نجی زندگی میں مداخلت پر ایک سال قید اور 5 لاکھ ریال جرمانہ ہوسکتا ہے سعودی پراسیکیوٹر

مسجد نبوی ﷺ میں وفاقی وزرا کی آمد پر نعرے اور ہلڑ بازی پر 5 پاکستانی شہریوں کو حراست میں لیا گیا

مسجد نبوی میں نعرے بازی کرنے پر 5 پاکستانیوں کو حراست میں لے لیا گیا، فوٹو: فائل

RAWALPINDI:
سعودی قوانین کے تحت کسی بھی فرد کی نجی زندگی میں مداخلت پر ایک سال قید اور 5 لاکھ ریال جرمانہ ہوسکتا ہے۔

سعودی میڈیا کے مطابق پبلک پراسیکیوٹر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ملکی قوانین کے تحت نجی زندگیوں کو تحفظ حاصل ہے اور کیمرے والے موبائل فونز یا ڈیجیٹل آلات کا غلط استعمال بھی نجی زندگی میں مداخلت کے ذمرے میں آتا ہے۔

سعودی پبلک پراسیکیوٹر کا مزید کہنا تھا کہ نجی زندگی میں مداخلت کا جرم ثابت ہونے پر ایک سال قید اور 5 لاکھ ریال جرمانہ ہوسکتا ہے۔


سعودی پبلک پراسیکیوٹر کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب 5 پاکستان شہریوں کو روضہ رسول ﷺ پر وزیراعظم شہباز شریف اور وفد کی آمد پر نعرے بازی کے جرم میں گرفتار کیا گیا۔

اس حوالے سے ترجمان مدینہ منورہ پولیس نے میڈیا کو بتایا تھا کہ گرفتار ہونے والوں پر زائرین اور نمازیوں کی سلامتی کو خطرے میں اور عبادات میں خلل ڈالنے کا الزام ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز مسجد نبوی ﷺ میں وفاقی وزرا کی آمد پر کچھ افراد نے چور چور کےنعرے لگائے اور مریم اورنگزیب کے لیے نازیبا الفاظ استعمال کیے گئے تھے اور شاہ زین بگٹی کے بال کھینچے گئے تھے۔

 
Load Next Story