پی ٹی آئی حکومت نے 9 ماہ میں 15 ارب ڈالر کے غیرملکی قرضے لیے
عمران خان کی حکومت نے 43 ماہ میں مجموعی طور پر 57 ارب ڈالر کے قرضے حاصل کیے
پی ٹی آئی کی حکومت نے اپنے آخری 9 ماہ کے دوران مجموعی طور پر 15 ارب ڈالر کے غیرملکی قرضے حاصل کیے جس کے بعد اس کے پورے دور میں حاصل کردہ قرضوں کا حجم57 ارب ڈالر ہوگیا۔
وزارت اقتصادی امور اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق سابق حکومت نے اپنے آخری 9 ماہ کے دوران مجموعی طور پر 15 ارب ڈالر کے غیرملکی قرضے حاصل کیے، 13.5 ارب ڈالر غیرملکی قرض دہندگان اور تقریباً 1.4 ارب ڈالر اوورسیز پاکستانیوں سے لیے گئے۔
وزارت اقتصادی امور کے مطابق مالی سال 2021-22ء میں جولائی تا مارچ 12.6 ارب ڈالر کے قرضے لیے گئے۔
دوسری جانب اسٹیٹ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق 1.4 ارب ڈالر نیا پاکستان سرٹیفکیٹ کے عوض آئے۔ 90 فیصد غیرملکی قرضے بجٹ خسارہ پورا کرنے اور زرمبادلہ کے ذخائر کو سہارا دینے کے لیے حاصل کیے گئے۔
عمران خان کی حکومت نے 43 ماہ کی مدت میں مجموعی طور پر 57 ارب ڈالر کے قرضے لیے۔ 57 ارب ڈالر میں سے سابق حکومت نے 26 ارب ڈالر کی ادائیگیاں کیں اور بیرونی سرکاری قرضوں میں 31 ارب ڈالر کا اضافہ کیا۔
وزارت اقتصادی امور اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق سابق حکومت نے اپنے آخری 9 ماہ کے دوران مجموعی طور پر 15 ارب ڈالر کے غیرملکی قرضے حاصل کیے، 13.5 ارب ڈالر غیرملکی قرض دہندگان اور تقریباً 1.4 ارب ڈالر اوورسیز پاکستانیوں سے لیے گئے۔
وزارت اقتصادی امور کے مطابق مالی سال 2021-22ء میں جولائی تا مارچ 12.6 ارب ڈالر کے قرضے لیے گئے۔
دوسری جانب اسٹیٹ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق 1.4 ارب ڈالر نیا پاکستان سرٹیفکیٹ کے عوض آئے۔ 90 فیصد غیرملکی قرضے بجٹ خسارہ پورا کرنے اور زرمبادلہ کے ذخائر کو سہارا دینے کے لیے حاصل کیے گئے۔
عمران خان کی حکومت نے 43 ماہ کی مدت میں مجموعی طور پر 57 ارب ڈالر کے قرضے لیے۔ 57 ارب ڈالر میں سے سابق حکومت نے 26 ارب ڈالر کی ادائیگیاں کیں اور بیرونی سرکاری قرضوں میں 31 ارب ڈالر کا اضافہ کیا۔