وزیرستان میں سرجیکل اسٹرائیکس سے شدت پسندوں کی 40 فیصد قوت ختم
تمام کارروائیوں میں جدید ترین پاکستانی آپریشنل ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے ، ذرائع
وفاقی حکومت کے اہم ذرائع کا کہنا ہے کہ شمالی وزیرستان اور دیگر علاقوں میں عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں پر فصائی سرجیکل اسٹرائیک (فاسٹ ٹریک) حملوں کے باعث شدت پسندوں کی 40فیصد قوت ختم کر دی گئی ہے اور ان حملوں کے باعث اب عسکریت پسند گروپ منتشر ہورہے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ تمام کارروائیاں انٹیلی جنس بنیادوں پر کی جارہی ہے اور کارروائیوں میں جدید ترین پاکستانی آپریشنل ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے ،آئندہ چند دنوں میں فاسٹ ٹریک فضائی کارروائیوں کا دائرہ کار مزید بڑھایاجائے گا اور عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں کا خاتمہ کیا جائے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ان حملوں میں اس بات کو یقینی بنایا گیا ہے کہ تمام حملے اہداف پر کیے جائیں اور ان حملوں کے نتیجے میں آبادی متاثر نہ ہو ۔
ذرائع نے بتایا کہ حتمی آپریشن کی منظوری تک فاسٹ ٹریک کارروائیوں کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔ حکومت اب بھی اس بات پر قائم ہے کہ مذاکرات کا عمل کامیاب بنایا جاسکے اور طالبان غیر مشروط جنگ بندی کا اعلان کردیں ،طالبان کمیٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ غیر مشروط جنگ بندی کی اپیل سے طالبان شوریٰ کو آگاہ کردیا گیا ہے اور اس حوالے سے ان میں مشاورت ہورہی ہے اور مولانا سمیع الحق کی واپسی کے بعد مذاکراتی عمل کے حوالے سے اہم پیش رفت ہوسکتی ہے ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ تمام کارروائیاں انٹیلی جنس بنیادوں پر کی جارہی ہے اور کارروائیوں میں جدید ترین پاکستانی آپریشنل ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے ،آئندہ چند دنوں میں فاسٹ ٹریک فضائی کارروائیوں کا دائرہ کار مزید بڑھایاجائے گا اور عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں کا خاتمہ کیا جائے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ان حملوں میں اس بات کو یقینی بنایا گیا ہے کہ تمام حملے اہداف پر کیے جائیں اور ان حملوں کے نتیجے میں آبادی متاثر نہ ہو ۔
ذرائع نے بتایا کہ حتمی آپریشن کی منظوری تک فاسٹ ٹریک کارروائیوں کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔ حکومت اب بھی اس بات پر قائم ہے کہ مذاکرات کا عمل کامیاب بنایا جاسکے اور طالبان غیر مشروط جنگ بندی کا اعلان کردیں ،طالبان کمیٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ غیر مشروط جنگ بندی کی اپیل سے طالبان شوریٰ کو آگاہ کردیا گیا ہے اور اس حوالے سے ان میں مشاورت ہورہی ہے اور مولانا سمیع الحق کی واپسی کے بعد مذاکراتی عمل کے حوالے سے اہم پیش رفت ہوسکتی ہے ۔