ایتھوپیا میں مسلمانوں پر گھات لگاکر حملے 20 افراد جاں بحق
انتہاپسند عیسائیوں نے متعدد مساجد کو نذر آتش کیا اور مسلمانوں کی املاک بھی لوٹیں
ایتھوپیا میں عیسائی انتہاپسندوں کے حملے میں 20 مسلمان جاں بحق جب کہ متعدد زخمی ہوگئے۔
امہارا کی اسلامی امور کی کونسل کے صدر سعید محمد کا کہنا ہے کہ قبرستان میں موجود مسلمانوں کے ہجوم پر عیسائی انتہا پسندوں نے بھاری ہتھیاروں اور بمبوں سے حملہ کیا، جس کے نتیجے میں 20 کے قریب کے مسلمان جاں بحق ہوئے جب کہ درجنوں زخمی ہوئے۔
حملے کے بعد حملہ آوروں نے مسلمانوں کی املاک کو لوٹا اور متعدد مساجد کو نذر آتش کیا، انتہاپسندوں کے حملے کا نشانہ بننے والی ایک مسجد میں معمولی نقصان ہوا جب کہ تین مکمل طور پر نذر آتش ہوگئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق 2019 میں ایتھوپین حکام نے پانچ مشتبہ افراد کو گرفتار کیا تھا جنہوں نے امھارا ریجن کے علاقے موتا میں چار مساجد کو نذر آتش کیا تھا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق مسلمانوں پر حملے کا تازہ واقعہ افریقی ملک ایتھوپیا کے ریجن امھارا کے شہر گونڈر میں پیش آیا، جہاں عیسائی انتہاپسندوں نے بزرگ شہری کی نماز جنازہ میں شریک مسلمانوں کا قتل عام کیا۔
امہارا کی اسلامی امور کی کونسل کے صدر سعید محمد کا کہنا ہے کہ قبرستان میں موجود مسلمانوں کے ہجوم پر عیسائی انتہا پسندوں نے بھاری ہتھیاروں اور بمبوں سے حملہ کیا، جس کے نتیجے میں 20 کے قریب کے مسلمان جاں بحق ہوئے جب کہ درجنوں زخمی ہوئے۔
حملے کے بعد حملہ آوروں نے مسلمانوں کی املاک کو لوٹا اور متعدد مساجد کو نذر آتش کیا، انتہاپسندوں کے حملے کا نشانہ بننے والی ایک مسجد میں معمولی نقصان ہوا جب کہ تین مکمل طور پر نذر آتش ہوگئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق 2019 میں ایتھوپین حکام نے پانچ مشتبہ افراد کو گرفتار کیا تھا جنہوں نے امھارا ریجن کے علاقے موتا میں چار مساجد کو نذر آتش کیا تھا۔