بازارِحصص میں سرمائے کی حفاظت
اپنی سرمایہ کاری کو اسٹاک مارکیٹ میں کیسے محفوظ بنائیں
QUETTA:
(سربراہ مارکیٹنگ اینڈ بزنس ڈیولپمنٹ، پاکستان اسٹاک ایکسچینج لمیٹڈ)
٭ اپنے انویسٹمنٹ پورٹ فولیو کو محفوظ بنائیں:
ہم سب کی یہ چاہت ہوتی ہے کہ ہماری محنت سے کمائی گئی رقم میں بڑھوتری اور اضافہ ہو۔ اگرچہ یہ ہمارے رسک /ریٹرن کے اہداف اور خطرے کو برداشت کرنے کی ہماری صلاحیت کو مدنظر رکھتے ہوئے موزوں اثاثہ جاتی کلاسوں (asset classes) اور سرمایہ کاری کے مواقع میں سمجھ داری کے ساتھ سرمایہ کاری کرنے سے ممکن ہے، تاہم ہماری سرمایہ کاری کو محفوظ بنانے کے لیے سرمایہ کاری کے پورٹ فولیو پر نظر رکھنا بھی اتنا ہی ضروری ہے۔
٭ آپ کی سرمایہ کاری کے پورٹ فولیو کو محفوظ بنانے کے کئی طریقے ہیں:
صحیح سیکیورٹیز بروکر کا انتخاب کریں: صحیح سیکیورٹیز بروکر کو منتخب کرنے کے لیے درج ذیل پیرامیٹرز کی بنیاد پر متعدد سیکیورٹیز بروکریج فرموں کو شارٹ لسٹ کیا جائے اور پھر اپنی سرمایہ کاری کی ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے موزوں ترین کا انتخاب کیا جائے جیسے:
- آپ کی جانب سے متعین کردہ سرمایہ کاری کے مقاصد کے سلسلے میں کمیونیکیشن اور سمجھنے میں آسانی ہونی چاہیے۔
- تحقیقی مواد کی دست یابی۔
- آن لائن ٹریڈنگ کی سہولت کی دست یابی۔
- تجارتی تصدیق کی فراہمی۔
- بروکریج چارجز آپ کے بجٹ کے مطابق ہونے چاہییں۔
٭ کسٹمر ریلیشن شپ فارم (سی آر ایف) یا سہولت فارم بھرنا:
سیکیورٹیز بروکر کے پاس سی آر ایف یا سہولت فارم پْر کر کے آپ اپنا اکاؤنٹ کھلوا سکتے ہیں۔ CRF کے ذریعے سرمایہ کار اسٹاک مارکیٹ کی مکمل صلاحیت کا تجربہ حاصل کرنے کے قابل ہو جاتے ہیں جب کہ سہولت فارم ان لوگوں کے لیے بہترین رہے گا جو رسک سے احتراز کرتے ہیں یا اکاؤنٹ کھولنے کے آسان عمل سے گزرنا چاہتے ہیں۔ سی آر ایف سرمایہ کاروں کو تمام مارکیٹس، جیسے کہ ریڈی مارکیٹ، فیوچرز مارکیٹ اور لیوریجڈ پروڈکٹس میں تجارت کرنے کا اہل بناتا ہے جب کہ سہولت فارم صرف ریڈی مارکیٹ میں تجارت کی اجازت دیتا ہے اور اس کی حد 800,000 روپے تک ہوتی ہے۔
- سرمایہ کاری اکاؤنٹ کھولنا: آپ کو سینٹر ل ڈیپازٹری کمپنی (CDC) کے ساتھ ایک انویسٹر اکاؤنٹ کھولنا ہوگا تاکہ خریدے گئے شیئرز کی تحویل کو محفوظ بنایا جا سکے جس کے ذریعے اکاؤنٹ کا کنٹرول مکمل طور پر آپ کے پاس ہوگا۔
- اپنے رسک/ ریٹرن کے مقاصد اور رسک لینے کی صلاحیت کا اندازہ کریں: آپ کو لازمی یہ اندازہ لگانا چاہیے کہ آپ کے رسک/ریٹرن کے مقاصد کیا ہیں؛ متوقع منافع کی کس سطح کے لیے آپ کتنا خطرہ مول لینے کو تیار ہیں۔ آپ اپنی رسک لینے کی صلاحیت پر اس لحاظ سے بھی غور کر سکتے ہیں کہ مندی کی صورت میں کتنی دیر تک مارکیٹ میں رہنا آپ کے لیے قابل ِبرداشت ہو گا۔
- دستاویزات: آپ کو یہ بات یقینی بنانے کی ضروت ہے کہ آپ کے اکاؤنٹ اور اس کی ٹرانزیکشنز سے متعلق تمام دستاویزات (اور اس کی کاپیاں) آپ کے پاس دستیاب ہیں تاکہ آپ کے پاس اپنے اکاؤنٹ، سرمایہ کاری کے پورٹ فولیو اور اس کی ٹرانزیکشنز کی مکمل تصویر اور ریکارڈ موجود ہو۔
- کنفرمیشن بذریعہ ایس ایم ایس / ا ی میل/کورئیر: یقینی بنائیں کہ آپ کو اپنے سیکیورٹیز بروکر کے ساتھ ساتھ NCCPL سے تمام تجارتی کنفرمیشن بذریعہ ایس ایم ایس، ای میل یا کوریئر موصول ہوں۔
- اپنی ٹریڈنگ پریکٹس کو مکمل رکھیں: اس چیز کو یقینی بنائیں کہ آپ اپنے آرڈر کی ہدایات بروکریج فرم میں کسی ایک فرد کو دیں تاکہ کسی بھی غلط کمیونیکیشن اور الجھن سے بچا جا سکے۔ نیز، کسی بھی تضاد کی صورت میں، آپ اپنے سیکیورٹیز بروکر سے فوری رابطہ کریں اوراس موقع پر چیزوں کو ایسے ہی نہ چھوڑیں۔
- صوابدیدی تجارتی طریقوں سے پرہیز کریں: صوابدیدی تجارتی طریقوں سے گریز کریں جس کے تحت سیکیورٹیز بروکر کو آپ کے لیے تجارت انجام دینے کی آزادی دی جاتی ہے۔
- بروکر ایپ کے ذریعے آن لائن ٹریڈنگ: آپ کے سیکیورٹیز بروکر کی طرف سے فراہم کردہ ایپ یا سافٹ ویئر آپ کو اپنے فیصلوں کے مطابق اسٹاک ایکسچینج میں سرمایہ کاری کرنے کے قابل بنائے گا۔ یہ ایپ ڈاؤن لوڈ کے قابل ہے، لہٰذا اس تک رسائی حاصل کرنا یقینی بنائیں یا اپنے سیکیورٹیز بروکر سے سافٹ ویئر حاصل کریں۔
٭ بطور سرمایہ کار ممکنہ شکایات:
اگرچہ آپ نے اپنی سرمایہ کاری کے پورٹ فولیو کو محفوظ اور مستحکم بنانے کے لیے یقینی طور پر تمام ضروری اقدامات کیے ہوںگے، تاہم آپ کو اپنی سرمایہ کاری کے دوران کسی مسئلے کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے جس کے سبب آپ کی طرف سے شکایت کے اندراج کی کارروائی کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ یہ مسائل سامنے آ سکتے ہیں:
- زیادہ منافع کا عزم: آپ سے کسی خاص سرمایہ کاری کے لیے نہایت پْرکشش منافع کا وعدہ کیا جا سکتا ہے جب کہ حقیقت میں اس طرح کی سرمایہ کاری سے ایسا کوئی بھی منافع حاصل نہیں ہو سکتا اور آپ کو اس خاص طرح کی سرمایہ کاری کے نتیجے میں نقصان کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
- آپ کے سیکیورٹیز بروکر یا ٹریڈر کی جانب سے پورٹ فولیو مینجمنٹ کی پیشکش: آپ کے سیکیورٹیز بروکر یا ٹریڈر کی جانب سے آپ کے پورٹ فولیو کو منظم کرنے کی پیشکش کی جا سکتی ہے۔ سیکیورٹیز بروکرز اور ٹریڈرز کو کلائنٹ کے سرمایہ کاری اکاؤنٹ کو سنبھالنے (manage) کی اجازت نہیں ہے۔ وہ کلائنٹ کی جانب سے سرمایہ کاری یا تجارت نہیں کر سکتے سوائے اس کے کہ ہر تجارتی عمل کے لیے کلائنٹ کی طرف سے مخصوص ہدایات دی جائے۔
- آپ کی واضح رضامندی کے بغیر کسی خاص اسکرپ (scrip)کا فروخت کیا جانا: کسی خریداری کے عمل کے دوران آپ کی واضح رضامندی لیے بغیر آپ کے سیکیورٹیز بروکر کی جانب سے اسکرپ فروخت کیا جا سکتا ہے۔ یہ ایک سنگین مسئلہ ہے اور مناسب ٹریڈنگ کے حوالے سے سیکیورٹیز بروکر کی جانب سے استعمال کیے گئے مناسب ایس او پیز کی ناکامی ہے۔
