پاکستان نے کرتارپور راہداری کے غلط استعمال سے متعلق بھارتی پروپیگنڈا سختی سے مسترد کردیا
بھارتی پراپیگنڈا مہم کا مقصد "امن کی راہداری" کو بدنام کرنا ہے، ترجمان دفتر خارجہ
BEIJING:
دفتر خارجہ کے ترجمان نے کرتارپور راہداری کے غلط استعمال سے متعلق بھارتی پروپیگنڈا سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی مہم کا مقصد سکھ یاتریوں کے لیے کرتارپور صاحب راہداری کھولنے کے اقدام کو نقصان پہنچانا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی پراپیگنڈا مہم کا مقصد "امن کی راہداری" کو بدنام کرنا اور دنیا کی توجہ مسلمانوں پر مظالم سے ہٹانا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اقلیتوں کے حقوق کو اولین ترجیح دیتا ہے۔ پاکستان میں ہر کمیونٹی کے مذہبی مقامات کے تقدس کو یقینی بنایا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے حال ہی میں بھارت سے 2000 سے زائد سکھ یاتریوں کی میزبانی کی۔ دنیا بھر کی سکھ برادری مذہبی ہم آہنگی کے فروغ کے لیے پاکستان کے عزم کو سراہتی رہی ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ کرتارپور راہداری پاکستان کی طرف سے سکھ برادری کے لیے ایک تحفہ تھا، بھارت غلط بیانی سے باز رہے۔ بھارت اپنی مذہبی اقلیتوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے بامعنی اقدامات کرے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نے کرتارپور راہداری کے غلط استعمال سے متعلق بھارتی پروپیگنڈا سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی مہم کا مقصد سکھ یاتریوں کے لیے کرتارپور صاحب راہداری کھولنے کے اقدام کو نقصان پہنچانا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی پراپیگنڈا مہم کا مقصد "امن کی راہداری" کو بدنام کرنا اور دنیا کی توجہ مسلمانوں پر مظالم سے ہٹانا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اقلیتوں کے حقوق کو اولین ترجیح دیتا ہے۔ پاکستان میں ہر کمیونٹی کے مذہبی مقامات کے تقدس کو یقینی بنایا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے حال ہی میں بھارت سے 2000 سے زائد سکھ یاتریوں کی میزبانی کی۔ دنیا بھر کی سکھ برادری مذہبی ہم آہنگی کے فروغ کے لیے پاکستان کے عزم کو سراہتی رہی ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ کرتارپور راہداری پاکستان کی طرف سے سکھ برادری کے لیے ایک تحفہ تھا، بھارت غلط بیانی سے باز رہے۔ بھارت اپنی مذہبی اقلیتوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے بامعنی اقدامات کرے۔