ٹوئنٹی 20 ورلڈکپ پاکستانی نگاہیں سنہری ریکارڈ برقراررکھنے پرمرکوز
گذشتہ تینوں ٹورنامنٹس کے سیمی فائنلز کھیلنے کا منفرد اعزاز حاصل،۔۔۔۔۔
ٹوئنٹی20 ورلڈ کپ میں پاکستان کی نگاہیں سنہری ریکارڈ برقرار رکھنے پر مرکوز ہوں گی۔
ٹیم کو گذشتہ تینوں ٹورنامنٹس کے سیمی فائنلز کھیلنے کا منفرد اعزاز حاصل ہے، دو مرتبہ فائنل میں شرکت کی اور ایک بار ٹرافی پر قبضہ جمایا۔ کپتان محمد حفیظ کویقین ہے کہ تجربہ کار اسکواڈ ملک کو پھر چیمپئن بنا دے گا، انھوں نے کہا کہ شاہد آفریدی، یاسر عرفات، عمران نذیر اور عبدالرزاق حقیقی ٹوئنٹی 20 اسپیشلسٹ ہیں، اس فارمیٹ میں ہم دیگر ٹیموں کے مقابلے میں زیادہ تجربہ کار ہیں، بطور کپتان اپنی ٹیم پر پورا بھروسہ ہے، پالے کیلی کی کنڈیشنز کیلیے ہمارے پاس کوالٹی سیمرز موجود ہیں، آفریدی ایونٹ کے آغاز تک مکمل فٹ ہوجائیں گے، بنگلہ دیش کو بھی آسان شکار نہیں سمجھیں گے، بھارت کے خلاف وارم اپ میچ سے دبائو میں کھیلنے کا تجربہ بھی حاصل ہوجائے گا۔
تفصیلات کے مطابق ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ ٹورنامنٹس میں پاکستان کا ریکارڈ انتہائی شاندار ہے، گرین شرٹس واحد ٹیم ہے جس نے گذشتہ تمام ایونٹس کے سیمی فائنل کھیلے،2007 کے اولین ٹی 20 ورلڈ کپ میں پاکستان ٹیم رنر اپ رہی، بھارت کے خلاف انتہائی سنسنی خیز فائنل میں مصباح الحق نے ریورس سوئپ شاٹ سے اپنا ہی بنایا ہوا کھیل خود بگاڑ دیا تھا۔2009 میں یونس خان کی قیادت میں پاکستان نے چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کیا۔
2010 میں شاہد آفریدی کی کپتانی میں گرین شرٹس نے سیمی فائنل میں آسٹریلیا کو تقریباً قابو کرلیا تھا مگر آخری اوور میں مائیک ہسی نے سعید اجمل کو چھکے جڑ کر پاکستان کے منہ سے فتح چھین لی تھی۔ قیادت اب محمد حفیظ کے ہاتھوں میں ہے، اس میں یونس اور مصباح الحق جیسے سینئر ترین بیٹسمین تو شامل نہیں مگر پھر بھی اسکواڈ تجربہ کار کھلاڑیوں پر مشتمل ہے۔ سب سے زیادہ ٹی20 انٹرنیشنلز کھیلنے والے ٹاپ ٹین کھلاڑیوں میں سے 6 کا تعلق پاکستان سے ہے، ان میں سے 5شاہد آفریدی، شعیب ملک، عمرگل، سعید اجمل اور کامران اکمل ورلڈ کپ اسکواڈ میں شامل ہیں، یہ سب 40 یا اس سے زائد میچز کھیل چکے، آفریدی ٹی 20 میچزکی ففٹی کے ساتھ سرفہرست ہیں۔
اس فارمیٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے تینوں بولرز کا تعلق بھی پاکستان سے ہے اور تینوں ہی وکٹوں کی ففٹیز مکمل کرچکے ہیں، ان میں سعید اجمل (60)، عمرگل (59) اور شاہد آفریدی (58) شامل ہیں۔ محمد حفیظ اس فارمیٹ کے شو پیس ایونٹ میں پاکستان کا گولڈن ریکارڈ برقرار رکھنے کیلیے پُراعتماد ہیں۔ کولمبو میں بدھ کو پریس کانفرنس میں انھوں نے کہا کہ ہم ایک بہترین ٹیم ہیں، ہمارے کھلاڑی شاہد آفریدی، یاسرعرفات، عمران نذیر اور عبدالرزاق پوری دنیا میں کرکٹ کھیلتے اور حقیقی ٹی20 اسپیشلسٹ ہیں، سری لنکن کنڈیشنز کیلیے ہمارا کمبی نیشن بہترین ہے۔
