انسانی حقوق کا ڈھنڈورا پیٹنے والے آسٹریلیا نے پاکستانی طالب علم کے علاج سے انکار کردیا

علاج کے لئے رقم ختم ہونے کے بعد اسپتال انتظامیہ نے علاج کرنے سے انکار کردیا۔


ویب ڈیسک February 28, 2014
دوران ڈیوٹی ارسلان کی ٹانگوں نے کام کرنا چھوڑدیا جس کی وجہ سے اسے اسپتال منتقل کیا گیا، والد ارسلان فوٹو؛ایکسپریس نیوز

انسانی حقوق کا ڈھنڈورا پیٹنے والے آسٹریلیا کے ایک اسپتال نے پاکستانی طالب علم کا صرف اس وجہ سے علاج کرنے سے انکار کردیا کہ اس کے پاس مزید علاج کے لئے پیسے ختم ہوگئے تھے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور کے قریبی علاقے رائیونڈ کا رہنے والا 21 سالہ ارسلان عمیر ایک سال قبل تعلیم حاصل کرنے کے لیے آسٹریلیا گیا۔ ارسلان عمیر کے والد اکبر علی کا کہنا ہے کہ ان کا بیٹا اخراجات پورے کرنے کےلیے دوران تعلیم پیٹرول پمپ پر ملازمت کرتا تھا تاہم 4 دن پہلے ڈیوٹی کے دوران اس کی ٹانگوں نے کام کرنا چھوڑ دیا جس پر اسے علاج کے لئے اسپتال منتقل کیا گیا۔

اکبر علی کا کہنا تھا کہ ارسلان عمیر کی جانب سے دوران ملازت جمع کیے گئے 3 لاکھ روپےعلاج پر خرچ ہوگئے جب کہ مزید رقم جمع نہ کرانے اسپتال انتظامیہ نے علاج سے انکار کرتے ہوئےاسے اسپتال سے بھی فارغ کردیا، ارسلان کے والد نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ اس معاملے پر ہماری مدد کریں ۔

واضح رہے کہ اس سے قبل پاکستان سے تعلیم حاصل کرنے کے لئے امریکا جانے والا طالب علم شاہ زیب امریکی ریاست منی سوٹا میں ٹریفک حادثے میں شدید زخمی ہوکر کوما میں چلا گیا تھا جو اب تک وہیں زیر علاج ہے جب کہ اسپتال انتظامیہ نے ویزے کی مدت ختم ہونے اور علاج پر آنے والے اخراجات کے باعث علاج کرنے سے انکار کردیا تھا تاہم بعد ازاں ان کے ویزے میں ایک ماہ کی توسیع کردی گئی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں