طالبان نے ٹِک ٹاک اور بپ جی گیم پر پابندی عائد کردی
وزارت ٹیلی کمیونیکیشن نے فوری بندش کے احکامات جاری کردیے
لاہور:
افغانستان میں طالبان حکومت نے مختصر ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک اور پب جی گیم پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کردیا۔
افغان میڈیا کی رپورٹ کے مطابق حکومتی کابینہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پب جی اور ٹک ٹاک نامی موبائل ایپس افغانستان کے نوجوانوں کو سیدھے راستے سے بھٹکا رہی ہیںم جس کے باعث وزارت ٹیلی کمیونیکیشن کو انہیں بند کرنے کا حکم دے دیا گیا ہے۔
اس سے قبل افغانستان کے بے دخل کیے گئے سابق صدر اشرف غنی کی حکومت نے بھی پب جی گیم پر پابندی عائد کرنے کی کوشش کی تھی تاہم وہ اس میں ناکام رہے تھے۔
رپورٹ کے مطابق افغانستان میں چالیس لاکھ صارفین سوشل میڈیا استعمال کرتے ہیں جن میں فیس بک سب سے مقبول ہے۔
طالبان کے گزشتہ سال اقتدار میں آنے کے بعد لوگوں کے پاس تفریح کے بہت کم ذرائع رہ گئے ہیں، کیونکہ انہوں نے موسیقی، فلموں اور ٹی وی ڈراموں پر پابندی عائد کر دی ہے۔ واضح رہے کہ ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک کو پاکستان سمیت کئی ممالک میں پابندی کا سامنا رہ چکا ہے۔
افغانستان میں طالبان حکومت نے مختصر ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک اور پب جی گیم پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کردیا۔
افغان میڈیا کی رپورٹ کے مطابق حکومتی کابینہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پب جی اور ٹک ٹاک نامی موبائل ایپس افغانستان کے نوجوانوں کو سیدھے راستے سے بھٹکا رہی ہیںم جس کے باعث وزارت ٹیلی کمیونیکیشن کو انہیں بند کرنے کا حکم دے دیا گیا ہے۔
اس سے قبل افغانستان کے بے دخل کیے گئے سابق صدر اشرف غنی کی حکومت نے بھی پب جی گیم پر پابندی عائد کرنے کی کوشش کی تھی تاہم وہ اس میں ناکام رہے تھے۔
رپورٹ کے مطابق افغانستان میں چالیس لاکھ صارفین سوشل میڈیا استعمال کرتے ہیں جن میں فیس بک سب سے مقبول ہے۔
طالبان کے گزشتہ سال اقتدار میں آنے کے بعد لوگوں کے پاس تفریح کے بہت کم ذرائع رہ گئے ہیں، کیونکہ انہوں نے موسیقی، فلموں اور ٹی وی ڈراموں پر پابندی عائد کر دی ہے۔ واضح رہے کہ ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک کو پاکستان سمیت کئی ممالک میں پابندی کا سامنا رہ چکا ہے۔