انھوں نے کہا کہ گذشتہ تینوں ورلڈ کپ ٹورنامنٹس میں ہم دیگر ٹیموں سے زیادہ کامیاب رہے،اس فارمیٹ میں ہم زیادہ تجربہ کار خاص طور پر ڈومیسٹک لیول پر زیادہ کرکٹ کھیلی ہے، بطورکپتان مجھے اپنی ٹیم پر پورا بھروسہ اور میں اب میگا ایونٹ کا بے چینی سے منتظر ہوں۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں ابتدائی میچز پالے کیلی میں کھیلنے ہیں جہاں پر کنڈیشنز سیمرز کیلیے موزوں ہوں گی، ہمارے پاس یاسر، سمیع اور عمر گل کی صورت میں اچھے بولرز موجود ہیں، ہمارا اٹیک بہترین اور ہم ان کنڈیشنز کا عمدگی سے استعمال کرسکتے ہیں، ہمارے پاس کئی آپشنز موجود ہوںگے۔
حفیظ کو یقین ہے کہ شاہدآفریدی ٹورنامنٹ کے آغاز سے قبل مکمل فٹ ہوجائینگے، وہ انگلی میں چوٹ کے باعث آسٹریلیا سے ٹی 20 سیریز نہیں کھیل پائے تھے، انھوں نے کہا کہ آفریدی ہماری ٹیم کے انتہائی تجربہ کار کھلاڑیوں میں سے ایک اور گذشتہ 15 برس سے ہمارے اہم ممبر ہیں، ان کو ٹی 20 کا بہت زیادہ تجربہ اور وہ کافی پُراعتماد ہیں، آفریدی ایک میچ ونر کھلاڑی ہیں۔ حفیظ گروپ ڈی میں نیوزی لینڈ کے ساتھ موجود دوسری ٹیم بنگلہ دیش سے بھی خاصے محتاط ہیں، انھوں نے کہاکہ ہم سب جانتے ہیں کہ پہلا رائونڈ بھی درحقیقت ناک آئوٹ مرحلہ ہے، کوئی بھی ٹیم اس فارمیٹ میں اچھا کھیل سکتی ہے، اس لیے ہم کسی کو آسان نہیں سمجھیں گے، بنگلہ دیش کیخلاف بھی اچھی تیاری کے ساتھ میدان میں اتریں گے مگر ہمیں کامیابی کا یقین ہے۔
بھارت کیخلاف17 ستمبر کو شیڈول وارم اپ میچ کے بارے میں حفیظ نے کہا کہ کھلاڑی اور شائقین سب پاک بھارت میچ دیکھنا چاہتے ہیں، روایتی حریف کیخلاف وارم اپ مقابلے سے ہمیں دبائو میں کھیلنے کا تجربہ حاصل ہوگا جس سے ٹورنامنٹ میں مدد ملے گی ، یہ ہمارے لیے تیاریوں کا جائزہ لینے کیلیے بہترین موقع ہوگا۔
ٹیم کو گذشتہ تینوں ٹورنامنٹس کے سیمی فائنلز کھیلنے کا منفرد اعزاز حاصل ہے، دو مرتبہ فائنل میں شرکت کی اور ایک بار ٹرافی پر قبضہ جمایا۔ کپتان محمد حفیظ کویقین ہے کہ تجربہ کار اسکواڈ ملک کو پھر چیمپئن بنا دے گا، انھوں نے کہا کہ شاہد آفریدی، یاسر عرفات، عمران نذیر اور عبدالرزاق حقیقی ٹوئنٹی 20 اسپیشلسٹ ہیں، اس فارمیٹ میں ہم دیگر ٹیموں کے مقابلے میں زیادہ تجربہ کار ہیں، بطور کپتان اپنی ٹیم پر پورا بھروسہ ہے، پالے کیلی کی کنڈیشنز کیلیے ہمارے پاس کوالٹی سیمرز موجود ہیں، آفریدی ایونٹ کے آغاز تک مکمل فٹ ہوجائیں گے، بنگلہ دیش کو بھی آسان شکار نہیں سمجھیں گے، بھارت کے خلاف وارم اپ میچ سے دبائو میں کھیلنے کا تجربہ بھی حاصل ہوجائے گا۔
تفصیلات کے مطابق ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ ٹورنامنٹس میں پاکستان کا ریکارڈ انتہائی شاندار ہے، گرین شرٹس واحد ٹیم ہے جس نے گذشتہ تمام ایونٹس کے سیمی فائنل کھیلے،2007 کے اولین ٹی 20 ورلڈ کپ میں پاکستان ٹیم رنر اپ رہی، بھارت کے خلاف انتہائی سنسنی خیز فائنل میں مصباح الحق نے ریورس سوئپ شاٹ سے اپنا ہی بنایا ہوا کھیل خود بگاڑ دیا تھا۔2009 میں یونس خان کی قیادت میں پاکستان نے چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کیا۔
