاروبار بند کرادیا، دوسری جانب نیو کراچی میں بھی نامعلوم افراد نے ایک شخص کو فائرنگ کرکے موت کے گھاٹ اتار دیا۔

دوسری جانب حب ندی سے ایک نوجوان کی تشدد زدہ لاش برآمد ہوئی ہے، مقتول کا تعلق اورنگی ٹاؤن سے بتایا گیا ہے، نیو کراچی میں بھی نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے دکان کے باہر کھڑے ایک شخص کو قتل کردیا۔ ادھراورنگی ٹاؤن تھانے میں ہیڈ کانسٹیبل غفار نے ذاتی جھگڑے پر فائرنگ کر کے ساتھی اے ایس آئی عباس ولد محمد مستقیم کو زخمی کر دیا۔ پولیس اہلکاروں نے اے ایس آئی عباس کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اسے طبی امداد دی جا رہی ہے۔ پولیس نے فائرنگ کرنے والے ہیڈ کانسٹیبل کو گرفتار کر کے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے، گرفتار ہیڈ کانسٹیبل کا تعلق تھانہ صدر سے بتایا جا رہا ہے۔
Load Next Story