کرمنل کابینہ نے اپنے مفاد کیلئے ای سی ایل ختم کردی فواد چوہدری
پی ٹی آئی کے نائب صدر نے کہا کہ اراکین کابینہ منی لانڈرنگ اور دیگر جرائم میں ضمانتوں پر ہیں۔
فواد چوہدری نے وفاقی کابینہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ نئی کابینہ کے دو تہائی اراکین ایگزٹ لسٹ پر ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے نائب صدر و سابق وزیر وفاقی وزیر فواد چوہدری نے اپنے حالیہ بیان میں ایگزٹ کنٹرول لسٹ ختم کرنے پر نئی وفاقی کابینہ پر تنقید کے نشتر برسائے ہیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ آج کرمنل کابینہ نے اپنے آپ کو فائدہ پہنچانے کےلیے عملی طور پر ایگزٹ کنٹرول لسٹ ہی ختم کردی گئی۔
انہوں نے واضح کیا کہ گورنر سندھ، اسپیکر قومی اسمبلی سمیت کابینہ کے دو تہائی ارکان خود ایگزٹ لسٹ پر ہیں، اس کے علاوہ زیادہ تر کابینہ کے اراکین قبضہ، منی لانڈرنگ اور دیگر جرائم میں ضمانتوں پر ہیں۔
واضح رہے کہ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کئی سال سے ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) ایک ایشو بن گیا تھا، کسی کوڈرانا ہوتا تھا تو قومی احتساب بیورو (نیب) کا نوٹس بھیج کر نام ای سی ایل پر ڈال دیا جاتا تھا۔
رانا ثنااللہ نے کہا تھا کہ ای سی ایل میں اس وقت چار ہزار کے قریب لوگ ہیں، رولز کی منظوری کابینہ نے دے دی ہے، نئے قانون سے تین ہزار لوگوں کو فائدہ ہوگا، ان کا نام ای سی ایل سے نکل جائے گا، 120 دن سے زیادہ کسی کا نام ای سی ایل میں نہیں رہے گا۔
راناثنا اللہ کا مزید کہنا تھا کہ اگر حکومت 120 دن میں کوئی شہادت نہیں لاتی تو از خود نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکل جائے گا۔
پاکستان تحریک انصاف کے نائب صدر و سابق وزیر وفاقی وزیر فواد چوہدری نے اپنے حالیہ بیان میں ایگزٹ کنٹرول لسٹ ختم کرنے پر نئی وفاقی کابینہ پر تنقید کے نشتر برسائے ہیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ آج کرمنل کابینہ نے اپنے آپ کو فائدہ پہنچانے کےلیے عملی طور پر ایگزٹ کنٹرول لسٹ ہی ختم کردی گئی۔
انہوں نے واضح کیا کہ گورنر سندھ، اسپیکر قومی اسمبلی سمیت کابینہ کے دو تہائی ارکان خود ایگزٹ لسٹ پر ہیں، اس کے علاوہ زیادہ تر کابینہ کے اراکین قبضہ، منی لانڈرنگ اور دیگر جرائم میں ضمانتوں پر ہیں۔
واضح رہے کہ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کئی سال سے ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) ایک ایشو بن گیا تھا، کسی کوڈرانا ہوتا تھا تو قومی احتساب بیورو (نیب) کا نوٹس بھیج کر نام ای سی ایل پر ڈال دیا جاتا تھا۔
رانا ثنااللہ نے کہا تھا کہ ای سی ایل میں اس وقت چار ہزار کے قریب لوگ ہیں، رولز کی منظوری کابینہ نے دے دی ہے، نئے قانون سے تین ہزار لوگوں کو فائدہ ہوگا، ان کا نام ای سی ایل سے نکل جائے گا، 120 دن سے زیادہ کسی کا نام ای سی ایل میں نہیں رہے گا۔
راناثنا اللہ کا مزید کہنا تھا کہ اگر حکومت 120 دن میں کوئی شہادت نہیں لاتی تو از خود نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکل جائے گا۔