ماہرین فلکیات کی عیدالفطر سے متعلق پیش گوئی
غیرمصدقہ شہادتوں کو قبول کرکے رواں برس بھی عید سعودیہ کے ساتھ منائے جانے کا امکان
کراچی:
ماہرین فلکیات نے پاکستان میں عیدالفطر منگل تین مئی کو ہونے کی پیش گوئی کردی اور کہا ہے کہ اتوار کی شام ملک کے کسی بھی علاقے میں چاند دکھائی دینے کا کوئی امکان نہیں۔
رویت ہلال ریسرچ کونسل کے سیکریٹری جنرل خالد اعجاز مفتی کے مطابق نئے چاند کی رویت اس وقت ہوتی ہے جب اس کی عمر غروب آفتاب کے وقت 19 گھنٹے سے زائد اور غروب شمس و غروب قمر کا درمیانی فرق 40 منٹ سے زائد ہوجائے، چاند کا زمین سے زاویائی فاصلہ کم از کم 6 ڈگری اور چاند کا سورج سے زاویائی فاصلہ کم از کم 10 ڈگری ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ نیا چاند 30 اپریل اور یکم مئی کی درمیانی رات پاکستان کے معیاری وقت کے مطابق ایک بج کر 28 منٹ پر پیدا ہوگا، اتوار یکم مئی کی شام غروب آفتاب کے وقت چاند کی عمر پاکستان کے تمام علاقوں میں 18 گھنٹوں سے کم ہوگی، نیز غروب شمس اور غروب قمر کا درمیانی فرق جو کم از کم 40 منٹ ہونا چاہیے وہ چترال، دیر، ہزارہ، ہنزہ، غذر اور گلگت میں 37 منٹ جبکہ ان علاقوں کے علاوہ پاکستان کے تمام علاقوں میں 37 منٹ سے کم ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ چاند کا سورج سے زاویائی فاصلہ جو 10 ڈگری ہونا چاہیے، پاکستان کے تمام علاقوں میں 8 ڈگری ہوگا لہٰذا پاکستان میں شوال کا چاند دوربین کی مدد سے بھی دکھائی نہیں دے سکتا۔
ماہرین فلکیات کے مطابق پیر دو مئی کی شام غروب آفتاب کے وقت چاند کی عمر پاکستان کے تمام علاقوں میں 41 گھنٹوں سے بھی زائد ہوچکی ہوگی۔ دوسری جانب غروب شمس و غروب قمر کا درمیانی فرق جو 40 منٹ ہونا چاہیے وہ پا کستان کے تمام علاقوں میں 89 منٹ سے زائد ہوگا لہٰذا اگر پیر کی شام بادل نہ ہوئے تو چاند پاکستان کے تمام علاقوں میں واضح اور تادیر دکھائی دے گا۔
غیرمصدقہ شہادتوں کو قبول کرکے رواں برس بھی عید سعودیہ کے ساتھ منائے جانے کا امکان
محکمہ موسمیات کی جانب سے وزارتِ مذہبی امور کو اسلامی ماہ کی 29 تاریخ کو ہلال کی رویت ہونے یا نہ ہونے کے بارے میں لکھے گئے خط کی کاپی اسلامی ماہ کے آغاز کی ممکنہ تاریخ سے 15 روز قبل محکمہ موسمیات کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کر دی جاتی ہے لیکن اِس بار 25 اپریل تک بھی اسے اپ لوڈ نہیں کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس برس بھی عیدالفطر سعودی عرب کے ساتھ منانے کے لیے یکم مئی 2022ء کی شام رویتِ ہلال کی غیر مصدقہ شہادتوں کو قبول کرلیا جائے گا جس طرح گزشتہ برس کیا گیا تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ اس وقت کے وفاقی وزیر مذہبی امور مولانا پوپلزئی کی کمیٹی کے رکن بھی رہ چکے ہیں جنہوں ںے اکثرمواقع پر چاند کی رویت کو متنازعہ بنایا ہے۔