پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں مندی کے بادل چھٹ گئے

70 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں

70 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں

پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں پیر کو ایک ہفتے کے بعد مندی کے بادل چھٹ گئے اور تیزی کے اثرات غالب رہے جس سے انڈیکس کی 46000 پوائنٹس کی نفسیاتی سطح بھی بحال ہوگئی۔

تیزی کے سبب 70فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں بھی 67ارب 51کروڑ 46لاکھ 17ہزار 713روپے کا اضافہ ہوگیا۔

ماہرین کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف حکام کی قرضوں کے حجم اور ادائیگیوں کی مدت میں توسیع کی خبر نے سرمایہ کاری کے تمام شعبوں کے حوصلے بلند کیے جنہوں نے سیمنٹ ، آٹو ، ریفائنری ، انفارمیشن ٹیکنالوجی سیکٹر میں ترجیحی بنیادوں پر سرمایہ کاری کی۔


ایک موقع پر647پوائنٹس کی بھی تیزی ہوئی تاہم اختتامی لمحات میں پرافٹ ٹیکنگ بڑھنے سے تیزی کی مذکورہ شرح میں کمی واقع ہوئی نتیجتا کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100انڈیکس 520.23 پوائنٹس کے اضافے سے 46073.25پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔

کے ایس ای30 انڈیکس 251.28 پوائنٹس کے اضافے سے 17840.59، کے ایم آئی 30 انڈیکس 1002.28پوائنٹس کے اضافے سے 75562.28 اور پی ایس ایکس کے ایم آئی انڈیکس 181.99پوائنٹس کے اضافے سے 22748.01 پر بند ہوا۔

کاروباری حجم گذشتہ جمعہ کی نسبت 70فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 36کروڑ 88لاکھ 30ہزار 284 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 325 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 163 کے بھاؤ میں اضافہ ، 148 کے داموں میں کمی اور 14 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں باٹا پاکستان کے بھاؤ 99.99روپے بڑھکر 2299.99 روپے اور نیسلے پاکستان کے بھاؤ 81.87روپے بڑھکر 5700 روپے ہوگئے جبکہ سینوفی ایونٹیز کے بھاؤ 21روپے گھٹ کر 903روپے اور تھل انڈسٹریل کارپوریشن کے بھاؤ 9روپے گھٹ کر 260 روپے ہوگئے۔
Load Next Story