- بغیر اجازت کے ٹرانزیکشن کی خرید و فروخت: آپ کا سیکیورٹیز بروکر آپ کی طرف سے آپ کی واضح اجازت کے بغیر کسی طرح کا تجارتی عمل انجام دے۔
- ڈیفالٹ: سیکیورٹیز بروکر جس کی خدمات آپ استعمال کر رہے ہیں وہ ڈیفالٹ کر جائے۔
٭ آپ کے شکوے/شکایات کا ازالہ:
- آپ اپنی شکایت کے ازالے کے سلسلے میں پہلے اقدام کے طور پر سیکیورٹیز بروکر سے رجوع کر سکتے ہیں۔
- اگر اس سے مد د نہیں ملتی ہے، تو آپ اپنی شکایت کے ازالے کے لیے فرنٹ لائن ریگولیٹر کی حیثیت سے پہچانے جانے والے پی ایس ایکس کے ریگولیٹری افیئرز ڈیپارٹمنٹ (RAD) سے رجوع کر سکتے ہیں، خاص طور پر اس صورت حال میں کہ اگر سیکیورٹیز بروکر ڈیفالٹ کر جائے۔ یہ مندرجہ ذیل عمل کے ذریعے ممکن ہے:
- آپ سرمایہ کاروں کے لیے تجویز کردہ شکایتی فارم (جو کہ پی ایس ایکس کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے) investor.complaints@psx.com.pk پر جمع کروا سکتے ہیں یا الیکٹرانک طور پر csir.psx.com.pkپر شکایت درج کروا سکتے ہیں۔
- پی ایس ایکس متعلقہ بروکریج ہاؤس کے سامنے اس معاملے کو اٹھائے گا اور ثالثی کے ذریعے معاملے کو حل کرنے کی کوشش کرے گا۔
- اگر اس کے بعد بھی تنازعہ طے نہیں ہوتا ہے تو، پی ایس ایکس کی جانب سے پی ایس ایکس ریگولیشنز کے باب 18 کے تحت طے شدہ طریقہ کار کے مطابق ثالثی کے ذریعے معاملے کو حل کیا جائے گا۔
- بروکریج ہاؤس/سیکیورٹیز بروکر کے ڈیفالٹ ہونے کی صورت میں، پی ایس ایکس کی جانب سے ایک ڈیفالٹ کمیٹی تشکیل دی جاتی ہے۔
- پی ایس ایکس اخبارات میں اور پی ایس ایکس کی ویب سائٹ پر اشتہار شائع کر کے نا دہندہ سیکیورٹیز بروکر کے خلاف سرمایہ کاروں کو دعوؤں کے لیے مدعو کرتا ہے۔
- پی ایس ایکس کی جانب سے دعوؤں کی تصدیق کے لیے آڈیٹر کا تقرر کیا جاتا ہے۔
- پی ایس ایکس منظوری کے حامل دعوے داروں کو دست یاب فنڈز فراہم کرتا ہے۔
- پی ایس ایکس کی جانب سے ڈیفالٹر سیکیورٹیز بروکر کے منظور شدہ دعوؤں کو مندرجہ ذیل طریقے سے طے کیا جاتا ہے:
ایکسچینج کی تحویل میں موجود سیکیورٹیز بروکرز کے اثاثے دعوے داروں کے منظور شدہ دعوؤں کو حل کرنے کے لیے بیباق (liquidated) کردیے جاتے ہیں۔ اثاثے ان چیزوں پر مشتمل ہیں:
(الف) ایکسچینج کے احاطے کے اندر آفس، اگر کوئی ہے، جو کہ ایکسچینج کے کنٹرول میں ہو؛
(ب) پی ایس ایکس ریگولیشنز کے باب 19 کے مطابق ایکسچینج کے ساتھ بنیادی کم از کم کیپٹل (Base Minimum Capital) برقرار رکھا گیا ہو۔
(پ) ڈیفالٹر سیکیورٹیز بروکر کے ہاؤس اکاؤنٹ اور انویسٹر اکاؤنٹ میں دست یاب سیکیورٹیز؛ اور
(ت) ڈیفالٹ شدہ سیکیورٹیز بروکر کی سیکیورٹیز کی تحویل کو برقرار رکھنے کے لیے سی ڈی ایس کے ذیلی اکاؤنٹ میں دست یاب سیکیورٹیز۔