2010 میں شاہد آفریدی کی کپتانی میں گرین شرٹس نے سیمی فائنل میں آسٹریلیا کو تقریباً قابو کرلیا تھا مگر آخری اوور میں مائیک ہسی نے سعید اجمل کو چھکے جڑ کر پاکستان کے منہ سے فتح چھین لی تھی۔ قیادت اب محمد حفیظ کے ہاتھوں میں ہے، اس میں یونس اور مصباح الحق جیسے سینئر ترین بیٹسمین تو شامل نہیں مگر پھر بھی اسکواڈ تجربہ کار کھلاڑیوں پر مشتمل ہے۔ سب سے زیادہ ٹی20 انٹرنیشنلز کھیلنے والے ٹاپ ٹین کھلاڑیوں میں سے 6 کا تعلق پاکستان سے ہے، ان میں سے 5شاہد آفریدی، شعیب ملک، عمرگل، سعید اجمل اور کامران اکمل ورلڈ کپ اسکواڈ میں شامل ہیں، یہ سب 40 یا اس سے زائد میچز کھیل چکے، آفریدی ٹی 20 میچزکی ففٹی کے ساتھ سرفہرست ہیں۔
اس فارمیٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے تینوں بولرز کا تعلق بھی پاکستان سے ہے اور تینوں ہی وکٹوں کی ففٹیز مکمل کرچکے ہیں، ان میں سعید اجمل (60)، عمرگل (59) اور شاہد آفریدی (58) شامل ہیں۔ محمد حفیظ اس فارمیٹ کے شو پیس ایونٹ میں پاکستان کا گولڈن ریکارڈ برقرار رکھنے کیلیے پُراعتماد ہیں۔ کولمبو میں بدھ کو پریس کانفرنس میں انھوں نے کہا کہ ہم ایک بہترین ٹیم ہیں، ہمارے کھلاڑی شاہد آفریدی، یاسرعرفات، عمران نذیر اور عبدالرزاق پوری دنیا میں کرکٹ کھیلتے اور حقیقی ٹی20 اسپیشلسٹ ہیں، سری لنکن کنڈیشنز کیلیے ہمارا کمبی نیشن بہترین ہے۔
انھوں نے کہا کہ گذشتہ تینوں ورلڈ کپ ٹورنامنٹس میں ہم دیگر ٹیموں سے زیادہ کامیاب رہے،اس فارمیٹ میں ہم زیادہ تجربہ کار خاص طور پر ڈومیسٹک لیول پر زیادہ کرکٹ کھیلی ہے، بطورکپتان مجھے اپنی ٹیم پر پورا بھروسہ اور میں اب میگا ایونٹ کا بے چینی سے منتظر ہوں۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں ابتدائی میچز پالے کیلی میں کھیلنے ہیں جہاں پر کنڈیشنز سیمرز کیلیے موزوں ہوں گی، ہمارے پاس یاسر، سمیع اور عمر گل کی صورت میں اچھے بولرز موجود ہیں، ہمارا اٹیک بہترین اور ہم ان کنڈیشنز کا عمدگی سے استعمال کرسکتے ہیں، ہمارے پاس کئی آپشنز موجود ہوںگے۔
حفیظ کو یقین ہے کہ شاہدآفریدی ٹورنامنٹ کے آغاز سے قبل مکمل فٹ ہوجائینگے، وہ انگلی میں چوٹ کے باعث آسٹریلیا سے ٹی 20 سیریز نہیں کھیل پائے تھے، انھوں نے کہا کہ آفریدی ہماری ٹیم کے انتہائی تجربہ کار کھلاڑیوں میں سے ایک اور گذشتہ 15 برس سے ہمارے اہم ممبر ہیں، ان کو ٹی 20 کا بہت زیادہ تجربہ اور وہ کافی پُراعتماد ہیں، آفریدی ایک میچ ونر کھلاڑی ہیں۔ حفیظ گروپ ڈی میں نیوزی لینڈ کے ساتھ موجود دوسری ٹیم بنگلہ دیش سے بھی خاصے محتاط ہیں، انھوں نے کہاکہ ہم سب جانتے ہیں کہ پہلا رائونڈ بھی درحقیقت ناک آئوٹ مرحلہ ہے، کوئی بھی ٹیم اس فارمیٹ میں اچھا کھیل سکتی ہے، اس لیے ہم کسی کو آسان نہیں سمجھیں گے، بنگلہ دیش کیخلاف بھی اچھی تیاری کے ساتھ میدان میں اتریں گے مگر ہمیں کامیابی کا یقین ہے۔
بھارت کیخلاف17 ستمبر کو شیڈول وارم اپ میچ کے بارے میں حفیظ نے کہا کہ کھلاڑی اور شائقین سب پاک بھارت میچ دیکھنا چاہتے ہیں، روایتی حریف کیخلاف وارم اپ مقابلے سے ہمیں دبائو میں کھیلنے کا تجربہ حاصل ہوگا جس سے ٹورنامنٹ میں مدد ملے گی ، یہ ہمارے لیے تیاریوں کا جائزہ لینے کیلیے بہترین موقع ہوگا۔