بدین کروڑوں کے بجٹ کے باوجود صحت مرکز میں سہولتوں کا فقدان

زچگی کے لیے بھی رشوت طلب کی جانے لگی، ادویہ ناپید، الٹرا ساؤنڈ کی سہولت 3ماہ سے بند، ڈاکٹر غائب، مریض پریشان

زچگی کے لیے بھی رشوت طلب کی جانے لگی، ادویہ ناپید، الٹرا ساؤنڈ کی سہولت 3ماہ سے بند، ڈاکٹر غائب، مریض پریشان. فوٹو: فائل

KARACHI:
پی پی ایچ آئی کو کروڑوں روپے کا بجٹ ملتا ہے اس کے باوجود بدین میں قائم ماڈل مدر چائلڈ سینٹر، او پی ڈی پر ادویہ اور علاج معالجے کی سہولتوں کا فقدان ہے۔


خواتین سے ہر ڈلیوری پر عملہ 500 سے1000روپے رشوت لیتا ہے۔ سینٹر پر الٹرا ساؤنڈ کی سہولت بند ہوئے 3 ماہ ہو گئے جبکہ لیڈی ڈاکٹر و ڈاکٹر بھی غائب رہتے ہیں جس کے باعث مریضوں بالخصوص خواتین کومشکلات کا سامنا ہے۔ ڈاکٹر گھر بیٹھے ماہانہ لاکھوں روپے تنخواہیں وصول کر رہے ہیں، ڈاکٹروں کی عدم موجودگی کے باعث نرسیں اور ڈسپنسر مریضوں کا علاج کرتے ہیں، جس کے باعث کئی مریض اور ڈلیوری کے لیے آئی خواتین ناتجربہ کاری کی بھینٹ چڑھ چکی ہیں۔ ماڈل سینٹر پر رات کے وقت تو عملہ سرے سے موجود ہی نہیں ہوتا۔

اس ابتر صورتحال کا نوٹس لینے اور کارروائی کرنے کے بجائے پی پی ایچ آئی کے افسران خواب غفلت کی نیند سوئے ہوئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق گھر بیٹھے حکومت سے تنخواہیں وصول کرنے والے ڈاکٹر و لیڈی ڈاکٹر پرائیویٹ کلینک چلا رہے ہیں۔ پی پی ایچ آئی بدین میں مقامی افراد کو نظر انداز کر کے دوسرے اضلاع سے من پسند افراد کو بھرتی کیا گیا ہے۔ بدین ماڈل سینٹر کے علاوہ وانہائی شریف، یوسف شاہ، لواری شریف، سیرانی اور دیگر سینٹروں پر بھی یہی صورتحال ہے۔ شہریوں نے انکوائری کر کے ملوث افراد کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
Load Next Story