انتہا پسند ہندوؤں نے مسلم طلبا کیساتھ افطاری کرنے پر وائس چانسلر کا پتلا جلادیا

انتہا پسند ہندو طلبا نے توڑ پھوڑ کی اور وائس چانسلر سے مستعفی ہونے کا مطالبہ بھی کیا


ویب ڈیسک April 29, 2022
انتہا پسند ہندو طلبا نے توڑ پھوڑ بھی کی، فوٹو: بھارتی میڈیا

ISLAMABAD: بھارت میں بنارس ہندو یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی افطار پارٹی میں شرکت کے خلاف انتہا پسند ہندوؤں نے شدید احتجاج کیا اور ٹائر جلائے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بنارس ہندو یونیورسٹی کے وائس پرنسپل لڑکیوں کے ایک کالج میں افطار پارٹی میں مدعو تھے جہاں انھوں نے جذبہ خیرسگالی اور مذہبی رواداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے مسلم طالبات کے ساتھ افطاری کی۔

وائس چانسلر کی افطاری میں شرکت ویڈیو وائرل ہونے پر انتہا پسند ہندو جماعت کی طلبا تنظیم نے وائس چانسلر کے خلاف شدید احتجاج کیا اور ان کا پتلا بھی جلایا۔ طلبا نے شدید نعرے بازی کرتے ہوئے وائس چانسلر سے مستعفی ہونے کا مطالبہ بھی کیا۔

دوسری جانب یونیورسٹی انتظامیہ نے مؤقف اختیار کیا کہ افطار پارٹی کا انتظام کرنا یا کسی افطار میں مسلم طلبا کے ساتھ شرکت کرنا جامعہ کی پالیسی اور روایت کے عین مطابق ہے۔ جس پر انتہا پسند طلبا بھڑک اُٹھے اور یونیورسٹی کے سامنے توڑ پھوڑ کی۔

 

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں