گائیکی میں کہیں اٹک جائیں تومہدی حسن کوسنتے ہیں ہری ہرن سنگھ

مہدی صاحب کی پرانی غزلیں اورگیت سن کرتازگی کااحساس ہوتا ہے، ہری ہرن سنگھ

مہدی صاحب کی پرانی غزلیں اورگیت سن کرتازگی کااحساس ہوتا ہے، ہری ہرن سنگھ فوٹو : فائل

ممتازبھارتی گلوکارہری ہرن نے کہاہے کہ انڈیامیں موسیقی پرآج تک جتنابھی کام ہواہے اسکاجواب نہیں ہے۔


مگرہم آج بھی اگرہم کہیں اٹک جائیں توشہنشاہ غزل مہدی حسن کوسنتے ہیں تاکہ ہمارے ذہن کے درکھل سکیں پاکستان میں ان دنوں امجدحسین شاہ ان کی یادمیں ایک پروگرام کررہے ہیں جسے میں تمام ترمصروفیات کے باوجودضروردیکھتا ہوں مہدی صاحب کی پرانی غزلیں اورگیت سن کرتازگی کااحساس ہوتا ہے۔

ان خیالات کااظہارانھوں نے نمائندہ ایکسپریس سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیاان کاکہناتھا کہ مجھے بزم مہدی حسن کودیکھ کر اندازہ ہواکہ ابھی پاکستان میں بہت ٹیلنٹ ہے ۔جس کونکھارنے اورسنوارنے کی ضرورت ہے ایک سوال کے جواب میں بھارتی گلوکارہری ہرن کاکہناتھاکہ استادرئیس خان جیسے عظیم میوزک کے اساتذہ پاکستان میں ابھی موجودہیں ۔
Load Next Story