کراچی میں لڑکی کے اغواء کا ملزم بری مغویہ ملزم کو پسند کرتی تھی اور خود ساتھ گئی
مغویہ کشش کے والد کی مدعیت میں مقدمہ ستمبر 2020 میں فیڈرل بی ایریا میں درج کیا گیا تھا
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سینٹرل نے لڑکی کے اغواء اور مبینہ زیادتی کے مقدمے میں عدم شواہد کی بناء پر ملزم شرجیل کو بری کردیا۔
کراچی سٹی کورٹ میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سینٹرل نے لڑکی کے اغواء اور مبینہ زیادتی کے مقدمے کا فیصلہ سنادیا۔ عدالت نے عدم شواہد کی بناء پر ملزم شرجیل کو بری کردیا۔ عدالت نے فیصلے میں کہا کہ ملزم کیخلاف کوئی اور کیس نہیں تو جیل سے رہا کیا جائے۔
وکیل صفائی لیاقت گبول ایڈوکیٹ نے موقف اپنایا تھا کہ ملزم کیخلاف کوئی چشم دید گواہ نہیں ہے۔ مغویہ ملزم شرجیل کو پسند کرتی تھی اور خود اس کے گھر پہنچ گئی تھی۔ مغویہ کشش کو ملزم شرجیل نے اغواء نہیں کیا تھا۔
پولیس کے مطابق ملزم کے مغویہ کشش کے والد کی مدعیت میں مقدمہ ستمبر 2020 میں فیڈرل بی ایریا میں درج کیا گیا تھا۔ مدعی کی اہلیہ گھر میں سورہی تھی اور جب وہ اٹھی میری بیٹی گھر سے غائب تھی۔ مغویہ نے بیان میں کہا تھا ملزم مجھے دھمکی دے کر موٹر سائیکل پر بیٹھا کر سرجانی ٹاؤن لے گیا تھا۔
کراچی سٹی کورٹ میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سینٹرل نے لڑکی کے اغواء اور مبینہ زیادتی کے مقدمے کا فیصلہ سنادیا۔ عدالت نے عدم شواہد کی بناء پر ملزم شرجیل کو بری کردیا۔ عدالت نے فیصلے میں کہا کہ ملزم کیخلاف کوئی اور کیس نہیں تو جیل سے رہا کیا جائے۔
وکیل صفائی لیاقت گبول ایڈوکیٹ نے موقف اپنایا تھا کہ ملزم کیخلاف کوئی چشم دید گواہ نہیں ہے۔ مغویہ ملزم شرجیل کو پسند کرتی تھی اور خود اس کے گھر پہنچ گئی تھی۔ مغویہ کشش کو ملزم شرجیل نے اغواء نہیں کیا تھا۔
پولیس کے مطابق ملزم کے مغویہ کشش کے والد کی مدعیت میں مقدمہ ستمبر 2020 میں فیڈرل بی ایریا میں درج کیا گیا تھا۔ مدعی کی اہلیہ گھر میں سورہی تھی اور جب وہ اٹھی میری بیٹی گھر سے غائب تھی۔ مغویہ نے بیان میں کہا تھا ملزم مجھے دھمکی دے کر موٹر سائیکل پر بیٹھا کر سرجانی ٹاؤن لے گیا تھا۔