جامعہ کراچی دھماکا تفتیشی حکام نے ایک طالب علم کو حراست میں لے لیا
طالبعلم کے قبضے سے کچھ غیر ملکی لٹریچر اور لیپ ٹاپ بھی برآمد، ذرائع
جامعہ کراچی میں ہونے والے خودکش بم دھماکے میں سہولت کاری کے شبے تفتیشی حکام نے ایک طالبعلم کو حراست میں لے لیا۔
تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ جامعہ کراچی میں خودکش حملہ کرنے والی خاتون بمبار کی سہولت کاری کے شبے میں گلشن اقبال سے ایک طالبعلم کو حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حراست میں لیے گئے طالبعلم کے قبضے سے کچھ غیر ملکی لٹریچر اور لیپ ٹاپ بھی برآمد ہوا ہے جس سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ سے متعلق کچھ مواد بھی حاصل ہوا ہے جبکہ زیر حراست طالبعلم سے تفتیش کے لیے ایف آئی اے سائبر کرائم سے بھی مدد حاصل کی جا رہی ہے۔
تفتیشی حکام کا بتانا ہے کہ زیر حراست شخص نے مبینہ طور پر خودکش حملہ آور خاتون کو ریکی کرنے میں سہولت فراہم کی تھی۔
مزید پڑھیں: جامعہ کراچی نے سی سی ٹی وی کیمروں کے غیر فعال ہونے کی خبروں کی تردید کردی
دوسری جانب سابق جامعہ کراچی کے سابق کیمپس سیکیورٹی ایڈوائزر ڈاکٹر معیز خان نے گزشتہ روز جامعہ میں نصب کیمروں کی تفصیلی رپورٹ قائم مقام وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ناصرہ خاتون کوجمع کروادی ہے۔
مزید پڑھیں: جامعہ کراچی دھماکا؛ خاتون بمبار کی ریکی کرتے ہوئے فوٹیج سامنے آگئی
یاد رہے کہ منگل کی دوپہر کراچی یونیورسٹی میں چین کے اساتذہ کو لے جانے والی وین کو خودکش بمبار نے دھماکے سے اڑادیا جس کے نتیجے میں تین چینی باشندے اور ایک پاکستانی شہری جاں بحق ہوگیا تھا۔