پاکستان پوسٹ ارجنٹ میل سروس میں بڑے پیمانہ پر بے ضابطگیوں کا انکشاف
محکمہ ڈاک کے اہلکاروں نے یو ایم ایس فیس جمع کرائے بغیر مختلف اداروں کو سروس فراہم کی
پاکستان پوسٹ میں ارجنٹ میل سروس کوریکارڈ میں درج کیے بغیر ڈاک ارسال کرنے کی مد میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں کا انکشاف ہواہے۔
ارجنٹ میل سروس(یو ایم ایس) کی مد میں پاکستان پوسٹ کے خزانے میں کچھ جمع تو نہیں کرایا گیا تاہم پاکستان پوسٹ کے چند اہلکاروں کی مبینہ ملی بھگت سے انڈر کریڈٹ کی مہریں لگا کر(یو ایم ایس) سروس فراہم کی ہے۔
ایکسپریس کو حاصل ہونے والی دستاویز کے مطابق پاکستان پوسٹ میں ارجنٹ میل سروس کی مد میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے اور پاکستان پوسٹ میں عملے کے چند اراکین کی جانب سے یو ایم ایس کی فیس خزانے میں جمع کرائے بغیر ہی مختلف اداروں کو سروس فراہم کردی ہے ، اور یو ایم ایس کی مد میں لی جانے والی رقم مبینہ طور پر اپنی جیبوں میں ڈالی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت خارجہ کے 750یو ایم ایس کی رقم بھی پاکستان پوسٹ کے خزانے میں جمع نہیں کرائی گئی ، ایکسپریس کو حاصل دستاویز کے مطابق پاکستان پوسٹ کے کلر ک محمد شفیق ان بے ضابطگیوں میں ملوث ہے جس کیخلاف انکوائری میں بے ضابطگیاں ثابت ہوگئی ہیں اور جعلی سٹیمپ لگا کر یو ایم ایس سروس مختلف اداروں کو فراہم کی گئی۔
اس سلسلے میں ایکسپریس نے ڈی جی پاکستان پوسٹ خالد جاوید سے رابطہ کیا تو ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پوسٹ میں کرپشن کسی صورت قابل قبول نہیں۔
ارجنٹ میل سروس(یو ایم ایس) کی مد میں پاکستان پوسٹ کے خزانے میں کچھ جمع تو نہیں کرایا گیا تاہم پاکستان پوسٹ کے چند اہلکاروں کی مبینہ ملی بھگت سے انڈر کریڈٹ کی مہریں لگا کر(یو ایم ایس) سروس فراہم کی ہے۔
ایکسپریس کو حاصل ہونے والی دستاویز کے مطابق پاکستان پوسٹ میں ارجنٹ میل سروس کی مد میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے اور پاکستان پوسٹ میں عملے کے چند اراکین کی جانب سے یو ایم ایس کی فیس خزانے میں جمع کرائے بغیر ہی مختلف اداروں کو سروس فراہم کردی ہے ، اور یو ایم ایس کی مد میں لی جانے والی رقم مبینہ طور پر اپنی جیبوں میں ڈالی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت خارجہ کے 750یو ایم ایس کی رقم بھی پاکستان پوسٹ کے خزانے میں جمع نہیں کرائی گئی ، ایکسپریس کو حاصل دستاویز کے مطابق پاکستان پوسٹ کے کلر ک محمد شفیق ان بے ضابطگیوں میں ملوث ہے جس کیخلاف انکوائری میں بے ضابطگیاں ثابت ہوگئی ہیں اور جعلی سٹیمپ لگا کر یو ایم ایس سروس مختلف اداروں کو فراہم کی گئی۔
اس سلسلے میں ایکسپریس نے ڈی جی پاکستان پوسٹ خالد جاوید سے رابطہ کیا تو ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پوسٹ میں کرپشن کسی صورت قابل قبول نہیں۔