شیخ رشید کے بھتیجے شیخ راشد شفیق کواسلام آباد سے گرفتار کرلیا گیا

شیخ راشد شفیق کو ایئر پورٹ پر ایف آئی اے امیگریشن اسٹاف کے ہمراہ سادہ کپڑوں میں ملبوس افراد نے روک کر تحویل میں لے لیا


ویب ڈیسک May 01, 2022
سادہ کپڑوں میں ملبوس افراد شیخ راشد شفیق کو تحویل میں لیکر ائیرپورٹ سے روانہ ہوگئے فوٹوفائل

GUJRANWALA: سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کے بھتیجے شیخ راشد شفیق کو سعودی عرب سے اسلام آباد پہنچنے پر تحویل میں لے لیا گیا۔

سعودی عرب میں پیش آنے والے واقعہ کے تناظر میں فیصل آباد میں تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان سمیت نمایاں رہنماؤں و ڈیڑھ سو سے زائد افراد کے خلاف درج مقدمے میں نامزد رہنماؤں کی گرفتاریاں شروع کردی گیں۔

ایف آئی آر میں نامزد سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کے بھتیجے ایم این اے شیخ راشد شفیق کوسعودی عرب سے وطن واپس پہنچتے ہی نیو اسلام آباد ایئرپورٹ سے گرفتار کرلیا گیا۔

سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد جو خود بھی ایف آئی آر میں اعانت جرم کی دفعہ 109 کے تحت نامزد ہیں کے بھتیجے ممبر قومی اسمبلی شیخ راشد شفیق جوعمرہ کی ادائیگی کے بعد وطن واپس آنے کے لیے ایئربلیو کی پرواز نمبرPa 2711 پر اتوار کی الصبع نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچے تو وہاں ایف آئی اے امیگریشن اسٹاف کے ہمراہ سادہ کپڑوں میں ملبوس افراد نے انھیں روک کر تحویل میں لے لیا اور ساتھ چلنے کے لیے کہا تو اس دوران بننے والی ویڈیو بھی منظر عام پر آگئی۔

ایکسپریس کو دستیاب ویڈیو میں دیکھا و سنا جاسکتا ہے کہ شیخ راشد شفیق گرفتار کرکے لے جانے والے آفیسر سے نام پوچھ کر دریافت کرتے سننے جا سکتے ہیں کہ کس کیس میں کہاں لے جارہے ہیں اور سادہ کپڑوں میں ملبوس افراد انھیں تحویل میں لے کر ایئرپورٹ سے روانہ ہوگئے۔

ایئرپورٹ سے شیخ راشد شفیق کی گرفتاری پر ایف آئی اے امیگریشن حکام کسی قسم کاموقف دینے سے اجتناب برتتے رہے۔ تاہم ذرائع کا کہنا تھا کہ شیخ راشد شفیق کی گرفتاری سعودی عرب واقعہ کے تناظر میں عمل میں لائی گئی ہے۔

شیخ راشد شفیق کو تھانہ نیو ایئرپورٹ اٹک پولیس کے حوالے کردیاگیا۔ تھانہ نیو ایئرپورٹ اٹک میں بھی مقامی شہری کی درخواست پر مسجد نبویﷺ واقعہ کے تناظر میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق اٹک پولیس نے ایف آئی آر سیل کرکے شیخ راشد شفیق کی گرفتاری ڈال دی۔ ایک سینئر پولیس آفیسر کے مطابق پی ٹی آئی کی قیادت و رہنماؤں کے خلاف پنجاب کے مختلف شہروں میں مختلف مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں