آئی ایم ایف سے مذاکرات کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان

انڈیکس کی 45500پوائنٹس کی سطح بھی گر گئی

کاروبار کے دوران 51.26فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں. (فوٹو: انٹرنیٹ)

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ سے مذاکرات کے باوجود پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں جمعہ کو اتار چڑھاؤ کے بعد مندی رہی جس سے انڈیکس کی 45500پوائنٹس کی سطح بھی گر گئی تاہم 51.26فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں۔

مندی کے سبب سرمایہ کاروں کے 10ارب 24کروڑ 35لاکھ 31ہزار 39روپے ڈوب گئے۔

ماہرین کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف حکام کی قرض کے لیے پانچ مشکل شرائط اور روس یوکرین کے درمیان جنگ کی شدت بڑھنے سے عالمی مارکیٹ میں خام تیل و دیگر کموڈٹیز کی قیمتیں غیر مستحکم ہونے کی وجہ سے اضطراب پایا جا رہا ہے۔


یہی وجہ ہے کاروباری دورانیے میں 124پوائنٹس کی تیزی زیادہ دیر برقرار نہ رہ سکی اور پرافٹ ٹیکنگ کے سبب ایک موقع پر 152پوائنٹس کی مندی بھی رونما ہوئی تاہم اختتامی لمحات میں ریفائنری سیکٹر میں خریداری سرگرمیوں سے مندی کی شدت میں کمی واقع ہوئی۔

نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس 99.60پوائنٹس کی کمی سے 45553پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا جبکہ اسکے برعکس کے ایس ای 30 انڈیکس 19.37پوائنٹس کے اضافے سے 17589.31، کے ایم آئی 30 انڈیکس 164.84پوائنٹس کے اضافے سے 74560.00 اور پی ایس ایکس کے ایم آئی انڈیکس 33.21پوائنٹس کے اضافے سے 22566.02 پر بند ہوا۔

کاروباری حجم جمعرات کی نسبت 17فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 21کروڑ 75لاکھ 65ہزار 712 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 316 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 162 کے بھاو میں اضافہ، 132 کے داموں میں کمی اور 22 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں نیسلے پاکستان کے بھاو 117.13روپے بڑھ کر 5618.13روپے اور رفحان میظ کے بھاو 350روپے بڑھ کر 11800روپے ہوگئے جبکہ کولگیٹ پامولیو کے بھاو 110روپے گھٹ کر 2225 روپے اور پاک سروسز کے بھاو 125.25روپے گھٹ کر 1544.75روپے ہوگئے۔
Load Next Story