اگر کسی ڈیفالٹ شدہ سیکیورٹیز بروکر کے خلاف ایکسچینج کی جا نب سے قبول کردہ صارف کا حق ِدعویٰ، اس طر ح کے دعوے کو پورا کرنے کے لیے ایسے سیکیورٹیز بروکر کے اثاثوں کی فروخت سے حاصل ہونے والی رقم سے بھی زیادہ ہے، تو باقی رقم سینٹرلائزڈ کسٹمرز پروٹیکشن کمپنسیشن فنڈ (CCPF) سے ادا کی جائے گی، جسے ایکسچینج کی طرف سے پی ایس ایکس کے ریگولیشنز کے باب 24 کے مطابق، ایک ڈیفالٹر سیکیورٹیز بروکر کے صارفین کو زیادہ سے زیادہ 500,000 روپے فی دعویدار تک کی تلافی کرنے کے واحد مینڈیٹ کے ساتھ قائم کیا گیا ہے۔
- آپ اپنی شکایت دوسرے موڈ کے ذریعے بھی درج کرا سکتے ہیں - پرائم منسٹرز پرفارمنس ڈیلیوری یونٹ [PMDU]:
PMDU ملک گیر سطح پر شکوے اور شکایات کے ازالے کا ایک طریقہ کار ہے جو شہریوں کو تمام سرکاری اداروں کے ساتھ بغیر کسی رکاوٹ کے بات چیت کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے تاکہ ان کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جا سکے اور پاکستان سٹیزن پورٹل کے ذریعے شہریوں کی جانب سے درج کرائی جانے والی شکایات کو دور کیا جا سکے - جو کہ ایک حکومتی موبائل ایپلیکیشن ہے۔ PMDU ڈیش بورڈ پی ایس ایکس، سی ڈی سی اور این سی سی پی ایل کو بھی تفویض کیا گیا ہے۔ PMDU ڈیش بورڈ پر پی ایس ایکس کو موصول ہونے والی تمام شکایات کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جاتا ہے۔
مندرجہ بالا چیزیں اس بات کا مختصر سا جائزہ ہے کہ آپ کے سرمایہ کاری کے پورٹ فولیو کو محفوظ بنانا کیوں ضروری ہے اور اگر آپ کو اپنی شکایات کے ازالے کی ضرورت پیش آئے تو کیا کرنا چاہیے۔ کسی بھی صورت میں، یہ آپ کے اکاؤنٹ، اس کی ٹرانزیکشن اور اس کی دستاویزات کے سلسلے میں چوکس اور محتاط رہنے کے حوالے سے معاونت کرتا ہے۔ مزید معلومات اور رہنمائی کے لیے، آپ کو پی ایس ایکس کی ویب سائٹ
https://www.psx.com.pk/psx/resources-and-tools
/investors/know-your-rights-information-for-investors پر خوش آمدید کہا جائے گا۔
٭ انتباہ:
اس مضمون کے مواد میں مالیاتی مصنوعات سے متعلق معلومات شامل ہیں، بشمول سیکیورٹیز، ڈیریویٹیوز پروڈکٹس، لسٹڈ کمپنیاں یا پی ایس ایکس میں لسٹنگ کے لیے تجویز کردہ کمپنیاں، تاہم یہ ان تک محدود نہیں، جبکہ فریق ثالث کا کوئی بھی مواد خالصتاً عمومی نوعیت کا ہوتا ہے اور صرف معلوماتی اور تعلیمی مقاصد کے لیے فراہم کیا جاتا ہے۔
اس طرح کے مواد/معلومات کا مقصد کسی بھی شکل یا قسم کی تجارت یا سرمایہ کاری کا مشورہ فراہم کرنا نہیں ہے اور اسے کسی بھی صورت میں پی ایس ایکس کی طرف سے مذکورہ مصنوعات، سیکیورٹی یا کمپنی کی خوبیوں کے بارے میں کوئی سفارش، رائے یا اشارہ فراہم کرنے کے طور پر نہیں سمجھا جائے گا اور اسے تمام قابلِ اطلاق ریگولیٹری دفعات کی جامع اور تشریحی معنوں کے طور پر بھی نہیں سمجھا جائے گا۔
(سربراہ مارکیٹنگ اینڈ بزنس ڈیولپمنٹ، پاکستان اسٹاک ایکسچینج لمیٹڈ)
٭ اپنے انویسٹمنٹ پورٹ فولیو کو محفوظ بنائیں:
ہم سب کی یہ چاہت ہوتی ہے کہ ہماری محنت سے کمائی گئی رقم میں بڑھوتری اور اضافہ ہو۔ اگرچہ یہ ہمارے رسک /ریٹرن کے اہداف اور خطرے کو برداشت کرنے کی ہماری صلاحیت کو مدنظر رکھتے ہوئے موزوں اثاثہ جاتی کلاسوں (asset classes) اور سرمایہ کاری کے مواقع میں سمجھ داری کے ساتھ سرمایہ کاری کرنے سے ممکن ہے، تاہم ہماری سرمایہ کاری کو محفوظ بنانے کے لیے سرمایہ کاری کے پورٹ فولیو پر نظر رکھنا بھی اتنا ہی ضروری ہے۔
٭ آپ کی سرمایہ کاری کے پورٹ فولیو کو محفوظ بنانے کے کئی طریقے ہیں:
صحیح سیکیورٹیز بروکر کا انتخاب کریں: صحیح سیکیورٹیز بروکر کو منتخب کرنے کے لیے درج ذیل پیرامیٹرز کی بنیاد پر متعدد سیکیورٹیز بروکریج فرموں کو شارٹ لسٹ کیا جائے اور پھر اپنی سرمایہ کاری کی ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے موزوں ترین کا انتخاب کیا جائے جیسے:
- آپ کی جانب سے متعین کردہ سرمایہ کاری کے مقاصد کے سلسلے میں کمیونیکیشن اور سمجھنے میں آسانی ہونی چاہیے۔
- تحقیقی مواد کی دست یابی۔
- آن لائن ٹریڈنگ کی سہولت کی دست یابی۔
- تجارتی تصدیق کی فراہمی۔
- بروکریج چارجز آپ کے بجٹ کے مطابق ہونے چاہییں۔
٭ کسٹمر ریلیشن شپ فارم (سی آر ایف) یا سہولت فارم بھرنا:
سیکیورٹیز بروکر کے پاس سی آر ایف یا سہولت فارم پْر کر کے آپ اپنا اکاؤنٹ کھلوا سکتے ہیں۔ CRF کے ذریعے سرمایہ کار اسٹاک مارکیٹ کی مکمل صلاحیت کا تجربہ حاصل کرنے کے قابل ہو جاتے ہیں جب کہ سہولت فارم ان لوگوں کے لیے بہترین رہے گا جو رسک سے احتراز کرتے ہیں یا اکاؤنٹ کھولنے کے آسان عمل سے گزرنا چاہتے ہیں۔ سی آر ایف سرمایہ کاروں کو تمام مارکیٹس، جیسے کہ ریڈی مارکیٹ، فیوچرز مارکیٹ اور لیوریجڈ پروڈکٹس میں تجارت کرنے کا اہل بناتا ہے جب کہ سہولت فارم صرف ریڈی مارکیٹ میں تجارت کی اجازت دیتا ہے اور اس کی حد 800,000 روپے تک ہوتی ہے۔
- سرمایہ کاری اکاؤنٹ کھولنا: آپ کو سینٹر ل ڈیپازٹری کمپنی (CDC) کے ساتھ ایک انویسٹر اکاؤنٹ کھولنا ہوگا تاکہ خریدے گئے شیئرز کی تحویل کو محفوظ بنایا جا سکے جس کے ذریعے اکاؤنٹ کا کنٹرول مکمل طور پر آپ کے پاس ہوگا۔
- اپنے رسک/ ریٹرن کے مقاصد اور رسک لینے کی صلاحیت کا اندازہ کریں: آپ کو لازمی یہ اندازہ لگانا چاہیے کہ آپ کے رسک/ریٹرن کے مقاصد کیا ہیں؛ متوقع منافع کی کس سطح کے لیے آپ کتنا خطرہ مول لینے کو تیار ہیں۔ آپ اپنی رسک لینے کی صلاحیت پر اس لحاظ سے بھی غور کر سکتے ہیں کہ مندی کی صورت میں کتنی دیر تک مارکیٹ میں رہنا آپ کے لیے قابل ِبرداشت ہو گا۔
- دستاویزات: آپ کو یہ بات یقینی بنانے کی ضروت ہے کہ آپ کے اکاؤنٹ اور اس کی ٹرانزیکشنز سے متعلق تمام دستاویزات (اور اس کی کاپیاں) آپ کے پاس دستیاب ہیں تاکہ آپ کے پاس اپنے اکاؤنٹ، سرمایہ کاری کے پورٹ فولیو اور اس کی ٹرانزیکشنز کی مکمل تصویر اور ریکارڈ موجود ہو۔
- کنفرمیشن بذریعہ ایس ایم ایس / ا ی میل/کورئیر: یقینی بنائیں کہ آپ کو اپنے سیکیورٹیز بروکر کے ساتھ ساتھ NCCPL سے تمام تجارتی کنفرمیشن بذریعہ ایس ایم ایس، ای میل یا کوریئر موصول ہوں۔
- اپنی ٹریڈنگ پریکٹس کو مکمل رکھیں: اس چیز کو یقینی بنائیں کہ آپ اپنے آرڈر کی ہدایات بروکریج فرم میں کسی ایک فرد کو دیں تاکہ کسی بھی غلط کمیونیکیشن اور الجھن سے بچا جا سکے۔ نیز، کسی بھی تضاد کی صورت میں، آپ اپنے سیکیورٹیز بروکر سے فوری رابطہ کریں اوراس موقع پر چیزوں کو ایسے ہی نہ چھوڑیں۔
- صوابدیدی تجارتی طریقوں سے پرہیز کریں: صوابدیدی تجارتی طریقوں سے گریز کریں جس کے تحت سیکیورٹیز بروکر کو آپ کے لیے تجارت انجام دینے کی آزادی دی جاتی ہے۔
- بروکر ایپ کے ذریعے آن لائن ٹریڈنگ: آپ کے سیکیورٹیز بروکر کی طرف سے فراہم کردہ ایپ یا سافٹ ویئر آپ کو اپنے فیصلوں کے مطابق اسٹاک ایکسچینج میں سرمایہ کاری کرنے کے قابل بنائے گا۔ یہ ایپ ڈاؤن لوڈ کے قابل ہے، لہٰذا اس تک رسائی حاصل کرنا یقینی بنائیں یا اپنے سیکیورٹیز بروکر سے سافٹ ویئر حاصل کریں۔
٭ بطور سرمایہ کار ممکنہ شکایات:
اگرچہ آپ نے اپنی سرمایہ کاری کے پورٹ فولیو کو محفوظ اور مستحکم بنانے کے لیے یقینی طور پر تمام ضروری اقدامات کیے ہوںگے، تاہم آپ کو اپنی سرمایہ کاری کے دوران کسی مسئلے کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے جس کے سبب آپ کی طرف سے شکایت کے اندراج کی کارروائی کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ یہ مسائل سامنے آ سکتے ہیں:
- زیادہ منافع کا عزم: آپ سے کسی خاص سرمایہ کاری کے لیے نہایت پْرکشش منافع کا وعدہ کیا جا سکتا ہے جب کہ حقیقت میں اس طرح کی سرمایہ کاری سے ایسا کوئی بھی منافع حاصل نہیں ہو سکتا اور آپ کو اس خاص طرح کی سرمایہ کاری کے نتیجے میں نقصان کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
- آپ کے سیکیورٹیز بروکر یا ٹریڈر کی جانب سے پورٹ فولیو مینجمنٹ کی پیشکش: آپ کے سیکیورٹیز بروکر یا ٹریڈر کی جانب سے آپ کے پورٹ فولیو کو منظم کرنے کی پیشکش کی جا سکتی ہے۔ سیکیورٹیز بروکرز اور ٹریڈرز کو کلائنٹ کے سرمایہ کاری اکاؤنٹ کو سنبھالنے (manage) کی اجازت نہیں ہے۔ وہ کلائنٹ کی جانب سے سرمایہ کاری یا تجارت نہیں کر سکتے سوائے اس کے کہ ہر تجارتی عمل کے لیے کلائنٹ کی طرف سے مخصوص ہدایات دی جائے۔
- آپ کی واضح رضامندی کے بغیر کسی خاص اسکرپ (scrip)کا فروخت کیا جانا: کسی خریداری کے عمل کے دوران آپ کی واضح رضامندی لیے بغیر آپ کے سیکیورٹیز بروکر کی جانب سے اسکرپ فروخت کیا جا سکتا ہے۔ یہ ایک سنگین مسئلہ ہے اور مناسب ٹریڈنگ کے حوالے سے سیکیورٹیز بروکر کی جانب سے استعمال کیے گئے مناسب ایس او پیز کی ناکامی ہے۔
