قوم وعدے کی تبدیلی پر ووٹ نہیں دے گی

کابینہ کی تشکیل مکمل ہوئی، اب قوم منتظر ہے کہ ان کا ایک ایک مسئلہ حل ہوگا


م ش خ April 22, 2022
[email protected]

TEHRAN: قارئین گرامی! کابینہ کی تشکیل مکمل ہوئی، اب قوم منتظر ہے کہ ان کا ایک ایک مسئلہ حل ہوگا، ظاہر ہے تحریک عدم اعتماد میں (ن) لیگ، پی پی پی، ایم کیو ایم، جے یو آئی نے اپنی اکثریت ثابت کرکے قوم کو یہ باور کرادیا ہے کہ ہم حکومت کرنے کے لائق ہیں۔

اب رب سے دعا ہے کہ کل کی اپوزیشن آج برسر اقتدار ہے اب عوام کے بنیادی سہولتوں کے لیے حکومت کو دریا تو کیا سمندر پار کرنے ہوں گے کیونکہ پچھلی حکومت اپنے آپ کو بے قصور کہتی رہی اور آنیوالی حکومت نے میدان جیت لیا ۔اب سیاسی جماعتوں کو نیکی سے عمل پیرا ہو کر انتظامی امور کو تبدیل کرنا ہوگا تبھی حکومت اپنے آپ کو آل راؤنڈر کہلائے گی کہ سب ماضی میں برسر اقتدار رہے ہیں اور یہ حضرات تجربے کار ہیں اب گفتگو کے دریا کو ختم کرنا ہوگا یہ تو گزشتہ ساڑھے3 سال سے سلسلہ چل رہا تھا اب حکومت کے لیے کارہائے نمایاں کے دن آئے ہیں۔

کچھ وزارتوں پر روشنی ضرور اپنی ناقص رائے کے تحت دینا پسند کروں گا کاش کہ میری بات دل میں اتر جائے سلسلہ وزارتوں کے حوالے سے کچھ یوں ہے کہ مفتاح اسماعیل وزیر خزانہ ہوئے ہیں آپ ساری عمر قوم سے ٹیکس دینے کی اپیل کرتے رہیں مگر شاید کامیابی مشکل سے ملے۔

آپ کو ان لوگوں کو نمایاں کرنا ہوگا جو ٹیکس نہیں دیتے گفتگو سے نہیں عملی طور پر آپ کو احساس شرمندگی پیدا کرنا ہوگی، تبھی آپ کامیاب ہو سکتے ہیں، جو لوگ ٹیکس دیتے ہیں ایف بی آر کے ممبر ہیں انھیں عزت و تکریم کا کارڈ بمع تصویر کے جاری کیجیے ریلوے، ایئرپورٹ، اداروں میں ان حضرات کو خصوصی عزت و تکریم دیجیے ریلوے اسٹیشنوں پر الگ کاؤنٹر بنائیں اور اس پر لکھا ہو ممبر ایف بی آر تاکہ وہ عزت و تکریم سے اپنا ٹکٹ بک کرا سکیں اس پر 10 پرسنٹ رعایت دیجیے وہ لائن الگ ہوگی۔

اس سے قوم میں احساس ذمے داری اور شرمندگی کا احساس پیدا ہوگا جب کروڑ پتی اور لکھ پتی اسٹیشنوں پر دھکے کھائیں گے تو انھیں احساس ہوگا کہ ہم کتنے چھوٹے لوگ ہیں کہ ملک کو ٹیکس نہیں دیتے۔ اس سے ایک نئی لہر پیدا ہوگی اور لوگوں میں شعور اجاگر ہوگا۔ ایئرپورٹ پر بھی ممبران ایف بی آر کا کاؤنٹر الگ بنائیں تاکہ جو لوگ ٹیکس دیتے ہیں وہ ان سفید پوش لوگوں کو حقارت سے دیکھیں گے جو طویل لائن میں بھیڑوں کی طرح کھڑے ہوں گے آپ کو یہ امتیاز پیدا کرنا ہوگا یہ چیز میں نے یورپ میں آج سے25 سال قبل دیکھی تھی آج وہ ترقی یافتہ ملک ہیں ۔راقم اسپین کے شہر بارسلونا سے اٹلی کے شہر وینس کے لیے جا رہا تھا بہت طویل لائن تھی امیگریشن آفیسر نے میرا ٹکٹ چیک کیا میں بھی لائن میں 16 واں فرد تھا۔