- بغیر اجازت کے ٹرانزیکشن کی خرید و فروخت: آپ کا سیکیورٹیز بروکر آپ کی طرف سے آپ کی واضح اجازت کے بغیر کسی طرح کا تجارتی عمل انجام دے۔
- ڈیفالٹ: سیکیورٹیز بروکر جس کی خدمات آپ استعمال کر رہے ہیں وہ ڈیفالٹ کر جائے۔
٭ آپ کے شکوے/شکایات کا ازالہ:
- آپ اپنی شکایت کے ازالے کے سلسلے میں پہلے اقدام کے طور پر سیکیورٹیز بروکر سے رجوع کر سکتے ہیں۔
- اگر اس سے مد د نہیں ملتی ہے، تو آپ اپنی شکایت کے ازالے کے لیے فرنٹ لائن ریگولیٹر کی حیثیت سے پہچانے جانے والے پی ایس ایکس کے ریگولیٹری افیئرز ڈیپارٹمنٹ (RAD) سے رجوع کر سکتے ہیں، خاص طور پر اس صورت حال میں کہ اگر سیکیورٹیز بروکر ڈیفالٹ کر جائے۔ یہ مندرجہ ذیل عمل کے ذریعے ممکن ہے:
- آپ سرمایہ کاروں کے لیے تجویز کردہ شکایتی فارم (جو کہ پی ایس ایکس کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے) investor.complaints@psx.com.pk پر جمع کروا سکتے ہیں یا الیکٹرانک طور پر csir.psx.com.pkپر شکایت درج کروا سکتے ہیں۔
- پی ایس ایکس متعلقہ بروکریج ہاؤس کے سامنے اس معاملے کو اٹھائے گا اور ثالثی کے ذریعے معاملے کو حل کرنے کی کوشش کرے گا۔
- اگر اس کے بعد بھی تنازعہ طے نہیں ہوتا ہے تو، پی ایس ایکس کی جانب سے پی ایس ایکس ریگولیشنز کے باب 18 کے تحت طے شدہ طریقہ کار کے مطابق ثالثی کے ذریعے معاملے کو حل کیا جائے گا۔
- بروکریج ہاؤس/سیکیورٹیز بروکر کے ڈیفالٹ ہونے کی صورت میں، پی ایس ایکس کی جانب سے ایک ڈیفالٹ کمیٹی تشکیل دی جاتی ہے۔
- پی ایس ایکس اخبارات میں اور پی ایس ایکس کی ویب سائٹ پر اشتہار شائع کر کے نا دہندہ سیکیورٹیز بروکر کے خلاف سرمایہ کاروں کو دعوؤں کے لیے مدعو کرتا ہے۔
- پی ایس ایکس کی جانب سے دعوؤں کی تصدیق کے لیے آڈیٹر کا تقرر کیا جاتا ہے۔
- پی ایس ایکس منظوری کے حامل دعوے داروں کو دست یاب فنڈز فراہم کرتا ہے۔
- پی ایس ایکس کی جانب سے ڈیفالٹر سیکیورٹیز بروکر کے منظور شدہ دعوؤں کو مندرجہ ذیل طریقے سے طے کیا جاتا ہے:
ایکسچینج کی تحویل میں موجود سیکیورٹیز بروکرز کے اثاثے دعوے داروں کے منظور شدہ دعوؤں کو حل کرنے کے لیے بیباق (liquidated) کردیے جاتے ہیں۔ اثاثے ان چیزوں پر مشتمل ہیں:
(الف) ایکسچینج کے احاطے کے اندر آفس، اگر کوئی ہے، جو کہ ایکسچینج کے کنٹرول میں ہو؛
(ب) پی ایس ایکس ریگولیشنز کے باب 19 کے مطابق ایکسچینج کے ساتھ بنیادی کم از کم کیپٹل (Base Minimum Capital) برقرار رکھا گیا ہو۔
(پ) ڈیفالٹر سیکیورٹیز بروکر کے ہاؤس اکاؤنٹ اور انویسٹر اکاؤنٹ میں دست یاب سیکیورٹیز؛ اور
(ت) ڈیفالٹ شدہ سیکیورٹیز بروکر کی سیکیورٹیز کی تحویل کو برقرار رکھنے کے لیے سی ڈی ایس کے ذیلی اکاؤنٹ میں دست یاب سیکیورٹیز۔
اگر کسی ڈیفالٹ شدہ سیکیورٹیز بروکر کے خلاف ایکسچینج کی جا نب سے قبول کردہ صارف کا حق ِدعویٰ، اس طر ح کے دعوے کو پورا کرنے کے لیے ایسے سیکیورٹیز بروکر کے اثاثوں کی فروخت سے حاصل ہونے والی رقم سے بھی زیادہ ہے، تو باقی رقم سینٹرلائزڈ کسٹمرز پروٹیکشن کمپنسیشن فنڈ (CCPF) سے ادا کی جائے گی، جسے ایکسچینج کی طرف سے پی ایس ایکس کے ریگولیشنز کے باب 24 کے مطابق، ایک ڈیفالٹر سیکیورٹیز بروکر کے صارفین کو زیادہ سے زیادہ 500,000 روپے فی دعویدار تک کی تلافی کرنے کے واحد مینڈیٹ کے ساتھ قائم کیا گیا ہے۔
- آپ اپنی شکایت دوسرے موڈ کے ذریعے بھی درج کرا سکتے ہیں - پرائم منسٹرز پرفارمنس ڈیلیوری یونٹ [PMDU]:
PMDU ملک گیر سطح پر شکوے اور شکایات کے ازالے کا ایک طریقہ کار ہے جو شہریوں کو تمام سرکاری اداروں کے ساتھ بغیر کسی رکاوٹ کے بات چیت کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے تاکہ ان کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جا سکے اور پاکستان سٹیزن پورٹل کے ذریعے شہریوں کی جانب سے درج کرائی جانے والی شکایات کو دور کیا جا سکے - جو کہ ایک حکومتی موبائل ایپلیکیشن ہے۔ PMDU ڈیش بورڈ پی ایس ایکس، سی ڈی سی اور این سی سی پی ایل کو بھی تفویض کیا گیا ہے۔ PMDU ڈیش بورڈ پر پی ایس ایکس کو موصول ہونے والی تمام شکایات کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جاتا ہے۔
مندرجہ بالا چیزیں اس بات کا مختصر سا جائزہ ہے کہ آپ کے سرمایہ کاری کے پورٹ فولیو کو محفوظ بنانا کیوں ضروری ہے اور اگر آپ کو اپنی شکایات کے ازالے کی ضرورت پیش آئے تو کیا کرنا چاہیے۔ کسی بھی صورت میں، یہ آپ کے اکاؤنٹ، اس کی ٹرانزیکشن اور اس کی دستاویزات کے سلسلے میں چوکس اور محتاط رہنے کے حوالے سے معاونت کرتا ہے۔ مزید معلومات اور رہنمائی کے لیے، آپ کو پی ایس ایکس کی ویب سائٹ
https://www.psx.com.pk/psx/resources-and-tools
/investors/know-your-rights-information-for-investors پر خوش آمدید کہا جائے گا۔
٭ انتباہ:
اس مضمون کے مواد میں مالیاتی مصنوعات سے متعلق معلومات شامل ہیں، بشمول سیکیورٹیز، ڈیریویٹیوز پروڈکٹس، لسٹڈ کمپنیاں یا پی ایس ایکس میں لسٹنگ کے لیے تجویز کردہ کمپنیاں، تاہم یہ ان تک محدود نہیں، جبکہ فریق ثالث کا کوئی بھی مواد خالصتاً عمومی نوعیت کا ہوتا ہے اور صرف معلوماتی اور تعلیمی مقاصد کے لیے فراہم کیا جاتا ہے۔
اس طرح کے مواد/معلومات کا مقصد کسی بھی شکل یا قسم کی تجارت یا سرمایہ کاری کا مشورہ فراہم کرنا نہیں ہے اور اسے کسی بھی صورت میں پی ایس ایکس کی طرف سے مذکورہ مصنوعات، سیکیورٹی یا کمپنی کی خوبیوں کے بارے میں کوئی سفارش، رائے یا اشارہ فراہم کرنے کے طور پر نہیں سمجھا جائے گا اور اسے تمام قابلِ اطلاق ریگولیٹری دفعات کی جامع اور تشریحی معنوں کے طور پر بھی نہیں سمجھا جائے گا۔