رش بہت تھا دو دن بعد 25 دسمبر تھی لوگ اپنے گھروں کو جا رہے تھے، امیگریشن آفیسر نے مجھ سے ٹکٹ مانگا اس میں 25 ڈالر ٹیکس ٹریول ایجنٹ نے کاٹا تھا اس نے مجھے لائن سے نکال دیا اور ایک کاؤنٹر پر اشارہ کیا کہ آپ کاؤنٹر نمبر 3 پر جائیں آپ ٹیکس پیڈ ہیں، تو مجھے روحانی خوشی ہوئی کہ میں پاکستانی ہوں اور اس آفیسر نے باقاعدہ میرا اٹیچی کیس اپنے ہاتھ میں لے لیا اور کاؤنٹر تک لے جا کر چھوڑا، اور اسپینش زبان میں مجھے کہا آپ کا بہت شکریہ۔ یہاں تو یہ عالم ہے کہ جو ٹیکس دے رہے ہیں ان کا کوئی پرسان حال نہیں۔

ماضی کے وزیر قانون رانا ثنا اب وزیر داخلہ کے منصب پر فائز ہوئے ہیں، بہت ہی نازک وزارت ہے اور بہت توجہ چاہتی ہے اخبارات میں ایک خبر تھی (بے گناہ لوگ باہر، اب گناہ گاروں کو جیل جانا ہوگا) اگر آپ اس وزارت پر توجہ دیں تو رب نے آپ کو بہت عزت دی ہے اس وزارت کے حوالے سے اور آپ اس لائق تھے کہ آپ کو یہ منصب دیا جائے۔ ماضی میں صرف بیانات کی حد تک عمل ہوا جو ان کے کام تھے اس پر توجہ نہیں دی گئی لاقانونیت اپنے عروج پر رہی، انٹرنیٹ پر لاقانونیت کی جو ویڈیوز آن ایئر ہوتی رہیں جس سے عوام کی توہین و تذلیل ہوتی رہی اس پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔

ماضی میں صرف بیانات سے اس نازک وزارت کو چلایا گیا، روٹ پر ڈاکوؤں نے ماؤں، بہنوں، بیٹیوں کو صرف چند ٹکوں کی خاطر منہ پر تھپڑ مارے، سوچیں کہ نیک خاندانوں کے دلوں پر کتنے اداس رنگ بکھر گئے ہوں گے، آپ بات کی گہرائی میں امین اور صادق بن کر لاقانونیت کے بت کو توڑ دیں کہ پاکستان کے صوبوں میں ڈاکوؤں نے جان عذاب کردی ہے خاص طور پر کراچی تشویش ناک حالات کا شکار ہے لوگ روز ان ڈاکوؤں کے ہاتھوں زخمی ہوتے ہیں اور مرتے ہیں، اس کا کراچی سے لے کر خیبر تک سدباب کیجیے۔

اخبارات کے مطابق اسلام آباد میں بھی اب لاقانونیت بڑھتی جا رہی ہے آپ ہمت کریں کہ جو صبر کیے بیٹھے ہیں وہ آپ کو ابھی اور مستقبل میں بھی باضابطہ ذمے داری کا ہیرو قرار دیں۔ محترمہ مریم اورنگزیب نے وزیر اطلاعات کی وزارت سنبھالی ہے اس میں کوئی شک نہیں کہ ان کے صحافیوں سے تعلقات بہت اچھے ہیں اور راقم آپ کی اس بات سے اتفاق کرتا ہے کہ اظہار رائے کی آزادی بنیادی حق ہے اور پیکا ایکٹ پر نظرثانی ہوگی پیکا ایکٹ پر معزز عدالت نے جو خوبصورت فیصلہ کیا۔

اس کی جتنی تعریف کی جائے کم اور اس میں PFUJ کے کردار کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا خاص طور پر PFUJ کے عاجز جمالی کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں کہ انھوں نے صحافیوں کے لیے بقا کی جنگ کامیابی سے لڑی اور فاتح قرار پائے۔ سعد رفیق وزیر ریلوے نامزد ہوئے ہیں ماضی میں بھی اس منصب پر کام کرچکے ہیں خاصے تجربہ کار ہیں مگر اب دنیا بدل گئی ہے آپ کو ریلوے کے بوسیدہ اور بگڑے نظام کو بہتر طریقے سے درست کرنا ہوگا کوشش کریں کہ کراچی سے لے کر پنڈی تک جلد ازجلد ایک ٹریک بنائیں تاکہ حادثات کا خاتمہ ہو، لائن بدلنے کی ضرورت ہی نہ ہو، تاکہ ٹرینیں سیدھی جائیں اور سیدھی واپسی کا سفر کریں، ریلوے اوقات کے حوالے سے عوام بہت سختیاں جھیل رہے ہیں۔

معصوم بچے، خواتین اور حضرات گھنٹوں اسٹیشنوں پر ٹرینوں کا انتظار کرتے ہیں، اس ریت کو ختم کریں، پی پی پی کے نوید قمر کو تجارت کی وزارت دی گئی یہ بڑی اہم وزارت ہوتی ہے، ماضی کی حکومت نے سری لنکا کو بھاری رقم ڈالر کی صورت میں قرض کے طور پر دیے یہ ایک غیر مسلم ملک ہے، ان سے اس رقم کے عوض بکرے گائے امپورٹ کریں تاکہ گائے کا گوشت 800 روپے بکرے کا گوشت 1600 روپے فروخت ہو رہا ہے یہ خودساختہ مہنگائی ہے آپ ہمت کریں اور دن رات تجارت کے امور پر دھیان دیں تو بہت سے مسائل حل ہو سکتے ہیں۔

آپ بھارت سے بھی اس موضوع پر بات کرسکتے ہیں کامیابی یقینی ہے ہمارے وزرا اب عوامی مسائل پر توجہ دیں کہ انھیں مخالفین کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا کیونکہ پی پی پی، (ن) لیگ، جے یو آئی ایک پلیٹ فارم پر ہیں اب اگر مسائل پر توجہ نہیں دی گئی تو پھر کب دی جائے گی؟ اگر اتحاد کا یہ تعلق رہا تو اگلے الیکشن میں آپ سب لوگ یقینا ایک پلیٹ فارم پر ہوں گے۔ اندھی تقلید سے بالاتر ہو کر میدان میں آئیں کہ یہ ایک پارٹی کی حکومت نہیں ہے تمام جماعتیں مہنگائی کو جہاد سمجھ کر وضع داری کے ساتھ واجب الادا مہنگائی کے قرض کو اتاریں آپ کے پاس تقریباً ڈیڑھ سال ہے۔

دنیا کی تاریخ پڑھ لیں آنے والوں نے تو 2 ماہ میں ملکوں کی تقدیر بدلی ہے۔ تنقید کو تنقید نہ سمجھیں اس کو اصلاح کے طور پر لیجیے کہ آپ حضرات کے لیے آنیوالا الیکشن بہت بڑا امتحان ہوگا، اس امتحان سے سرخرو ہونے کی کوشش کیجیے کہ اس دفعہ ووٹ قوم تبدیلی کے لیے نہیں تبدیلی ہونے کی صورت میں دے گی اور یہ اعزاز و اکرام اسی کو ملے گا جو تبدیلی کے چراغ نمایاں روشن کرے گا کہ قوم وعدے کی تبدیلی پر اب ووٹ شاید نہ دے سکے قابل احترام اور لائق تحسین کہلائیں گے وہ لوگ جو قوم کے لیے جہاندیدہ ہوکر کام کریں گے رب ذوالجلال اس کابینہ کو سیدھے راستے پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |